"غدیرخم" کے نسخوں کے درمیان فرق

77 بائٹ کا اضافہ ،  25 جون 2023ء
سطر 6: سطر 6:
معصومین نے حدیث غدیر کے ساتھ استناد کیا ہے۔ اسی طرح امام علی کے دور سے لے کر موجودہ دور تک کے بہت سے شعراء نے غدیر کے بارے میں اشعار لکھے ہیں۔ اس واقعہ اور حدیث غدیر کے سب سے اہم مستندات میں [[علامہ امینی]] کی '''کتاب الغدیر فی الکتاب و السنۃ و الادب''' شامل ہے۔ پیغمبر اکرم اور ائمہ معصومین  نے اس دن کو عید قرار دیئے ہیں اسی لئے تمام مسلمان بطور خاص، شیعہ اس دن جشن مناتے ہیں۔
معصومین نے حدیث غدیر کے ساتھ استناد کیا ہے۔ اسی طرح امام علی کے دور سے لے کر موجودہ دور تک کے بہت سے شعراء نے غدیر کے بارے میں اشعار لکھے ہیں۔ اس واقعہ اور حدیث غدیر کے سب سے اہم مستندات میں [[علامہ امینی]] کی '''کتاب الغدیر فی الکتاب و السنۃ و الادب''' شامل ہے۔ پیغمبر اکرم اور ائمہ معصومین  نے اس دن کو عید قرار دیئے ہیں اسی لئے تمام مسلمان بطور خاص، شیعہ اس دن جشن مناتے ہیں۔
== غدیر کا واقعہ ==
== غدیر کا واقعہ ==
[[فائل:جریان غدیر.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
=== حجۃ الوداع ===
=== حجۃ الوداع ===
رسول خدا ہجرت کے دسویں سال، 24 یا 25 ذیقعدہ کو ایک لاکھ بیس ہزار افراد کے ساتھ فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے مدینہ سے مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ رسول اللہؐ کا یہ حج حجۃ الوداع، حجۃ الاسلام اور حجۃ ‌البلاغ کہلاتا ہے۔
رسول خدا ہجرت کے دسویں سال، 24 یا 25 ذیقعدہ کو ایک لاکھ بیس ہزار افراد کے ساتھ فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے مدینہ سے مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ رسول اللہؐ کا یہ حج حجۃ الوداع، حجۃ الاسلام اور حجۃ ‌البلاغ کہلاتا ہے۔
سطر 14: سطر 15:


آیت نازل ہونے کے بعد رسول اللہؐ نے کاروان کو رکنے کا حکم دیا اور آگے نکل جانے والوں کو واپس پلٹنے اور پیچھے رہ جانے والوں کو جلدی جلدی غدیر خم کے مقام پر آپؐ تک پہنچنے کا حکم دیا  <ref>نسائی، ص25</ref>
آیت نازل ہونے کے بعد رسول اللہؐ نے کاروان کو رکنے کا حکم دیا اور آگے نکل جانے والوں کو واپس پلٹنے اور پیچھے رہ جانے والوں کو جلدی جلدی غدیر خم کے مقام پر آپؐ تک پہنچنے کا حکم دیا  <ref>نسائی، ص25</ref>
== رسول خدا کا خطبہ ==
== رسول خدا کا خطبہ ==
نماز ظہر ادا کرنے کے بعد رسول خدا نے خطبہ دیا جو خطبۂ غدیر کے نام سے مشہور ہوا اور اس کے ضمن میں فرمایا:
نماز ظہر ادا کرنے کے بعد رسول خدا نے خطبہ دیا جو خطبۂ غدیر کے نام سے مشہور ہوا اور اس کے ضمن میں فرمایا: