9,666
ترامیم
سطر 20: | سطر 20: | ||
شیعہ نقطہ نظر سے امام خدا کی طرف سے متعین ہوتا ہے اور اسے پہچاننے کا ایک طریقہ متن (پیغمبر اکرم (ص) کا بیان یا ان کے بعد کے امام کی امامت سے پچھلے امام کا بیان) ہے <ref>الوری اعلان، جلد 2، صفحہ 6.33</ref> | شیعہ نقطہ نظر سے امام خدا کی طرف سے متعین ہوتا ہے اور اسے پہچاننے کا ایک طریقہ متن (پیغمبر اکرم (ص) کا بیان یا ان کے بعد کے امام کی امامت سے پچھلے امام کا بیان) ہے <ref>الوری اعلان، جلد 2، صفحہ 6.33</ref> | ||
امام صادق نے متعدد مواقع پر اپنے قریبی ساتھیوں کو موسیٰ بن جعفر کی امامت کا اعلان کیا تھا۔ کافی، طبرسی ارشاد الواری کا اعلان <ref>جعفریہ، شیعہ اماموں کی فکری اور سیاسی زندگی، صفحہ 354-389 </ref>اور بحار الانوار <ref>فضل مقداد، ارشاد الطالبین، 1405ھ، ص 337.36</ref> میں سے ہر ایک میں موسی بن جعفر علیہ السلام کی امامت کے نصوص کے بارے میں ایک باب ہے، جو بالترتیب اس میں 16، 46، 12 اور 14 روایات ہیں، انہوں نے اس کے بارے میں نقل کیا ہے، بشمول: | امام صادق نے متعدد مواقع پر اپنے قریبی ساتھیوں کو موسیٰ بن جعفر کی امامت کا اعلان کیا تھا۔ کافی، طبرسی ارشاد الواری کا اعلان <ref>جعفریہ، شیعہ اماموں کی فکری اور سیاسی زندگی، صفحہ 354-389 </ref>اور بحار الانوار <ref>فضل مقداد، ارشاد الطالبین، 1405ھ، ص 337.36</ref> میں سے ہر ایک میں موسی بن جعفر علیہ السلام کی امامت کے نصوص کے بارے میں ایک باب ہے، جو بالترتیب اس میں 16، 46، 12 اور 14 روایات ہیں، انہوں نے اس کے بارے میں نقل کیا ہے، بشمول: | ||
ایک روایت میں فیض بن مختار کہتے ہیں کہ میں نے امام صادق علیہ السلام سے پوچھا کہ آپ کے بعد امام کون ہے؟ اس وقت ان کا بیٹا موسیٰ آیا اور امام صادق علیہ السلام نے ان کا تعارف اگلے امام کے طور پر کرایا۔ | |||
علی بن جعفر روایت کرده که امام صادق(ع) درباره موسی بن جعفر فرمود: «فَإِنَّهُ أَفْضَلُ وُلْدِی وَ مَنْ أُخَلِّفُ مِنْ بَعْدِی وَ هُوَ الْقَائِمُ مَقَامِی وَ الْحُجَّةُ لِلَّهِ تَعَالَی عَلَی کَافَّةِ خَلْقِهِ مِنْ بَعْدِی ؛ وہ میری اولاد اور زندہ رہنے والوں میں سب سے بہتر ہے اور وہی ہے جو میرے بعد میری جگہ پر رکھا جائے گا اور میرے بعد وہ تمام مخلوقات پر خدا کا حاکم ہے۔ ایون اخبار الرضا میں یہ بھی آیا ہے کہ ہارون الرشید نے اپنے بیٹے کو مخاطب کرتے ہوئے موسیٰ بن جعفر کو صحیح امام اور پیغمبر اکرم (ص) کی جانشینی کا سب سے زیادہ حقدار قرار دیا اور ان کی قیادت کو ظاہری اور زبردست قرار دیا مجلسی، <ref>بحار الانوار، جلد 48، صفحہ 12-29.40</ref>. | |||
== حواله جات == | == حواله جات == |