"ڈاکٹر علی حیدری" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 36: سطر 36:
=== اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کا بیان ===  
=== اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کا بیان ===  
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ ،  پرعزم طبیب اور لبنان کے عوام اور اس ملک میں بسنے والے ایرانیوں کے خادم اور ہمدرد خادم ڈاکٹر علی حیدری  جو که لبنان پر صیہونی حکومت کا وحشیانہ حملہ کے دوران مظلومانہ  طور پر شهید هوئے اس مصیبت کے موقع پر  گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار  کرتے هوئے  اس عزیز شہید کے اہل خانہ اور  ایران اور لبنان  کے بهاد رعوام کی خدمت میں تبریک اور تسلیت پیش کرتےهیں اور ان کے لئے الله تعال سے بلندی درجات اور ان کے لواحقین اور لبنان میں مقیم ایرانیوں کے خاندانوں کے لئے صبر اور اجر کی دعا کرتے هیں ۔ شهید حیدری کچھ عرصہ قبل بیروت میں اپنے انسانی اور مذہبی فرض کے احساس کی وجہ سے ضرورت مندوں کو  طبی امداد فراہم کرنے کے لیے موجود تھے۔ زخمیوں کے علاج اور بیماروں کی مدد کرنے والے ڈاکٹر حیدری کو نشانہ بنانے میں صیہونی حکومت کی کارروائی 1949 ءکے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے، جس میں ہسپتالوں، ڈاکٹروں ، طبی عملے  اور طبی مراکز پر حملوں کی ممانعت کی گئی  ہے۔ اور  جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔ غزہ میں نسل کشی کے منصوبے کے آغاز اور اس کے نتیجے میں لبنان پر جارحیت کے بعد سے صیہونی حکومت نے متعدد بار طبی مراکز اور ڈاکٹروں اور طبی عملے پر حملے کیے ہیں اور بہت سے اسپتالوں کی مکمل تباہی اور بیماروں اور زخمیوں کو  شهید  کرنے کے علاوہ سینکڑوں ڈاکٹروں  کو بھی شهید  کیا ہے۔  اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے قابض حکومت کے اس جنگی جرم کی شدید مذمت کرتے ہوئے  زوردیا هے که ، بین الاقوامی هلال احمر کمیٹی اور عالمی ادارہ صحت سمیت باصلاحیت اداروں  کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور غزہ اور لبنان میں ہسپتالوں اور طبی عملے پر ہونے والے حملوں کے حوالے سے  بار بار ہونے والے واقعات کو دستاویزی شکل  دیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ ،  پرعزم طبیب اور لبنان کے عوام اور اس ملک میں بسنے والے ایرانیوں کے خادم اور ہمدرد خادم ڈاکٹر علی حیدری  جو که لبنان پر صیہونی حکومت کا وحشیانہ حملہ کے دوران مظلومانہ  طور پر شهید هوئے اس مصیبت کے موقع پر  گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار  کرتے هوئے  اس عزیز شہید کے اہل خانہ اور  ایران اور لبنان  کے بهاد رعوام کی خدمت میں تبریک اور تسلیت پیش کرتےهیں اور ان کے لئے الله تعال سے بلندی درجات اور ان کے لواحقین اور لبنان میں مقیم ایرانیوں کے خاندانوں کے لئے صبر اور اجر کی دعا کرتے هیں ۔ شهید حیدری کچھ عرصہ قبل بیروت میں اپنے انسانی اور مذہبی فرض کے احساس کی وجہ سے ضرورت مندوں کو  طبی امداد فراہم کرنے کے لیے موجود تھے۔ زخمیوں کے علاج اور بیماروں کی مدد کرنے والے ڈاکٹر حیدری کو نشانہ بنانے میں صیہونی حکومت کی کارروائی 1949 ءکے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے، جس میں ہسپتالوں، ڈاکٹروں ، طبی عملے  اور طبی مراکز پر حملوں کی ممانعت کی گئی  ہے۔ اور  جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔ غزہ میں نسل کشی کے منصوبے کے آغاز اور اس کے نتیجے میں لبنان پر جارحیت کے بعد سے صیہونی حکومت نے متعدد بار طبی مراکز اور ڈاکٹروں اور طبی عملے پر حملے کیے ہیں اور بہت سے اسپتالوں کی مکمل تباہی اور بیماروں اور زخمیوں کو  شهید  کرنے کے علاوہ سینکڑوں ڈاکٹروں  کو بھی شهید  کیا ہے۔  اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے قابض حکومت کے اس جنگی جرم کی شدید مذمت کرتے ہوئے  زوردیا هے که ، بین الاقوامی هلال احمر کمیٹی اور عالمی ادارہ صحت سمیت باصلاحیت اداروں  کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور غزہ اور لبنان میں ہسپتالوں اور طبی عملے پر ہونے والے حملوں کے حوالے سے  بار بار ہونے والے واقعات کو دستاویزی شکل  دیں۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:ایران]]
271

ترامیم