4,032
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 105: | سطر 105: | ||
== ہمہ گیر مصلحانہ تبلیغ کے اثرات == | == ہمہ گیر مصلحانہ تبلیغ کے اثرات == | ||
اس ہمہ گیر مصلحانہ تبلیغ کا اثر یہ ہوا کہ مسلمانوں میں دینی شعور اور اسلامی شعائر کی طرف رجحان پیدا ہونے لگا ۔ ہر طبقہ کے اکثر وبیشتر انگریزی تعلیم یافتہ لوگ خصوصاً بڑے بڑے سرکاری محکموں کے وکیل، بیرسٹر، جج، منصف، مجسٹریٹ کثرت سے آپ کی تعلیمات سے متاثر ہوئے اور بعض تو حلقہ بگوش عقیدت ہوگئے اور بعض کی باطنی تعلیم و تربیت سے دینی حالت میں ایسی تبدیلی پیدا ہوگئی تھی کہ آپ نے اُنکو اپنے خلفائےمجازین صحبت میں شامل فرمایا تھا۔ اس طرح تھانوی نے اس دور میں ایسی زندہ مثال قائم فرمادی کہ [[مسلمان]] خواہ کسی بھی مسئلہ زندگی میں ہو اگر وہ چاہے تو پکا دیندار بن سکتا ہے ۔ یہ ان کی ایسی کرامت اور ایسا کارنامہ تبلیغ دین ہے جو ہر اعتبار سے انفرادیت کا درجہ رکھتا ہے۔ | اس ہمہ گیر مصلحانہ تبلیغ کا اثر یہ ہوا کہ مسلمانوں میں دینی شعور اور اسلامی شعائر کی طرف رجحان پیدا ہونے لگا ۔ ہر طبقہ کے اکثر وبیشتر انگریزی تعلیم یافتہ لوگ خصوصاً بڑے بڑے سرکاری محکموں کے وکیل، بیرسٹر، جج، منصف، مجسٹریٹ کثرت سے آپ کی تعلیمات سے متاثر ہوئے اور بعض تو حلقہ بگوش عقیدت ہوگئے اور بعض کی باطنی تعلیم و تربیت سے دینی حالت میں ایسی تبدیلی پیدا ہوگئی تھی کہ آپ نے اُنکو اپنے خلفائےمجازین صحبت میں شامل فرمایا تھا۔ اس طرح تھانوی نے اس دور میں ایسی زندہ مثال قائم فرمادی کہ [[مسلمان]] خواہ کسی بھی مسئلہ زندگی میں ہو اگر وہ چاہے تو پکا دیندار بن سکتا ہے ۔ یہ ان کی ایسی کرامت اور ایسا کارنامہ تبلیغ دین ہے جو ہر اعتبار سے انفرادیت کا درجہ رکھتا ہے۔ | ||
== تصوف میں آنے والی بدعات کا قلع قمع == | |||
دوسری اہم چیز جو اشرف تھانوی کے دل و دماغ میں کاوش و اضطراب پیدا کررہی تھی وہ دورحاضر کی خانقاہی فقیری و درویشی کی ہیئت تھی۔ جہاں کتاب و سنت سے بالکل بے گانہ اور بے نیاز ہو کر چند جوگیانہ رسوم اور طریقہ نفس کشی ہی کو واصل حق ہونے کا ذریعہ اور چند ہی ملحدانہ عقائد کو حاصل تصوف و سلوگ سمجھ لیا گیا تھا۔ یہ ایک عالمگیر فتنہ تھا جس میں اکثر دینی رجحان رکھنے والے نادان عوام بھی مبتلا ہورہے تھے الا ماشاء اللہ ۔ آپ نے اپنی تمام مصلحانہ توجہ اور مجددانہ تبلیغ کی جد و جہد اسی طبقہ کے لئے بھی خاص طور پر مبذول فرمائی اور اس موضوع پر عقائد و اعمال کی اصلاح کے لئے متعدد کتابیں بھی تصنیف و تالیف فرمائیں ۔ سینکڑوں مواعظ و ملفوظات قلمبند کروا کر شائع فرمائے ۔ اور [[قرآن]] و [[حدیث]] کی غیر متزلزل سند کے ساتھ تمام باطل عقائد کا رد اور تمام غیر اسلامی رسم و روایات اور غیر معقول اور ملحدانہ رموز واسرار باطنی اور گمراہ کن اصلاحات کی تردید فرمائی اور نہایت نمایاں طور پر واضح کردیا کہ طریقت یعنی تصوف و سلوک یا دوسرے الفاظ میں تہذیب اخلاق وتزکیہ نفس دین مبین کا ایک اہم رکن ہے اور اس پر شریعت وسنت کے مطابق عمل کرنا ایک درجہ میں ہر مسلمان پر فرض وواجب ہے۔ | |||
== حوالہ جات== | == حوالہ جات== |