"مسودہ:رضا عباس عواضه" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(«{{Infobox person | title = | image = رضا عواضة.webp | name = رضا عواضه | other names = رضا عباس عواضه | brith year | brith date = | birth place = لبنان کے علاقے صور کے شمالی برج نامی گاؤں | death year = 2024ء | death date = 19اکتوبر | death place = جونیه لبنان | teachers = | students = | religion = اسلام | faith = شیعہ | wo...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:
رضا عواضہ اپنی اہلیہ معصومہ کرباسی کے ساتھ 19 اکتوبر 2024 بروز بدھ کو جونیح شہر میں صیہونی حکومت کے ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔ وہ اور ان کی اہلیہ ایک پرائیویٹ کار میں سفر کر رہے تھے کہ صہیونی ڈرون نے اس پر میزائل داغا تاہم یہ گاڑی کے کونے میں جا لگا اور مسافروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔  عواضه  نے گاڑی روک کر ہائی وے کے کنارے کھڑا کیا اور پھر باہر نکل کر بیوی کا ہاتھ پکڑ کر ایک کونے میں پناہ لی۔ دوسری گاڑیوں کے مسافر بھی اتر گئے لیکن  ظاهرا ڈرون کے اہداف واضح تھے۔ دشمن نے  دوسرا میزائل بھی  مارا  اور رضا عواضه اور ان کی  ایرانی اہلیہ معصومہ کرباسی سمیت شہید ہو گئے۔
رضا عواضہ اپنی اہلیہ معصومہ کرباسی کے ساتھ 19 اکتوبر 2024 بروز بدھ کو جونیح شہر میں صیہونی حکومت کے ڈرون حملے میں شہید ہوئے۔ وہ اور ان کی اہلیہ ایک پرائیویٹ کار میں سفر کر رہے تھے کہ صہیونی ڈرون نے اس پر میزائل داغا تاہم یہ گاڑی کے کونے میں جا لگا اور مسافروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔  عواضه  نے گاڑی روک کر ہائی وے کے کنارے کھڑا کیا اور پھر باہر نکل کر بیوی کا ہاتھ پکڑ کر ایک کونے میں پناہ لی۔ دوسری گاڑیوں کے مسافر بھی اتر گئے لیکن  ظاهرا ڈرون کے اہداف واضح تھے۔ دشمن نے  دوسرا میزائل بھی  مارا  اور رضا عواضه اور ان کی  ایرانی اہلیہ معصومہ کرباسی سمیت شہید ہو گئے۔
== شهید عواضه کے  اهل خانه  کی رهبر معظم انقلاب سے ملاقات ==
== شهید عواضه کے  اهل خانه  کی رهبر معظم انقلاب سے ملاقات ==
[[پرونده:دیدار خانواده شهید با رهبر.jpg|بی‌قاب|چپ|]]
23اکتوبر 2024ء کو دوپہر کے وقت رضا عواضه اور ان کی اہلیہ شهیدہ معصومہ کرباسی کے اہل خانہ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔  
23اکتوبر 2024ء کو دوپہر کے وقت رضا عواضه اور ان کی اہلیہ شهیدہ معصومہ کرباسی کے اہل خانہ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔  
"میری والدہ کمپیوٹر انجینئر تھیں اور میرے والد نے اس شعبے میں ڈاکٹریٹ کی تھی۔ اس کے علاوہ میرے والدین ایک دوسرے کے بہت پیارے تھے، ! شہادت کے وقت بھی ان کے ہاتھ ایک دوسرے کے ہاتھ میں تھے۔ به باتیں ان کے  سترہ سالہ  بیٹا مہدی  کی هیں جو انهوں نے  رهبر معظم کے قریب ترین فاصلے پر کھڑے ہو کر کها تھا ۔  
"میری والدہ کمپیوٹر انجینئر تھیں اور میرے والد نے اس شعبے میں ڈاکٹریٹ کی تھی۔ اس کے علاوہ میرے والدین ایک دوسرے کے بہت پیارے تھے، ! شہادت کے وقت بھی ان کے ہاتھ ایک دوسرے کے ہاتھ میں تھے۔ به باتیں ان کے  سترہ سالہ  بیٹا مہدی  کی هیں جو انهوں نے  رهبر معظم کے قریب ترین فاصلے پر کھڑے ہو کر کها تھا ۔  
271

ترامیم