"سید روح اللہ موسوی خمینی" کے نسخوں کے درمیان فرق

(«سید روح اللہ موسوی خمینی (1281ء تا 1368ء) جو کہ امام خمینی کے نام سے جانے جاتے ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی، فقیہ اور اصولی اور عصر حاضر کے شیعہ تقلید کے عظیم مراجع میں سے ایک تھے،آپ 20 جمادی الآخرہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمب...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
سطر 3: سطر 3:
=== خاندان ===
=== خاندان ===
امام کے والد  آغا مصطفٰی کا شمار علاقہ خمین کی علمی اور ممتاژ شخصیات میں ہوتا تھا۔ انہوں نے نجف اور سامرہ میں دینی علوم کی اعلیٰ تعلیم مکمل کی اور خمینی واپس آنے کے بعد [[اسلام]] کے احکام کی اشاعت کی، لوگوں کے مطالبات پر توجہ دی اور بعض ظالم حکمرانوں کے خلاف مظلوموں کی حمایت کی۔ آخر کار آپ 1281 ہجری بمطابق 12 ذوالقعدہ 1320 ہجری کے موسم سرما میں خمین اراک کی سڑک پر مقامی ظالموں کے ہاتھوں شہید ہوئے <ref>ایضا، ص88، 90 و 122</ref>۔ ان کے پاکیزہ جسم کو نجف اشرف لے جایا گیا اور [[علی ابن ابی طالب|حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام]] کے مزار پاک کے قریب دفنایا گیا۔ سید روح اللہ، جو اس وقت صرف پانچ ماہ کے تھے، بعد میں اپنے والد کی کہانی سن کر ان سے محبت کرتے تھے اور ہمیشہ ان کا ذکر کرتے تھے۔ بالغ ہونے کے بعد انہوں نے اپنا تخلص مصطفوی انتخاب کیا <ref>ایضا، ص105</ref>۔ اور جوانی میں وہ اپنی بعض تحریروں کا اختتام ابن الشہید سے کرتے تھے <ref>خاطرات آیت‌اللّه پسندیده (گفته‌ها و نوشته‌ها) - یادها، 9</ref>۔
امام کے والد  آغا مصطفٰی کا شمار علاقہ خمین کی علمی اور ممتاژ شخصیات میں ہوتا تھا۔ انہوں نے نجف اور سامرہ میں دینی علوم کی اعلیٰ تعلیم مکمل کی اور خمینی واپس آنے کے بعد [[اسلام]] کے احکام کی اشاعت کی، لوگوں کے مطالبات پر توجہ دی اور بعض ظالم حکمرانوں کے خلاف مظلوموں کی حمایت کی۔ آخر کار آپ 1281 ہجری بمطابق 12 ذوالقعدہ 1320 ہجری کے موسم سرما میں خمین اراک کی سڑک پر مقامی ظالموں کے ہاتھوں شہید ہوئے <ref>ایضا، ص88، 90 و 122</ref>۔ ان کے پاکیزہ جسم کو نجف اشرف لے جایا گیا اور [[علی ابن ابی طالب|حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام]] کے مزار پاک کے قریب دفنایا گیا۔ سید روح اللہ، جو اس وقت صرف پانچ ماہ کے تھے، بعد میں اپنے والد کی کہانی سن کر ان سے محبت کرتے تھے اور ہمیشہ ان کا ذکر کرتے تھے۔ بالغ ہونے کے بعد انہوں نے اپنا تخلص مصطفوی انتخاب کیا <ref>ایضا، ص105</ref>۔ اور جوانی میں وہ اپنی بعض تحریروں کا اختتام ابن الشہید سے کرتے تھے <ref>خاطرات آیت‌اللّه پسندیده (گفته‌ها و نوشته‌ها) - یادها، 9</ref>۔
== زندگی کا دوسرا دور (1300 سے 1320 تک) ==
روح اللہ کی زندگی کا یہ دور ان کی قم کی طرف ہجرت کے ساتھ شروع ہوا اور رضا خانی دور (1320-1304) کی سیکولرائزیشن پالیسیوں سے ہم آہنگ ہوا۔ اس وقت روح اللہ مطالعہ، تدریس، کتابیں لکھنے، اور ممتاز عسکری علماء، جیسے: حاج آغا نور اللہ اصفہانی ^17]، سید حسن مدثر ^18] اور کچھ دوسرے لوگوں کو جاننے میں مصروف تھے۔ رضا خانی کی گھٹن کے اس دور میں علماء کا ہدف قم کے علمی میدان کو بچانا تھا جس کا ثمر عوام کی قیادت اور 1957 میں اسلامی حکومت کے قیام میں نظر آیا۔ ان تمام باتوں کے باوجود سیاسی شخصیت کی نشوونما اور جوانوں میں مزاحمت کا جذبہ پیدا کرنے میں آیت اللہ سید حسن مدثر کا ناقابل تلافی کردار قابل توجہ ہے۔ 1301ھ (1340ھ) میں 20 سال کی عمر میں آغا سید روح اللہ اپنے استاد حضرت آیت اللہ عبدالکریم حائری یزدی، مدرسہ قم کے بانی کے ساتھ اس شہر میں ہجرت کر گئے۔ آپ نے آیت اللہ سید علی یثربی کاشانی کے ساتھ سطحی کورس مکمل کیا اور اس کے بعد اجتہاد کی ڈگری حاصل کرنے تک آیت اللہ حائری کے خارجی کورس میں شرکت کی۔