"احمد بن حمد الخلیلی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:
=== آیت اللہ سبحانی کا جوابی خط ===
=== آیت اللہ سبحانی کا جوابی خط ===
شیخ الخلیلی نے آیت اللہ سبحانی کے خط کے جواب میں امت اسلامیہ کے معاملات، ان کے اتحاد اور دشمنوں کی طرف سے شروع کی گئی فتنہ کی آگ کو بجھانے کی طرف ان کی توجہ کو سراہتے ہوئے کہا: ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح کے جذبات رکھتے ہیں<ref>[https://www.hawzahnews.com/news/862257/%D9%BE%D8%A7%D8%B3%D8%AE-%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D9%87-%D9%86%D8%A7%D9%85%D9%87-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B8%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D8%B5%D9%84-%D9%86%D8%A7%D9%85%D9%87  پاسخ مفتی اعظم عمان به نامه آیت الله العظمی سبحانی]-hawzahnews.com/news- شائع شدہ از: 29 اگست 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
شیخ الخلیلی نے آیت اللہ سبحانی کے خط کے جواب میں امت اسلامیہ کے معاملات، ان کے اتحاد اور دشمنوں کی طرف سے شروع کی گئی فتنہ کی آگ کو بجھانے کی طرف ان کی توجہ کو سراہتے ہوئے کہا: ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح کے جذبات رکھتے ہیں<ref>[https://www.hawzahnews.com/news/862257/%D9%BE%D8%A7%D8%B3%D8%AE-%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D9%87-%D9%86%D8%A7%D9%85%D9%87-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B8%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D8%A8%D8%AD%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D8%B5%D9%84-%D9%86%D8%A7%D9%85%D9%87  پاسخ مفتی اعظم عمان به نامه آیت الله العظمی سبحانی]-hawzahnews.com/news- شائع شدہ از: 29 اگست 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
==== خط کا متن ====
عمان کے مفتی اعظم شیخ احمد بن حمد الخلیلی نے مرجع تقلید آیت اللہ جعفر سبحانی کے خط کا جواب دیا۔
شیخ الخلیلی نے اس خط میں کہا: سلطنت عمان اور صیہونی حکومت کے درمیان ملاقاتوں کا تبادلہ [[فلسطین|فلسطینی]] قوم پر دباؤ کم کرنے کے لیے ہے۔
عمان کے مفتی اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ان کا موقف جدوجہد کی حمایت اور فلسطینی عوام کے غصب شدہ حقوق کی بحالی اور مکمل واپسی پر اصرار کو تقویت دینا ہے۔
اس خط میں شیخ الخلیلی نے آیت اللہ سبحانی کا خط موصول ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، امت اسلامیہ کے معاملات، ان کے اتحاد اور دشمنوں کی طرف سے شروع کی گئی فتنہ کی آگ کو بجھانے میں ان کی دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا: ہم میں سے ایسے میں ہم ایک دوسرے کے ساتھ جذبات بانٹتے ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ امت اسلامیہ کی تلخ صورت حال پریشان کن اور سب کے دلوں کو تکلیف دیتی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک دن آئے گا جب [[مسلمان|مسلمانوں]] کے دل متحد ہوں گے اور امت اسلامیہ متحد ہوگی۔


عمان کے مفتی اعظم نے بھی اس بات پر تاکید کی ہے کہ وہ اس قسم کے تعلقات کے خلاف ہیں اور انہوں نے آیت اللہ سبحانی کا خط اس ملک کے ایک عہدیدار کو دیا اور کہا کہ سلطنت عمان اور صیہونی حکومت کے درمیان کسی بھی صورت میں تعلقات قائم نہیں ہوں گے۔
یہ کہتے ہوئے کہ سلطنت عمان اور صیہونی حکومت کے حکام کے درمیان ملاقاتوں کے تبادلے کا مقصد فلسطینی قوم پر دباؤ کو کم کرنا ہے،
شیخ خلیلی نے اپنے خط میں مزید کہا: ہم ہر حال میں فلسطینیوں کے بارے میں اپنے موقف کا اظہار کرتے ہیں۔ جس میں ہم جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں اور اس میں فلسطینی قوم کے غصب شدہ حقوق کی واپسی پر زور دیا گیا ہے۔
سلطنت عمان کے مفتی اعظم نے اپنے اختتام میں کہا: ہم خداوند متعال سے تمام امت مسلمہ کی کامیابی اور فتح اور حق کا پرچم بلند کرنے اور ہر جگہ ظلم و جبر کو نیست و نابود کرنے کی دعا کرتے ہیں۔
اس سے پہلے آیت اللہ سبحانی نے عمان کے مفتی اعظم کے نام ایک خط میں عمان اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کے قیام کے بارے میں رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عمان کے مفتی اعظم کو لکھا تھا: [[اسلام]] کے غیرت مند علماء بالخصوص عزت مآب حکام کو خبردار کریں۔ ایسی حرکتوں اور بدعنوانی سے اسلام اور مسلمانوں کو ہونے والے نقصانات کا احساس ہو<ref>[https://fa.shafaqna.com/news/799711/ مفتی عمان به نامه حضرت آیت الله سبحانی پاسخ داد](عمان کے مفتی نے آیت اللہ سبحانی کو جواب دے دیا)-fa.shafaqna.com/news- شائع شدہ از: 19 اگست 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
=== شمال مغربی شام پر حملہ ===
=== شمال مغربی شام پر حملہ ===
دہشت گرد تکفیری سرکشی اور [[شام]] کے شمال مغرب میں حملے کے بعد شیخ احمد بن حمد الخلیلی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: شام میں برادران وطن کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوسناک  ہے اور یہ اس وقت ہوا جب نفرت انگیز [[اسرائیل|صیہونی غاصب حکومت]] نے غاصبانہ حملہ کیا۔ اور انہوں نے [[مسجد اقصی|مسجد اقصیٰ]] پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔  
دہشت گرد تکفیری سرکشی اور [[شام]] کے شمال مغرب میں حملے کے بعد شیخ احمد بن حمد الخلیلی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا: شام میں برادران وطن کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوسناک  ہے اور یہ اس وقت ہوا جب نفرت انگیز [[اسرائیل|صیہونی غاصب حکومت]] نے غاصبانہ حملہ کیا۔ اور انہوں نے [[مسجد اقصی|مسجد اقصیٰ]] پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔  


یہ وقت نہ صرف ایک قوم کے درمیان حساب کتاب کرنے کا ہے بلکہ قابض دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے دلوں کو متحد اور یکجا کرنے کا بھی وقت ہے۔ بلاشبہ مسئلہ کا واحد حل تقویٰ اختیار کرنا، ہر قسم کے ظلم و ستم سے بچنا، گناہوں سے اجتناب اور شریعتِ الٰہی پر قائم رہنا اور نفسانی خواہشات پر اس کی اطاعت کو ترجیح دینا ہے۔ اس لیے میں ہر طرف سے خدا سے تقویٰ مانگتا ہوں اور اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھتا ہوں، کیونکہ تمام اچھی چیزیں اس سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں۔
یہ وقت نہ صرف ایک قوم کے درمیان حساب کتاب کرنے کا ہے بلکہ قابض دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے دلوں کو متحد اور یکجا کرنے کا بھی وقت ہے۔ بلاشبہ مسئلہ کا واحد حل تقویٰ اختیار کرنا، ہر قسم کے ظلم و ستم سے بچنا، گناہوں سے اجتناب اور شریعتِ الٰہی پر قائم رہنا اور نفسانی خواہشات پر اس کی اطاعت کو ترجیح دینا ہے۔ اس لیے میں ہر طرف سے خدا سے تقویٰ مانگتا ہوں اور اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھتا ہوں، کیونکہ تمام اچھی چیزیں اس سے بڑھ کر کچھ نہیں ہیں۔