"عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 29: سطر 29:
=== مذاہب اسلامی کی تعریف ===
=== مذاہب اسلامی کی تعریف ===
مذاہب اسلامی سے مراد  وہ مشہور اسلامی فقہی مذاہب  ہیں جن میں کتاب اور سنت پر مبنی ایک منظم اور مضبوط نظام اجتہاد موجود ہے۔ عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کے نزدیک یہ تسلیم شدہ فقہی مکاتب اور مذاہب ہیں: حنفی، شافعی، مالکی، اور حنبلی اہل سنت سے، امامیہ اثنی عشریہ اور زیدیہ شیعہ مذہب سے اور مذہب اباضیہ- یقیناً ایسے مذاہب بھی  ہیں جن کے یا تو پیروکار نہیں ہیں یا وہ مذکور مذاہب میں سے کسی ایک میں شامل ہیں یا ایسے افراد کی رائے کے مطابق عمل کرتے ہیں جو کسی خاص مذہب کے پابند نہیں ہیں۔
مذاہب اسلامی سے مراد  وہ مشہور اسلامی فقہی مذاہب  ہیں جن میں کتاب اور سنت پر مبنی ایک منظم اور مضبوط نظام اجتہاد موجود ہے۔ عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کے نزدیک یہ تسلیم شدہ فقہی مکاتب اور مذاہب ہیں: حنفی، شافعی، مالکی، اور حنبلی اہل سنت سے، امامیہ اثنی عشریہ اور زیدیہ شیعہ مذہب سے اور مذہب اباضیہ- یقیناً ایسے مذاہب بھی  ہیں جن کے یا تو پیروکار نہیں ہیں یا وہ مذکور مذاہب میں سے کسی ایک میں شامل ہیں یا ایسے افراد کی رائے کے مطابق عمل کرتے ہیں جو کسی خاص مذہب کے پابند نہیں ہیں۔
== تقریب کے  بنیادیں ==
تقریب مذاہب اسلامی کی تحریک عمومی اور کلی  اصولوں پر مبنی ہے، جن میں سے سب سے اہم یہ ہیں:
[[قرآن|قرآن مجید]] اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم]] اسلامی شریعت کے دو بنیادی ماخذ ہیں، اور تمام اسلامی مذاہب  ان دونوں اصولوں کو قبول کرتے ہیں اور  دوسرے ماخذ اور منابع کی درستی اور حجیت کا انحصار ان دو بنیادی ماخذوں کے حوالے سے ہے۔
درج ذیل اصولوں اور ستونوں پر ایمان اسلام کا معیار ہے:
* اللہ تعالیٰ کی وحدانیت (توحید) پر ایمان۔
* محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نبوت اور ختم نبوت پر ایمان اور سنت نبوی کو دین کے اہم ذرائع میں سے ایک ہے۔
* قرآن کریم پر ایمان اور اس کے تصورات اور احکام اسلام کا پہلا ماخذ۔
* قیامت پر ایمان۔
* ضروریات دین کا انکار نہ کرنا اور اسلام کے ستونوں اور ارکان  جیسے [[نماز]]، زکوٰۃ، روزہ، حج، جہاد وغیرہ کی پیروری کرنا۔
اجتہاد کی مشروعیت اور قانونی حیثیت اور آزادی بیان: اسلام نے بنیادی اسلامی مآخذ کے دائرے میں اجتہاد کو تسلیم کرتے ہوئے فکری اختلافات کو قبول کیا ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اجتہاد کے اختلاف کو ایک مسئلہ سمجھیں اور دوسروں کی رائے کا احترام کریں۔
وحدت اسلامی اور اتحاد بین المسلمین  قرآن کریم میں امت اسلامیہ کی خصوصیات میں سے ہے اور اس کے اہم اصولوں میں سے ایک ہے۔ یہ اصول تنازعات کے معاملات میں کم اہم اصولوں پر فوقیت رکھتا ہے۔
اسلامی اخوت کا اصول مسلمانوں کے درمیان تعامل کی عمومی بنیاد اور ہے <ref>معاونت فرهنگی مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی؛ معرفی مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی؛ نشر: مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی، ۱۳۸۷؛ ص ۱۹.</ref>۔