"عراق" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 223: سطر 223:
جنوری 2014 میں عراق کے سنی صوبوں میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خیموں کو آگ لگانے اور دو شہروں رمادی اور فلوجہ سے فوج کے انخلاء کے بعد، داعش کی فورسز نے دو شہروں رمادی اور فلوجہ پر قبضہ کر لیا، جو کہ دارالحکومت کا ہے۔  لیکن ایک لڑائی کے دوران رمادی میں داعش کا لیڈر مارا گیا اور ان دونوں شہروں کا کنٹرول ان کے ہاتھ سے چھین لیا گیا۔
جنوری 2014 میں عراق کے سنی صوبوں میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خیموں کو آگ لگانے اور دو شہروں رمادی اور فلوجہ سے فوج کے انخلاء کے بعد، داعش کی فورسز نے دو شہروں رمادی اور فلوجہ پر قبضہ کر لیا، جو کہ دارالحکومت کا ہے۔  لیکن ایک لڑائی کے دوران رمادی میں داعش کا لیڈر مارا گیا اور ان دونوں شہروں کا کنٹرول ان کے ہاتھ سے چھین لیا گیا۔


1393 (9 جون 2014) میں، داعش نے شمالی عراق پر حملہ کیا اور عراق کے دوسرے شہر موصل پر قبضہ کر لیا  شمالی عراق کے تاریخی شہر موصل پر قبضہ کرنے کے بعد داعش نے مقدس مقامات بالخصوص مساجد اور حرموں کو تباہ کر دیا جو شیعوں کے لیے مقدس ہیں۔ داعش نے کوفہ کے نواح میں یونس نبی، جرجیس، شیث پیغمبر  اور یحییٰ بن زید کی قبر کو دھماکے سے اڑا دیا۔ داعش کے موصل پر قبضے کے بعد ان کی فورسز نے عراق کے کچھ دوسرے شہروں پر حملہ کیا۔ آیت اللہ سیستانی نے عراقی شہریوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیار اٹھائیں اور داعش کے خلاف لڑیں۔ اس درخواست کو لوگوں نے بڑے پیمانے پر قبول کیا <ref>خبرگزاری اهل بیت(ابنا)</ref>۔
1393 (9 جون 2014) میں، داعش نے شمالی عراق پر حملہ کیا اور عراق کے دوسرے شہر موصل پر قبضہ کر لیا  شمالی عراق کے تاریخی شہر موصل پر قبضہ کرنے کے بعد داعش نے مقدس مقامات بالخصوص مساجد اور حرموں کو تباہ کر دیا جو شیعوں کے لیے مقدس ہیں۔ داعش نے کوفہ کے نواح میں یونس نبی، جرجیس، شیث پیغمبر  اور یحییٰ بن زید کی قبر کو دھماکے سے اڑا دیا۔ داعش کے موصل پر قبضے کے بعد ان کی فورسز نے عراق کے کچھ دوسرے شہروں پر حملہ کیا۔ آیت اللہ سیستانی نے عراقی شہریوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیار اٹھائیں اور داعش کے خلاف لڑیں۔ اس درخواست کو لوگوں نے بڑے پیمانے پر قبول کیا۔
2014 میں، ISIS عراق کے کچھ شمالی شہروں (شام کے پڑوسی صوبوں) پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب رہا، بشمول نینویٰ، تکریت، دہلاویہ اور یثرب جیسے علاقے۔ اگرچہ عراق میں داعش کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے سرکاری اعداد و شمار شائع نہیں کیے گئے لیکن اقوام متحدہ کی افواج کے مطابق صرف اگست 2014 میں عراق میں 1420 مارے گئے اور 1370زحمی ہوئے۔ بعض غیر سرکاری اطلاعات کے مطابق داعش کے حملوں کے نتیجے میں نصف ملین عراقی بے گھر ہو چکے ہیں اور صرف نینویٰ اور صلاح الدین میں ایک ہزار بچے مارے گئے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران سمیت کئی عالمی اداروں اور حکومتوں نے عراق میں داعش کے جرائم کی مذمت کی ہے <ref>پایگاه اطلاع رسانی دفتر مقام معظم رهبری</ref>۔
2014 میں، ISIS عراق کے کچھ شمالی شہروں (شام کے پڑوسی صوبوں) پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب رہا، بشمول نینویٰ، تکریت، دہلاویہ اور یثرب جیسے علاقے۔ اگرچہ عراق میں داعش کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے سرکاری اعداد و شمار شائع نہیں کیے گئے لیکن اقوام متحدہ کی افواج کے مطابق صرف اگست 2014 میں عراق میں 1420 مارے گئے اور 1370زحمی ہوئے۔ بعض غیر سرکاری اطلاعات کے مطابق داعش کے حملوں کے نتیجے میں نصف ملین عراقی بے گھر ہو چکے ہیں اور صرف نینویٰ اور صلاح الدین میں ایک ہزار بچے مارے گئے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران سمیت کئی عالمی اداروں اور حکومتوں نے عراق میں داعش کے جرائم کی مذمت کی ہے۔


== شیعہ مذہب کا پس منظر ==
== شیعہ مذہب کا پس منظر ==