"عمر بن خطاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 40: سطر 40:
بعض سنی منابع میں، جیسا کہ چھٹی صدی کے ایک مورخ اور سنی مفسر ابن جوزی کی المنتظم میں، یہ بیان کیا گیا ہے کہ عمر کے اسلام قبول کرنے کے بعد، بعثت کے چھٹے سال میں اسلام کی دعوت دی گئی۔ عوام اور مسلمان مسجد الحرام میں جمع ہو کر کعبہ کا طواف کر سکیں، مسلمانوں پر ظلم کرنے والوں سے ان کا حق لیں۔
بعض سنی منابع میں، جیسا کہ چھٹی صدی کے ایک مورخ اور سنی مفسر ابن جوزی کی المنتظم میں، یہ بیان کیا گیا ہے کہ عمر کے اسلام قبول کرنے کے بعد، بعثت کے چھٹے سال میں اسلام کی دعوت دی گئی۔ عوام اور مسلمان مسجد الحرام میں جمع ہو کر کعبہ کا طواف کر سکیں، مسلمانوں پر ظلم کرنے والوں سے ان کا حق لیں۔


سید جعفر مرتضیٰ نے اس تناظر میں کہا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ مسلمانوں کی مدینہ ہجرت سے قبل قریش عمر سے ڈرتے تھے، جبکہ عمر چھٹے ہجری میں صلح حدیبیہ کے دوران قریش کے جانے سے ڈرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی درخواست کو ٹھکرا دیتے تھے۔ قریش سے مذاکرات کرنے کے لیے اس نے انکار کر دیا کیونکہ قریش اسے نقصان پہنچا سکتے تھے۔
سید جعفر مرتضیٰ نے اس تناظر میں کہا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ مسلمانوں کی مدینہ ہجرت سے قبل قریش عمر سے ڈرتے تھے، جبکہ عمر چھٹے ہجری میں صلح حدیبیہ کے دوران قریش کے جانے سے ڈرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی درخواست کو ٹھکرا دیتے تھے۔ قریش سے مذاکرات کرنے کے لیے اس نے انکار کر دیا کیونکہ قریش اسے نقصان پہنچا سکتے تھے <ref>عاملی، الصحیح من السیرة النبی الأعظم، ۱۴۲۶ق، ج‏۱۵، ص۲۹۹-۳۰۰</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==