9,666
ترامیم
سطر 66: | سطر 66: | ||
اس وقت ان کے ساتھ صرف عثمان کی بیوی تھی۔ باغیوں نے عثمان کو قتل کر دیا اور اس کی بیوی نے لڑائی شروع کر دی۔ جب امام حسن اور [[امام حسین]] علیہ السلام دار المرہ میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ عثمان کو قتل کر دیا گیا ہے اور ان کی لاش کو مسخ کیا گیا ہے۔ امام علی، طلحہ، زبیر اور سعد کو اس بات کا علم ہوا اور انہوں نے آیت ان اللہ و انا الیہ راجعون کی تلاوت شروع کی۔ دینوری نے بیان کیا ہے کہ علی جیسے کچھ لوگ عثمان کی موت پر روتے رہے یہاں تک کہ وہ ہوش میں آگئے <ref>دینوری، امامت اور سیاست، ترجمہ، صفحہ 67-70</ref>۔ | اس وقت ان کے ساتھ صرف عثمان کی بیوی تھی۔ باغیوں نے عثمان کو قتل کر دیا اور اس کی بیوی نے لڑائی شروع کر دی۔ جب امام حسن اور [[امام حسین]] علیہ السلام دار المرہ میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ عثمان کو قتل کر دیا گیا ہے اور ان کی لاش کو مسخ کیا گیا ہے۔ امام علی، طلحہ، زبیر اور سعد کو اس بات کا علم ہوا اور انہوں نے آیت ان اللہ و انا الیہ راجعون کی تلاوت شروع کی۔ دینوری نے بیان کیا ہے کہ علی جیسے کچھ لوگ عثمان کی موت پر روتے رہے یہاں تک کہ وہ ہوش میں آگئے <ref>دینوری، امامت اور سیاست، ترجمہ، صفحہ 67-70</ref>۔ | ||
عثمان کا قتل 35 ہجری میں ہوا۔ اس وقت اس کی عمر متنازعہ ہے۔ واقدی سے روایت ہے کہ عثمان کی عمر 82 سال تھی۔ بعض ذرائع نے عثمان کے قاتل کا نام سوڈان بن حمران لکھا ہے۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |