"ابومحمد جولانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

3,135 بائٹ کا اضافہ ،  سنیچر بوقت 15:25
سطر 31: سطر 31:


ان کے والد بعد میں 1971ء میں [[عراق]] میں اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے کے لیے جیل سے فرار ہو گئے۔ اس عرصے کے دوران، انہوں نے تنظیم آزادی [[فلسطین]] کی فدائیوں فلسطینیون کے ساتھ تعاون کے لیے اردن کا سفر بھی کیا تھا۔ 1970ء کی دہائی میں شام واپس آئے تو جولانی کے والد تو دوبارہ قید کر دیا گیا۔
ان کے والد بعد میں 1971ء میں [[عراق]] میں اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے کے لیے جیل سے فرار ہو گئے۔ اس عرصے کے دوران، انہوں نے تنظیم آزادی [[فلسطین]] کی فدائیوں فلسطینیون کے ساتھ تعاون کے لیے اردن کا سفر بھی کیا تھا۔ 1970ء کی دہائی میں شام واپس آئے تو جولانی کے والد تو دوبارہ قید کر دیا گیا۔
== سرگرمیاں ==
شام کی جنگ میں کلیدی کردار؛ جولانی شام کی خانہ جنگی کے اہم ترین اداکاروں میں سے ایک رہے ہیں اور ان کے فیصلوں کا اس جنگ کے دوران براہ راست اثر پڑا ہے۔
مبہم اور متنازعہ شناخت؛ جولانی کی مبہم شناخت اور متنازعہ کردار نے انہیں شام کی جنگ کی سب سے پرکشش اور متنازعہ شخصیات میں سے ایک بنا دیا ہے۔
ایک طاقتور گروپ کی قیادت؛ جولانی کی قیادت میں تحریر الشام شام میں سب سے طاقتور باغی گروپ بن چکا ہے۔
== جبہۃ النصرہ کا قیام ==
2011ء میں الجولانی نے شام میں داعش کی شاخ قائم کرنے کی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس نے جبہۃ النصرہ کے نام سے ایک گروپ کی تشکیل کی نگرانی کی۔ یہ گروپ ابوبکر البغدادی کی قیادت میں داعش کی شامی شاخ کے طور پر کام کرتا تھا، اور البغدادی نے جنگجو، ہتھیار اور رقم فراہم کرکے الجولانی کی مدد کی۔ جنوری 2012ء میں الجولانی کو النصرہ فرنٹ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی امریکی محکمہ خارجہ نے جبہۃ النصرہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اسے عراق میں القاعدہ کے لیے ایک نیا عرفی نام سمجھا، جسے اسلامک اسٹیٹ آف عراق یا آئی ایس آئی ایس بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے 2012ء میں جبہۃ النصرہ کی بنیاد رکھی۔ یہ گروہ شام کے سب سے طاقتور باغی اور تکفیری گروہوں میں سے ایک بن گیا اور اسے اس ملک میں القاعدہ کی سرکاری شاخ کے طور پر تسلیم کیا گیا۔
جبہۃ النصرہ نے شامی حکومتی فورسز کے خلاف وسیع فوجی آپریشن کیا اور بڑے علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ 2016ء میں جبہۃ النصرہ نے باضابطہ طور پر القاعدہ سے علیحدگی اختیار کر لی اور اپنا نام تبدیل کر کے تحریر الشام رکھ لیا۔ یہ علیحدگی بین الاقوامی دباؤ کو کم کرنے اور کچھ سلفی اور بنیاد پرست گروہوں کی مزید حمایت حاصل کرنے کے مقصد سے کی گئی۔ الجولانی کی قیادت میں تحریر الشام ایک پیچیدہ اور طاقتور تنظیم بن گئی جو فوجی کارروائیوں کے علاوہ سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی شعبوں میں بھی سرگرم تھی۔ ایک متوازی حکومتی ڈھانچہ بنا کر، اس گروپ نے باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں شامی حکومت کی جگہ لینے کی کوشش کی۔