"موسی آیدین" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا ازالہ ،  گزشتہ کل بوقت 14:12
سطر 74: سطر 74:


انہوں نے یاد دلایا: کام کی تمام تر سستی اور ہمیں درپیش مسائل کے باوجود، ہمیں اپنے تمام سامعین کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہونا چاہیے، کیونکہ مثال کے طور پر جمہوریہ آذربائیجان جیسے ملک میں، جہاں ہر کوئی ترکی بولنے والا ہے۔ ہمارے سامعین کی ایک بڑی تعداد ہے، اور جمہوریہ آذربائیجان کے زیادہ تر مذہبی لوگ بھی پروگرام دیکھتے ہیں اور اس وجہ سے ہم ان سامعین کو کھونا نہیں چاہتے۔
انہوں نے یاد دلایا: کام کی تمام تر سستی اور ہمیں درپیش مسائل کے باوجود، ہمیں اپنے تمام سامعین کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہونا چاہیے، کیونکہ مثال کے طور پر جمہوریہ آذربائیجان جیسے ملک میں، جہاں ہر کوئی ترکی بولنے والا ہے۔ ہمارے سامعین کی ایک بڑی تعداد ہے، اور جمہوریہ آذربائیجان کے زیادہ تر مذہبی لوگ بھی پروگرام دیکھتے ہیں اور اس وجہ سے ہم ان سامعین کو کھونا نہیں چاہتے۔


14 ٹی وی چینل کے منیجر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ایران اور ترکی کے تعلقات اور ان دونوں ہمسایہ ممالک سے متعلق خبروں میں ہم ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے اور دونوں ممالک کے موقف کو مدنظر رکھا جائے۔ امت اسلامیہ، منصوبہ بندی اور عکاسی کرتے ہیں ہم خبریں فراہم کرتے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کے باوجود ان کے تعلقات کو توڑا نہیں جانا چاہیے بلکہ مضبوط ہونا چاہیے تاکہ یہ دونوں پڑوسی مسلم ریاستیں اور قومیں ہمیشہ امن سے رہ سکیں<ref>[https://iqna.ir/fa/news/3538969/%D8%A7%D9%87%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%B4%D8%A8%DA%A9%D9%87-%D8%AA%D9%84%D9%88%DB%8C%D8%B2%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C-14-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C%D9%87-%D8%A8%D9%87-%D9%85%D8%B9%D8%B1%D9%81%DB%8C-%D8%B9%D8%AA%D8%B1%D8%AA اهتمام شبکه تلویزیونی ۱۴ ترکیه به معرفی عترت](عترت کی شناخت کروانے میں ترک چینل14 کا اہتمام)- 22 اکتوبر 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
14 ٹی وی چینل کے منیجر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ایران اور ترکی کے تعلقات اور ان دونوں ہمسایہ ممالک سے متعلق خبروں میں ہم ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے اور دونوں ممالک کے موقف کو مدنظر رکھا جائے۔ امت اسلامیہ، منصوبہ بندی اور عکاسی کرتے ہیں ہم خبریں فراہم کرتے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کے باوجود ان کے تعلقات کو توڑا نہیں جانا چاہیے بلکہ مضبوط ہونا چاہیے تاکہ یہ دونوں پڑوسی مسلم ریاستیں اور قومیں ہمیشہ امن سے رہ سکیں<ref>[https://iqna.ir/fa/news/3538969/%D8%A7%D9%87%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%B4%D8%A8%DA%A9%D9%87-%D8%AA%D9%84%D9%88%DB%8C%D8%B2%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C-14-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C%D9%87-%D8%A8%D9%87-%D9%85%D8%B9%D8%B1%D9%81%DB%8C-%D8%B9%D8%AA%D8%B1%D8%AA اهتمام شبکه تلویزیونی ۱۴ ترکیه به معرفی عترت](عترت کی شناخت کروانے میں ترک چینل14 کا اہتمام)- 22 اکتوبر 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 دسمبر 2024ء۔</ref>۔