"ابراہیم عقیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

3,622 بائٹ کا اضافہ ،  گزشتہ کل بوقت 21:19
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 43: سطر 43:


شہید ابراہیم عقیل نے خطے کی مقاومتی تنظیموں حزب اللہ اور حماس کے درمیان روابط برقرار کرنے کے لئے بنیادی کردار ادا کیا جس کی وجہ سے صہیونی حکومت اور سامراجی طاقتوں کے خلاف مقاومت میں اہم پیشرفت ہوئی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1926801/%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%88%D8%B1-%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C%D9%85-%D8%B9%D9%82%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D9%88%D9%86-%D8%AA%DA%BE%D8%A7 صہیونی حملے میں شہید ہونے والے اعلی کمانڈر ابراہیم عقیل کون تھے؟]-شائع شدہ از: 21 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 ستمبر 2024ء۔</ref>۔
شہید ابراہیم عقیل نے خطے کی مقاومتی تنظیموں حزب اللہ اور حماس کے درمیان روابط برقرار کرنے کے لئے بنیادی کردار ادا کیا جس کی وجہ سے صہیونی حکومت اور سامراجی طاقتوں کے خلاف مقاومت میں اہم پیشرفت ہوئی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1926801/%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%88%D8%B1-%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C%D9%85-%D8%B9%D9%82%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D9%88%D9%86-%D8%AA%DA%BE%D8%A7 صہیونی حملے میں شہید ہونے والے اعلی کمانڈر ابراہیم عقیل کون تھے؟]-شائع شدہ از: 21 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 ستمبر 2024ء۔</ref>۔
== صہیونی فوج کو چیلنج ==
33 روزہ جنگ میں حزب اللہ پیچیدہ فوجی حربوں اور غیر متناسب جنگی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے صہیونی فوج کو چیلنج کرنے میں کامیاب رہی۔ اس جنگ میں حزب اللہ کے اہم کمانڈروں میں سے ایک کے طور پر، ابراہیم عقیل نے حزب اللہ کی کامیاب حکمت عملیوں کی تشکیل اور ان پر عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا۔
لبنان کے اہم بنیادی ڈھانچے پر تل ابیب کے تباہ کن حملوں کے باوجود، جنگ کو حزب اللہ کے لیے ایک اسٹریٹجک فوجی فتح کے طور پر دیکھا گیا اور اس نے لبنان کے اندر اور اس کے علاقائی حامیوں کے درمیان تنظیم کی پوزیشن کو مضبوط کیا۔
وقت کے ساتھ ساتھ حزب اللہ کی عسکری صلاحیتیں خطے میں طاقت کے توازن کا ایک اہم ترین عنصر بن گئی ہیں۔
ابراہیم عقیل جیسے کمانڈروں نے ان فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے اور مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کمانڈروں کی مدد سے حزب اللہ صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے اور لبنان کی سرحدوں کے دفاع میں ایک موثر فوجی قوت بننے میں کامیاب ہوئی۔
ابراہیم عقیل کی عسکری اور سیکورٹی سرگرمیاں اور حزب اللہ میں ان کا کردار اس کا نام بین الاقوامی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کا سبب بنا ہے۔
مغربی ممالک بالخصوص امریکہ نے حزب اللہ کے کمانڈروں بشمول ابراہیم عقیل کو فوجی اور سیکورٹی سرگرمیوں میں کردار ادا کرنے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ان پابندیوں میں بنیادی طور پر اثاثے منجمد اور سفری پابندیاں شامل ہیں۔
== محور مقاومت کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے میں ان کا کردار ==
[[مقاومتی بلاک]] کے فریقین بالخصوص حزب اللہ اور حماس کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں ابراہیم عجل کا کردار بہت اہم رہا ہے۔
دوسرے مزاحمتی گروپوں کے فوجی کمانڈروں سے بات چیت کرکے آپ ان کے درمیان فوجی ہم آہنگی قائم کرنے میں فعال کردار ادا کرنے میں کامیاب رہے۔
ابراہیم عقیل جیسے کمانڈر، جنہوں نے اس تنظیم کے بہت سے فوجی آپریشنز میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، نہ صرف حزب اللہ کی عسکری صلاحیتوں کو مضبوط کرنے میں مدد فراہم کی ہے، بلکہ لبنان اور خطے میں اس تنظیم کے اثر و رسوخ کو برقرار رکھنے اور بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے<ref>[https://www.tabnak.ir/fa/news/1260864/%D8%B4%D9%87%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%D9%87%DB%8C%D9%85-%D8%B9%D9%82%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D9%87-%D8%A8%D9%88%D8%AF شهید ابراهیم عقیل که بود؟ ](شہید ابراہیم عقیل کون تھے؟)- شائع شدہ از: 21 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 16 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
== عسکری سرگرمیاں ==
== عسکری سرگرمیاں ==
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ اب ایک نئی سمت میں بڑھ چکی ہے جہاں تشدد کا مرکز [[غزہ]] سے لبنان منتقل ہو گیا ہے۔حزب اللہ نے اپنے اہم اور سینئر کمانڈر اور الرضوان فورس کے سربراہ ابراہیم عقیل عُرف باسم الحاج عبدالقادر کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں الرضوان فورس کے متعدد دیگر کمانڈر بھی مارے گئے ہیں۔
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ اب ایک نئی سمت میں بڑھ چکی ہے جہاں تشدد کا مرکز [[غزہ]] سے لبنان منتقل ہو گیا ہے۔حزب اللہ نے اپنے اہم اور سینئر کمانڈر اور الرضوان فورس کے سربراہ ابراہیم عقیل عُرف باسم الحاج عبدالقادر کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں الرضوان فورس کے متعدد دیگر کمانڈر بھی مارے گئے ہیں۔