"سید ہاشم الحیدری" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 99: سطر 99:


سید ہاشم الحیدری نے کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا کام ولایت کا دفاع کرنا تھا اور انہوں نے اسے احسن انداز میں انجام دیا۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کے موکب کو بھی صرف کھانے پینے کی تقسیم تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ ان موکبوں کو "ولایت" کے پرچار کا علمبردار ہونا چاہئے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/374976/%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%B2%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%81%D9%85-%D9%85%D8%AD%D8%A7%D8%B0-%D9%88%D9%84%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AB%D9%82%D8%A7%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D9%85%D8%AD%D8%A7%D8%B0-%DB%81%DB%92-%D8%AD%D8%AC%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85 موجودہ زمانے کا سب سے اہم محاذ "ولایت اور ثقافتی محاذ" ہے، حجت‌الاسلام سید ہاشم الحیدری]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 5دسمبر 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 اکتوبر 2024ء۔</ref>۔
سید ہاشم الحیدری نے کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا کام ولایت کا دفاع کرنا تھا اور انہوں نے اسے احسن انداز میں انجام دیا۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کے موکب کو بھی صرف کھانے پینے کی تقسیم تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ ان موکبوں کو "ولایت" کے پرچار کا علمبردار ہونا چاہئے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/374976/%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%B2%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%81%D9%85-%D9%85%D8%AD%D8%A7%D8%B0-%D9%88%D9%84%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AB%D9%82%D8%A7%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D9%85%D8%AD%D8%A7%D8%B0-%DB%81%DB%92-%D8%AD%D8%AC%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85 موجودہ زمانے کا سب سے اہم محاذ "ولایت اور ثقافتی محاذ" ہے، حجت‌الاسلام سید ہاشم الحیدری]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 5دسمبر 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 اکتوبر 2024ء۔</ref>۔
== مقاومت کو میڈیا کے شعبے میں طاقتور ہونا چاہئے، عربوں کی بے حسی قابل مذمت ہے ==
حشد الشعبی کے اعلٰی رہنما سید ہاشم الحیدری نے کہا ہے کہ ایران نے مسئلہ [[فلسطین]] میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے، ہمیں ان عرب ممالک سے شکایت ہے جنہوں نے ایک معمولی گولی کے برابر بھی فلسطین کی حمایت نہیں کی۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی تنظیم حشد الشعبی کے اعلی رہنما اور تحریک عہد اللہ کے سربراہ سید ہاشم الحیدری نے مہر نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا میں دو ہی محاذ ہیں؛ ایک طرف [[مقاومتی بلاک|مقاومت اسلامی]] اور دوسری طرف کفر ہے جس کی امریکہ قیادت کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج عراق میں سیاسی اور سیکورٹی نظام مضبوط نہ ہونے کی وجہ سے امریکہ نے [[ایران]] کے خلاف سرد جنگ کا میدان بنایا ہے۔ ایران اور ولایت فقیہ کے خلاف امریکہ زیادہ پروپیگنڈا کررہا ہے۔ مقاومت میڈیا کے شعبے میں زیادہ فعال نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم یافتہ اور دانشور طبقہ بھی اس پروپیگنڈے سے متاثر ہوا۔ عراق میں کوئی حکومتی سطح کا ٹی وی چینل نہیں ہے اس لئے لوگ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ بیرون ملک اسلامی جمہوریہ ایران کا میڈیا بھی کمزور ہے اسی لئے امریکہ کو پروپیگنڈے کا زیادہ موقع ملتا ہے۔
الحیدری نے کہا کہ علماء اور مقاومتی دانشوروں کا وظیفہ ہے کہ ایران اور مقاومت کے موقف کی وضاحت اور اس کا دفاع کریں۔ مقاومت کو مضبوط بنانے میں ایران کا کردار لوگوں کو بتانے کی ضرورت ہے۔ ایران نے فلسطین کے لیے سب سے پہلے آواز اٹھائی اور خطے میں مقاومت کو فروغ دیا۔ ہمیں ان عرب ممالک سے شکایت ہے جنہوں نے ایک گولی کے برابر بھی فلسطین کی مدد نہیں کی ہے۔ علماء اور دانشوروں کو میڈیا پر اس حوالے سے بیان کرنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے علماء فعال ہیں۔
انہوں نے عہداللہ تحریک کے حوالے سے کہا کہ یہ تحریک [[ قاسم سلیمانی|جنرل قاسم سلیمانی]] کی شہادت کے بعد [[سید حسن  نصر اللہ|شہید حسن نصراللہ]] وغیرہ کی مشاورت کے ساتھ وجود میں آئی۔ اس کا ہدف ثقافتی اور اجتماعی امور پر توجہ دینا ہے۔ عرب ممالک میں ثقافتی شعبے میں میدان خالی ہے اور کام کرنے کی ضرورت ہے۔ بعض لوگ سوچتے ہیں کہ مقاومت کا مطلب مسلح جدوجہد ہے۔ یہ غلط تفکر ہے۔ [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] صرف ایک مسلح تنظیم نہیں ہے بلکہ وہ ثقافتی اور دیگر شعبوں میں بھی فعال ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928164/%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%B9%D8%A8%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B7%D8%A7%D9%82%D8%AA%D9%88%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%86%D8%A7%DB%81%D8%A6%DB%92-%D8%B9%D8%B1%D8%A8%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DB%92-%D8%AD%D8%B3%DB%8C مقاومت کو میڈیا کے شعبے میں طاقتور ہونا چاہئے، عربوں کی بے حسی قابل مذمت ہے]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 16 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 16 نومبر 2024ء۔</ref>۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں تقریبا 40 کروڑ شیعہ ہیں۔ ہمیں اپنے جوان طبقے کو نظام تشیع اور خصوصا ولایت فقیہ کے بارے میں بتانے اور وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ عراق جیسے ملک میں اسلامی حکومت نہ ہونے کی وجہ سے ہم خود یہ کام کررہے ہیں۔ بعض اوقات ہمارا کام مسلحانہ جدوجہد سے زیادہ سخت ہوتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ ثقافتی اور اجتماعی شعبے میں نبرد زیادہ سخت ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہم عراقی مختلف قبائل اور عشائر سے رابطے میں ہیں۔ تحریک عہداللہ کا دوسری عراقی مقاومتی تنظیموں سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔
سید ہاشم الحیدری نے امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی جیت کے حوالے سے کہا کہ حکمرانوں اور چہرے بدلنے سے امریکی پالیسی نہیں بدلے گی۔ ڈیموکریٹ اور ریپبلیکن میں کوئی فرق نہیں ہے۔ امریکی پالیسی ایک صدر کے ہاتھ میں نہیں ہے بلکہ پوری ٹیم پس پردہ موجود ہوتی ہے۔ امریکی پالیسی دوسروں پر تسلط اور صہیونزم کی حمایت ہے۔ ٹرمپ نتن یاہو کے قریبی دوست ہیں لہذا ان کی حکومت میں اسرائیل کی مدد میں اضافہ ہوگا۔
== حوالہ جات==  
== حوالہ جات==  
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]