"علی بن محمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 95: سطر 95:
امام ہادیؑ کے اصحاب کی مقامی نسبتوں کو واضح کرنے والے شہری القاب کسی حد تک شیعہ مراکز اور مساکن کی علامت بھی قرار دیئے جا سکتے ہیں. مثال کے طور پر بشر بن بشار نیشاپوری، فتح بن یزید جرجانی، احمد بن اسحق رازی، حسین بن سعید اہوازی، حمدان بن اسحق خراسانی اور علی بن ابراہیم طالقانی کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے جو ایران کے مختلف شہروں میں سکونت پذیر تھے. جرجان اور نیشاپور چوتھی صدی ہجری میں شیعہ فعالیتوں کی بنا پر شیعہ مراکز میں تبدیل ہوگئے <ref>مسند الامام الہادی علیہ السلام، ص 317</ref> ۔
امام ہادیؑ کے اصحاب کی مقامی نسبتوں کو واضح کرنے والے شہری القاب کسی حد تک شیعہ مراکز اور مساکن کی علامت بھی قرار دیئے جا سکتے ہیں. مثال کے طور پر بشر بن بشار نیشاپوری، فتح بن یزید جرجانی، احمد بن اسحق رازی، حسین بن سعید اہوازی، حمدان بن اسحق خراسانی اور علی بن ابراہیم طالقانی کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے جو ایران کے مختلف شہروں میں سکونت پذیر تھے. جرجان اور نیشاپور چوتھی صدی ہجری میں شیعہ فعالیتوں کی بنا پر شیعہ مراکز میں تبدیل ہوگئے <ref>مسند الامام الہادی علیہ السلام، ص 317</ref> ۔
== شاگرد اور اصحاب ==
== شاگرد اور اصحاب ==
امام ہادی(ع) کے اصحاب کی تعداد تقریبا 190 ہے، رجال الشیخ طوسی کے مطابق ان سے احادیث نقل کرنے والوں کی تعداد 185 ہے۔ عطاردی نے امام ہادی کو راوی کے طور پر ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ ان میں سے کمزور، کمزور، حسن، ویران اور نامعلوم پائے جاتے ہیں، مرکری کے مطابق، کچھ راوی جنہوں نے خود کا ذکر کیا ہے وہ الرجال الشیخ طوسی میں نہیں ہیں اور کچھ راوی جو شیخ طوسی نے رجال میں لائے ہیں ان کا ذکر مرکری بنچ میں نہیں ہے۔
امام ہادی(ع) کے اصحاب کی تعداد تقریبا 190 ہے، رجال الشیخ طوسی کے مطابق ان سے احادیث نقل کرنے والوں کی تعداد 185 ہے۔ عطاردی نے امام ہادی کو راوی کے طور پر ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ ان میں سے کمزور، کمزور، حسن، ویران اور نامعلوم پائے جاتے ہیں، مرکری کے مطابق، کچھ راوی جنہوں نے خود کا ذکر کیا ہے وہ الرجال الشیخ طوسی میں نہیں ہیں اور کچھ راوی جو شیخ طوسی نے رجال میں لائے ہیں ان کا ذکر مرکری بنچ میں نہیں ہے <ref>عطاردی، مسند الامام الهادی، ۳۰۷</ref>.


== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ: شیعہ آئمہ]]
[[زمرہ: شیعہ آئمہ]]