9,666
ترامیم
سطر 35: | سطر 35: | ||
[[قرآن کریم]] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں لکھا گیا تھا اور آپ کے بہت سے رشتہ داروں نے آیات کو حفظ کر لیا تھا۔ تاہم بعض وجوہات کی بنا پر ابوبکر کے دور تک قرآن کو کتابی شکل میں جمع نہیں کیا گیا۔ یمامہ کا واقعہ، جس میں قرآن مجید کے حافظ ہونے والے بہت سے لوگ مارے گئے، مسلمانوں کے لیے قرآن کو کتاب کی صورت میں مرتب کرنے کا مسئلہ پیدا ہوا۔ ابوبکر نے اس کام کے لیے '''زید بن ثابت''' کا انتخاب کیا۔ زید نے بکھری ہوئی تمام قرآنی تحریریں جمع کیں اور ہر قرآنی آیت کو قبول کیا حالانکہ درجنوں حافظ اور درجنوں تحریریں تھیں، اس کی تصدیق اور ملاپ کرتے ہوئے کم از کم دو گواہ (ایک کتاب سے، ایک حفظ سے) حاصل کیا۔ | [[قرآن کریم]] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں لکھا گیا تھا اور آپ کے بہت سے رشتہ داروں نے آیات کو حفظ کر لیا تھا۔ تاہم بعض وجوہات کی بنا پر ابوبکر کے دور تک قرآن کو کتابی شکل میں جمع نہیں کیا گیا۔ یمامہ کا واقعہ، جس میں قرآن مجید کے حافظ ہونے والے بہت سے لوگ مارے گئے، مسلمانوں کے لیے قرآن کو کتاب کی صورت میں مرتب کرنے کا مسئلہ پیدا ہوا۔ ابوبکر نے اس کام کے لیے '''زید بن ثابت''' کا انتخاب کیا۔ زید نے بکھری ہوئی تمام قرآنی تحریریں جمع کیں اور ہر قرآنی آیت کو قبول کیا حالانکہ درجنوں حافظ اور درجنوں تحریریں تھیں، اس کی تصدیق اور ملاپ کرتے ہوئے کم از کم دو گواہ (ایک کتاب سے، ایک حفظ سے) حاصل کیا۔ | ||
زید کا جمع اور مرتب کردہ قرآن اب بھی صفحات پر مشتمل تھا اور مصحف کی شکل میں نہیں تھا اور آخر کار انہوں نے اسے ایک صندوق میں رکھ کر اس کی حفاظت اور حفاظت کے لیے کسی کو مقرر کیا۔ یہ مجموعہ 14 ماہ اور زیادہ سے زیادہ 13 ہجری میں ابوبکر کی وفات تک جاری رہا۔ | زید کا جمع اور مرتب کردہ قرآن اب بھی صفحات پر مشتمل تھا اور مصحف کی شکل میں نہیں تھا اور آخر کار انہوں نے اسے ایک صندوق میں رکھ کر اس کی حفاظت اور حفاظت کے لیے کسی کو مقرر کیا۔ یہ مجموعہ 14 ماہ اور زیادہ سے زیادہ 13 ہجری میں ابوبکر کی وفات تک جاری رہا۔ حضرت ابوبکر کی وصیت کے مطابق یہ نسخہ حضرت عمر کو دیا گیا۔ عمر کے بعد ان کی وصیت کے مطابق یہ ان کی صاحبزادی حفصہ کو دیا گیا جو حضرت عمر کی بیوی تھیں۔ | ||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |