4,123
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
}} | }} | ||
'''شیخ عزالدین قسام''' [[شام]] شہر لاذقیہ کے گاؤں (جبلہ) میں پیدا ہوئے۔ آپ دشمنوں بالخصوص صہیونی دشمن کے خلاف امت اسلامیہ کے اتحاد کے بانیوں اور علمبرداروں میں سے تھے۔ ان کے والد شیخ عبدالقادر مصطفیٰ قسام حوزہ علوم شریعت اسلامی میں ملازم تھے اور ان کی والدہ حلیمہ قصاب کی پرورش ایک تعلیم یافتہ اور مذہبی گھرانے میں ہوئی۔ شیخ قسام کے والد نے گاؤں کے مکتب سکول میں گاؤں والوں کو [[قرآن |قرآن پاک،]] عربی زبان، خطاطی اور ریاضی کی تعلیم دی اور مذہبی ترانے پڑھا کر گاؤں کے مکینوں میں جہاد اور حماسہ کا جذبہ پیدا کیا۔ عزالدین القسام کا شمار مسلمانوں کی آزادی کے مقبول ترین رہنماؤں میں ہوتا تھا اور آپ نے عوام کو بیدار ہونے اور استعمار | '''شیخ عزالدین قسام''' [[شام]] شہر لاذقیہ کے گاؤں (جبلہ) میں پیدا ہوئے۔ آپ دشمنوں بالخصوص صہیونی دشمن کے خلاف امت اسلامیہ کے اتحاد کے بانیوں اور علمبرداروں میں سے تھے۔ ان کے والد شیخ عبدالقادر مصطفیٰ قسام حوزہ علوم شریعت اسلامی میں ملازم تھے اور ان کی والدہ حلیمہ قصاب کی پرورش ایک تعلیم یافتہ اور مذہبی گھرانے میں ہوئی۔ شیخ قسام کے والد نے گاؤں کے مکتب سکول میں گاؤں والوں کو [[قرآن |قرآن پاک،]] عربی زبان، خطاطی اور ریاضی کی تعلیم دی اور مذہبی ترانے پڑھا کر گاؤں کے مکینوں میں جہاد اور حماسہ کا جذبہ پیدا کیا۔ عزالدین القسام کا شمار مسلمانوں کی آزادی کے مقبول ترین رہنماؤں میں ہوتا تھا اور آپ نے عوام کو بیدار ہونے اور استعمار و صیہونیت کے مذموم منصوبوں سے آگاہ ہونے، اتحاد و اتفاق کی دعوت دی اور ان میں جہاد کا جذبہ پیدا کرکے حوصلہ افزائی کی اور انہوں نے ماضی کے تجربات پر عمل کرنے پر زور دیا۔ | ||
== بچپن اور تعلیم == | == بچپن اور تعلیم == | ||
عزالدین قاسم نے گاؤں کے اسکول میں قرآن پڑھنا، لکھنا اور تلاوت کرنا سیکھا اور اس میدان میں اپنے تمام ساتھیوں سے آگے نکل گیا۔ 14 سال کی عمر میں، قسام دینی علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے [[مصر]] کی الازہر یونیورسٹی گئے اور وہاں 8 سال رہے اور شیخ محمد عبدو سمیت اس یونیورسٹی کے اساتذہ سے تعلیم | عزالدین قاسم نے گاؤں کے اسکول میں قرآن پڑھنا، لکھنا اور تلاوت کرنا سیکھا اور اس میدان میں اپنے تمام ساتھیوں سے آگے نکل گیا۔ 14 سال کی عمر میں، قسام دینی علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے [[مصر]] کی الازہر یونیورسٹی گئے اور وہاں 8 سال رہے اور شیخ محمد عبدو سمیت اس یونیورسٹی کے اساتذہ سے خصوصی تعلیم حاصل کی<ref>[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2010/12/9/ عز الدين القسام.. شيخ سوري قاد ثورة فلسطين](عزالدین قسام: ایک سوری شیخ اور فلسطینی انقلابی راہنما)aljazeera.net)(عربی زبان-شائع شدہ از:23 دسمبر 2023ء-اخذ شده به تاریخ:21مارچ 2024ء</ref>۔ | ||
عزالدین قاسم الازہر میں دس سال تک تعلیم حاصل کرنے اور یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کرنے کے بعد جبلہ واپس آئے اور پھر ترکی کی یونیورسٹیوں میں تدریس کے طریقہ کار کے بارے میں جاننے کے لیے اس ملک کا سفر کیا۔ ترکی سے واپس آنے کے بعد اپنے والد کی طرح سلطان بن ادھم قطب الدین مسجد میں پڑھانے لگے۔ آپ نے جبلہ گاؤں کے بچوں کو قرآن مجید اور علم [[حدیث]] پڑھنا، لکھنا، حفظ کرنا سکھایا اور اس گاؤں کے مرکز میں واقع المنصوری مسجد میں نماز جمعہ ادا کی۔ جب قسام اور اس کے دوست حیفہ میں مقیم تھے، جو غریب کسانوں کے لیے پناہ گاہ تھا، حملہ آوروں کے حملے کے نتیجے میں جن کے مکانات تباہ ہو گئے تھے اور یہودی تارکین وطن کے گھر میں تبدیل ہو گیا تھا، انھوں نے زندگی کو بہتر بنانے کے لیے بہت کوششیں کیں۔ انہوں نے رات کی کلاسیں لگا کر ناخواندگی کے خلاف جدوجہد کی۔ شمالی علاقہ جات میں رہنے والے کسانوں اور محنت کشوں کو شیخ کا خصوصی احترام کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگی اور وہ ان کے اخلاق اور خدائی کردار سے متاثر ہوئے۔ | |||
== مذہبی اور سماجی سرگرمیاں == | == مذہبی اور سماجی سرگرمیاں == | ||
بعد ازاں انہیں اسلامی سپریم کونسل نے | بعد ازاں انہیں اسلامی سپریم کونسل نے حیفہ کے استقلال مسجد کا امام منتخب کیا جو ان دنوں صہیونی سرگرمیوں کے اہم مراکز میں سے ایک تھا، آپ نے اپنے فن خطابت سے استفادہ کرتے ہوئے لوگوں کو صہیونیوں کے خلاف جہاد پر تیار کیا اور اس کے ساتھ آپ گمراہ فرقے جیسے [[بہائی|بہائیوں]] اور [[احمدیہ|قادیانیوں]] نے، جنہوں نے اس علاقے کو انگریزوں کی حمایت سے اپنے اثر و رسوخ میں تبدیل کر دیا تھا، لڑ رہے تھے۔ استقلال مسجد کے [[امام]] کی ذمہ داری کے علاوہ، قسام کو شادی اور طلاق کے امور کا قانونی مسؤول مقرر کیا گیا۔ قسام بعد میں مسلم یوتھ گروپ کے سربراہ بن گئے جس کی بنیاد 1927 میں رکھی گئی تھی۔ ان کے کام کی جگہ اور درس و تدریس کی سیاسی و سماجی سرگرمی ہمیشہ فلسطین کی قومی تحریک کی پناہ گاہ رہی۔ بعد ازاں، انہیں اسلامی سپریم کونسل نے حیفہ کی استقلال مسجد کے امام کے طور پر تفویض کیا اور قانونی طور پر شادی اور طلاق کے معاملات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ حیفہ میں قسام کو جو فرائض اور امور تفویض کیے گئے تھے اس نے انہیں عوام کی کثیر تعداد، خاص طور پر پرعزم اور دانشور گروہوں سے قریبی رابطہ قائم کرنے کا موقع فراہم کیا۔ اس وقت حیفہ صہیونی سرگرمیوں کے اہم مراکز میں شمار ہوتا تھا۔ قسام بعد میں 1927 میں قائم ہونے والے مسلم نوجوانوں کے گروپ کے سربراہ بن گئے۔ اس طرح وہ لوگوں سے زیادہ رابطہ کرنے میں کامیاب ہوا جس کی اس کی توقع تھی، جو ایک ایسے گروہ کی تشکیل تھی جو استعمار اور صیہونیت کے خلاف انقلاب کا مرکز بنا۔ | ||
== قسام مزاحمتی گروپ کی تشکیل == | == قسام مزاحمتی گروپ کی تشکیل == | ||
کئی سال | کئی سال حیفہ میں رہنے کے بعد، انہوں نے اپنا خواب پورا کیا اور ایک زیر زمین گروپ تشکیل دیا۔ اس گروپ کے دو اصول یہ تھے کہ ہر رکن کو اپنا اسلحہ خود فراہم کرنا چاہیے اور اس گروپ کو جہاں تک ممکن ہو مالی امداد فراہم کرنی چاہیے۔ استعمار کے خلاف جنگ کی چنگاریاں اٹھانے والے عزالدین قسام نے تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آزادی کی تحریکوں پر بھی خصوصی توجہ دی اور اسلامی علوم اور آزادی کے متلاشی اور استعمار مخالف نظریات میں اپنی شمولیت کی وجہ سے انہیں ایک اعلیٰ شہرت حاصل ہوئی۔ ان کے افکار سے شام، [[مصر]]، [[لبنان]] اور [[فلسطین]] اور مشرق وسطیٰ کے لوگوں متاثر ہوئے۔ اس وجہ سے فرانس اور انگلستان جو اس وقت کی استعماری طاقتیں تھیں اور انہوں نے ایک معاہدے کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے ممالک کو اپنے درمیان تقسیم کیا تھا، اسے اپنا دشمن سمجھتے تھے۔ مصر میں، قسام کو برطانوی استعمار اور اس کے ملک کے قومی ذخائر پر تسلط سے آشنا ہوا اور ساتھ ہی وہ استعماری قوتوں کے خلاف جنگ کی ضرورت کے بارے میں بھی سوچنے لگا۔ قسام کی تنظیموں کی تنظیم، وہ کام اور امور جو حیفہ میں قسام کی ذمہ داری تھے، نے اسے لوگوں کی بڑی تعداد، خاص طور پر پرعزم اور دانشور گروہوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ بات چیت کرنے کا موقع فراہم کیا، اور 1925 میں، انہوں نے اپنے مقصد کے حصول کے لیے ایک تنظیم کی تشکیل کی۔ زیر زمین گروپ یا انقلاب کے بنیادی گروپ کو استعمار اور صیہونیت کے خلاف لڑنے کی ترغیب کی گئی جب آپ حیفہ میں ایک وکیل کے طور پر کام کر رہے تھے،آپ نے فلسطین کے دیہاتوں کا دورہ کیا اور دیہاتوں میں کسانوں اور نمازیوں سے رابطہ کیا اور آپ بہت سی انقلابی قوتوں اور عناصر کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور انہیں خفیہ مرکزوں میں منظم کرنے میں کامیاب رہے قسام نے اپنی تمام سرگرمیاں جو کہ یہودی ریاست کے قیام کے خلاف جدوجہد تھی، مکمل رازداری کے ساتھ انجام دیے۔ | ||
== قسام کے سپورٹر == | == قسام کے سپورٹر == | ||
قسام کے طرفدار مزدوروں، کسانوں اور بیچنے والوں کے طبقے سے زیادہ تھے جو اس کے لیکچرز میں شریک ہوتے تھے اور قسام نے انہیں جہاد کی ضرورت اور ایک عوامی بغاوت کے دوران مسلح جنگ کی تیاری سے متعارف کرایا تھا۔ رکنیت کے امیدوار کچھ عرصے تک | قسام کے طرفدار مزدوروں، کسانوں اور بیچنے والوں کے طبقے سے زیادہ تھے جو اس کے لیکچرز میں شریک ہوتے تھے اور قسام نے انہیں جہاد کی ضرورت اور ایک عوامی بغاوت کے دوران مسلح جنگ کی تیاری سے متعارف کرایا تھا۔ رکنیت کے امیدوار کچھ عرصے تک ان کے کنٹرول اور تربیت میں ہوتے تھے۔ ہر وہ شخص جو قسامیوں تنظیم میں شامل ہونا چاہتا تھا اس نے خدا کے ساتھ حلف دیا ہوتا تھا کہ وہ ایمانداری اور دیانت داری کے ساتھ [[اسلام]] کے تمام احکام کی پابندی کرے گا اور اسلامی نظریات کا محافظ بنے گا۔ تنظیم میں لوگوں کی رکنیت قبول کرنے کے بعد فوجی تربیت کے علاوہ مذہبی تربیت کو بھی اہمیت دی گئی۔ ہر رکن کو خدا کی راہ میں جہاد کی متعدد آیات اور احادیث حفظ کرنے کا پابند کیا گیا۔ ارکان نے ابتدائی اسلامی جنگوں کے بارے میں بھی سبق سیکھے۔ اپنے لوگوں سے اس نے چھوٹے چھوٹے گروپ بنائے جن میں ایک عہدیدار اور 5 ارکان شامل تھے۔ | ||
فرانسیسیوں نے شیخ کو اعلیٰ عہدوں اور عہدوں جیسی پرفریب پیشکشیں دے کر لڑائی جاری رکھنے سے باز رکھنے کی کوشش کی، لیکن | فرانسیسیوں نے شیخ کو اعلیٰ عہدوں اور عہدوں جیسی پرفریب پیشکشیں دے کر لڑائی جاری رکھنے سے باز رکھنے کی کوشش کی، لیکن آپ نے ان تمام پیشکشوں سے انکار کر دیا۔ قسام کے مزاحمت پر اصرار کی وجہ سے لطاکیہ میں فرانسیسی فوجی عدالت نے اسے اور اس کے متعدد ساتھیوں کو سزائے موت سنائی۔ پھر شیخ فرانسیسیوں کے تعاقب سے بچنے کے لیے دمشق اور وہاں سے فلسطین چلے گئے۔ لوگوں سے بات چیت کرنے والے شیخ عزالدین قسام ایک پرکشش، ملنسار اور اجھے خطیب تھے۔ 1929 سے جب وہ شادی اور طلاق کے امور کے قانونی افسر کے طور پر مقرر ہوئے تو وہ گاؤں گاؤں جایا کرتے تھے اور شادی کی تقریبات میں شرکت کرتے تھے۔ اس طرح لوگوں سے رابطے کے ساتھ ساتھ معاشرے کے حالات اور خبروں سے بھی آگاہ کیا جاتا تھا۔ ان کے دوستوں سے منقول ہے کہ آپ دانشوروں اور پرامن طریقےسے جدوجہد کے حامیوں سے گفتگو کرتے تھے۔ آپ مسجد میں تقریریں کرتے اور نمازیوں کی بغور نگرانی کرتے اور اگر کسی کو لڑنے کے لیے تیار دیکھتے تو انھیں اپنی طرف متوجہ کرتے اور فلسطین کی آزادی کے لیے لڑنے کی دعوت دیتے۔ قسام نے اپنی تمام سرگرمیاں جو کہ یہودیوں کی قومی ریاست کے قیام کے خلاف جدوجہد تھی، مکمل رازداری کے ساتھ انجام دیے، اور صرف وہی لوگ جانتے تھے جو اس نے برسوں تک آزمائے تھے اور ان کی صحت اور ان کی دیکھ بھال کے راز کو ثابت کیا تھا۔ انہوں نے عوام کو استعمار اور صیہونیت کے مذموم منصوبوں کے خلاف بیدار ہونے اور اتحاد و یگانگت کی دعوت دی اور ان میں جہاد کا جذبہ پیدا کرتے ہوئے ماضی کے تجربات سے عبرت حاصل کرنے پر زور دیتے تھے۔ | ||
== قسام بٹالین اور عسکری تنظیمیں == | == قسام بٹالین اور عسکری تنظیمیں == |