"قاسم سلیمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
}}
}}


'''قاسم سلیمانی'''، ایران کی قدس برگیڈ کے کمانڈر، جنہوں نے مزاحمتی محاذ کی سرگرمیوں کو مضبوط کرنے اور وسعت دینے کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ وہ [[عراق]] کی [[ایران]] کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں مختلف کارروائیوں جیسے کہ والفجر 8، کربلا 1 اور کربلا 5 میں موجود تھے۔ شہید سلیمانی  نے مزاحمت کے محور گروپوں  جیسے النجیاء موومنٹ، کتائب حزب اللہ، اور زینبون و فاطمیون اور ایران اور [[شام]] کے کچھ جوانوں پر مشتمل ایک عوامی رضاکار فورس تشکیل دی اور شام و عراق میں داعش کے ظہور کےبعد سپاہ قدس کے کمانڈر کی حیثیت سے  ان ملکوں میں حاضر ہوکر عوامی رضاکار فورس کو منظم کرکے داعش کا مقابلہ کیا۔ 30 نومبر 2016 کو [[سید علی خامنہ ای|آیت اللہ خامنہ ای]] کے نام ایک خط میں، انہوں نے دہشت گرد گروہ داعش کی حکومت کے باضابطہ خاتمے کا اعلان کیا۔ انہوں نے عرب اور غیر عرب اور مختلف قبائل کے ساتھ [[شیعہ]] و سنی اور اسلامی فرقوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی۔
'''قاسم سلیمانی'''، ایران کی قدس برگیڈ کے کمانڈر، جنہوں نے مزاحمتی محاذ کی سرگرمیوں کو مضبوط کرنے اور وسعت دینے کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ وہ [[عراق]] کی طرف سے [[ایران]] کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں مختلف کارروائیوں جیسے والفجر 8، کربلا 1 اور کربلا 5 میں موجود تھے۔ شہید سلیمانی  نے مزاحمت کے محور گروپوں  جیسے النجیاء موومنٹ، کتائب حزب اللہ اور زینبون و فاطمیون اور ایران اور [[شام]] کے کچھ جوانوں پر مشتمل ایک عوامی رضاکار فورس تشکیل دی اور شام و عراق میں داعش کے ظہور کےبعد سپاہ قدس کے کمانڈر کی حیثیت سے  ان ملکوں میں حاضر ہوکر عوامی رضاکار فورس کو منظم کرکے داعش کا مقابلہ کیا۔ 30 نومبر 2016 کو [[سید علی خامنہ ای|آیت اللہ خامنہ ای]] کے نام ایک خط میں، انہوں نے دہشت گرد گروہ داعش کی حکومت کے باضابطہ خاتمے کا اعلان کیا۔ انہوں نے عرب اور غیر عرب اور مختلف قبائل کے ساتھ [[شیعہ]] و سنی اور اسلامی فرقوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی۔
== سوانح عمری ==
== سوانح عمری ==
شہید قاسم سلیمانی 20 مارچ 1335 ہجری کو کرمان کےشہر رابر، قنات ملک نامی گاؤں میں پیدا ہوۓ۔  جب آپ اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کرمان گئے تو آپ  کی عمر 11 سال سے زیادہ نہیں تھی۔  ڈپلومہ حاصل کرنے کے بعد، آپ نے تعمیراتی کارکن کے طور پر کام کیا اور بعد میں کرمان کے  محکمۂ آب  میں بطورملازم اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔
شہید قاسم سلیمانی 20 مارچ 1335 ہجری کو کرمان کےشہر رابر، قنات ملک نامی گاؤں میں پیدا ہوۓ۔  جب آپ اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کرمان گئے تو آپ  کی عمر 11 سال سے زیادہ نہیں تھی۔  ڈپلومہ حاصل کرنے کے بعد، آپ نے تعمیراتی کارکن کے طور پر کام کیا اور بعد میں کرمان کے  محکمۂ آب  میں بطورملازم اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔
== نوجوانی کا دور اور انقلاب اسلامی کی کامیابی ==  
== نوجوانی کا دور اور انقلاب اسلامی کی کامیابی ==  
1357ہجری میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی آپ  کرمان کے  محکمہ آب میں ملازمت کے ساتھ ساتھ، کرمان کی سپاہ فورس میں رضکار  کی  حیثیت سےشامل ہوئے۔ دفاع مقدس کے آغاز سے قبل وہ کرد باغیوں  کا مقابلہ کرنے کےلئے ملک کے مغربی علاقوں میں گئے۔ انقلاب اسلامی ایران کے واقعات کے دوران ان کی ملاقات مشہد کے ایک عالم رضا غیب سے ہوئی جس نے انہیں انقلاب سے متعارف کرایا۔ شہید کے بھائی سہراب سلیمانی کا کہنا ہے کہ: آپ انقلاب کے دوران کرمان  کے مظاہروں اور احتجاجوں کے اہم منتظمین میں سے ایک تھے۔
1357ہجری میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی آپ  کرمان کے  محکمہ آب میں ملازمت کے ساتھ ساتھ، کرمان کی سپاہ فورس میں رضکار  کی  حیثیت سےشامل ہوگئے۔ دفاع مقدس کے آغاز سے قبل وہ کرد باغیوں  کا مقابلہ کرنے کےلئے ملک کے مغربی علاقوں میں گئے۔ انقلاب اسلامی ایران کی جد و جہد کے دوران ان کی ملاقات مشہد کے ایک عالم رضا غیب سے ہوئی جس نے انہیں انقلاب سے متعارف کرایا۔ شہید کے بھائی سہراب سلیمانی کا کہنا ہے کہ آپ انقلاب کے دوران کرمان  کے مظاہروں اور احتجاجی ریلیوں کے اہم منتظمین میں سے ایک تھے۔
== دفاع مقدس کا آغاز ==
== دفاع مقدس کا آغاز ==
1359ہجری میں جب عراق نے ایران پر حملہ کیا تو حاج قاسم سلیمانی نے کرمان سے کئی بٹالین کو تربیت دی اور ان کے ساتھ ملک کے جنوب میں آپریشنل علاقوں میں گئے۔ وہ مغربی آذربائیجان کی فوج کے کمانڈر بھی تھے۔ کرد بغاوت کے خاتمے کے بعد، وہ کرمان واپس آئے اور کرمان فوج کے قدس گیریژن کے کمانڈر بن گئے۔
1359ہجری میں جب عراق نے ایران پر حملہ کیا تو حاج قاسم سلیمانی نے کرمان سے کئی بٹالین کو تربیت دی اور ان کے ساتھ ملک کے جنوب میں آپریشنل علاقوں میں گئے۔ وہ مغربی آذربائیجان کی فوج کے کمانڈر بھی تھے۔ کرد بغاوت کے خاتمے کے بعد، وہ کرمان واپس آئے اور کرمان فوج کے قدس گیریژن کے کمانڈر بن گئے۔
سطر 28: سطر 28:
1360کے آخر میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل محسن رضائی نے جنرل سلیمانی کو ثار اللہ بریگیڈ کا کمانڈر مقرر کیا۔ وہ بہت ہوشیار اور ‎ذہین تھے اور اس خصوصیت کو استعمال کرتے ہوئے وہ مختلف آپریشنز جیسے  والفجر 8، کربلا 1، کربلا 5، اور کئی دوسرے آپریشنز میں بہت کامیاب رہے۔
1360کے آخر میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل محسن رضائی نے جنرل سلیمانی کو ثار اللہ بریگیڈ کا کمانڈر مقرر کیا۔ وہ بہت ہوشیار اور ‎ذہین تھے اور اس خصوصیت کو استعمال کرتے ہوئے وہ مختلف آپریشنز جیسے  والفجر 8، کربلا 1، کربلا 5، اور کئی دوسرے آپریشنز میں بہت کامیاب رہے۔
=== قدس فورس کے دوسرے کمانڈر ===
=== قدس فورس کے دوسرے کمانڈر ===
1379میں انقلاب اسلامی کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے حکم سے سردار احمد واحدی کے بعد شہید قاسم سلیمانی کو قدس فورس کا دوسرا کمانڈر منتخب کیا گیا۔ اس فورس میں رہتےہوئے انہوں  نے مزاحمتی سرگرمیوں کو مضبوط کرنے اور پھیلانے کی بہت کوششیں کیں۔ درحقیقت یہ شہید عماد مغنیہ کے شانہ بشانہ جنرل سلیمانی کی سرگرمیاں تھیں جنہوں نے اس فورس کو مضبوط بنایا اور صیہونی حکومت کو فلسطین اور [[لبنان]] کے حوالے سے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکامی ہوئی۔
1379میں انقلاب اسلامی کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے حکم سے سردار احمد واحدی کے بعد شہید قاسم سلیمانی کو قدس فورس کا دوسرا کمانڈر منتخب کیا گیا۔ اس فورس میں رہتےہوئے انہوں  نے مزاحمتی سرگرمیوں کو مضبوط کرنے اور پھیلانے کی بہت کوششیں کیں۔ درحقیقت یہ شہید عماد مغنیہ کے شانہ بشانہ جنرل سلیمانی کی سرگرمیاں ہی تھیں جنہوں نے اس فورس کو مضبوط بنایا اور صیہونی حکومت فلسطین اور [[لبنان]] کے حوالے سے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
=== میجر جنرل کے عہدے پر ترقی ===
=== میجر جنرل کے عہدے پر ترقی ===
بریگیڈیئر جنرل حاج قاسم سلیمانی کو 1389 میں  آرمی کے سپریم کمانڈر اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دی۔
بریگیڈیئر جنرل حاج قاسم سلیمانی کو 1389 میں  آرمی کے سپریم کمانڈر اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دی۔
=== مجرموں اورا سمگلروں کے خلاف جنگ ===
=== مجرموں اورا سمگلروں کے خلاف جنگ ===
1367ہجری میں ایران عراق جنگ کے خاتمے کے بعد، شہید سلیمانی کرمان واپس آئے اور ایران کی مشرقی سرحدوں سے آنے والے مجرموں کا مقابلہ کیا۔ قدس فورس کے کمانڈر کے طور پر تعینات ہونے سے پہلے وہ ایران اور افغانستان کی سرحدوں پر منشیات فروش گروہوں سے لڑتے رہے۔
1367ہجری میں ایران- عراق جنگ کے خاتمے کے بعد، شہید سلیمانی کرمان واپس آئے اور ایران کی مشرقی سرحدوں سے آنے والے مجرموں کا مقابلہ کیا۔ قدس فورس کے کمانڈر کے طور پر تعینات ہونے سے پہلے وہ ایران اور افغانستان کی سرحدوں پر منشیات فروش گروہوں سے لڑتے رہے۔
== عراق اور شام میں داعش کے خلاف جنگ ==
== عراق اور شام میں داعش کے خلاف جنگ ==
جنرل شہید قاسم سلیمانی کو مزاحمتی محاذ میں خاص طور پر داعش کے خلاف لڑائی کے دوران ایک بہت ہی نمایاں شخصیت سمجھا جاتا ہے۔ وہ پوری دنیا میں مزاحمتی محاذ بنانے میں کامیاب ہوئے اور اسی وجہ سے امریکہ اور صیہونی اور تمام کفار ان کے خلاف تھے۔ وہ  دفاع مقدس میں 41ویں ڈویژن کے کمانڈر، لبنان میں 33 روزہ جنگ میں [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کی افواج کے منتظم اور پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر اور داعش اور جبہتہ النصرہ  کے  لئے ایک ڈراؤنا خواب تھے۔  
جنرل شہید قاسم سلیمانی کو مزاحمتی محاذ میں، خاص طور پر داعش کے خلاف لڑائی کے دوران ایک بہت ہی نمایاں شخصیت سمجھا جاتا ہے۔ وہ پوری دنیا میں مزاحمتی محاذ بنانے میں کامیاب ہوئے اور اسی وجہ سے امریکہ ،صیہونی اور تمام کفار ان کے خلاف تھے۔ وہ  دفاع مقدس میں 41ویں ڈویژن کے کمانڈر، لبنان میں 33 روزہ جنگ میں [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کی افواج کے منتظم اور پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر اور داعش اور جبہتہ النصرہ  کے  لئے ایک ڈراؤنا خواب تھے۔  
=== داعش اور مغربی ایشیا میں اس کا تباہ کن کردار ===
=== داعش اور مغربی ایشیا میں اس کا تباہ کن کردار ===
جب داعش نے 2011 میں عراق اور شام میں اپنی پیش قدمی شروع کی تھی تو  یہ سردار سلیمانی ہی تھے جنہوں نے ان علاقوں میں اپنی موجودگی اور مزاحمتی محاذ بنا کر یزیدیوں کی کمر توڑ دی۔
جب داعش نے 2011 میں عراق اور شام میں اپنی پیش قدمی شروع کی تھی تو  یہ سردار سلیمانی ہی تھے جنہوں نے ان علاقوں میں جاکر اور مزاحمتی محاذ بنا کر یزیدیوں کی کمر توڑ دی۔
اس وقت، دولتِ اسلامیہ نے عراق میں کئی دہشت گردانہ کارروائیاں کیں۔ ابو عمر البغدادی کی گرفتاری کے بعد ابوبکر البغدادی کو 2010 میں اس دہشت گرد گروہ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ شام میں بحران کے آغاز کے ساتھ ہی دہشت گرد گروہ دولت اسلامیہ عراق وشام کے عناصر نے شام میں اپنی سرگرمیاں شروع کر دیں
اس وقت، دولتِ اسلامیہ نے عراق میں کئی دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دی۔ ابو عمر البغدادی کی گرفتاری کے بعد ابوبکر البغدادی کو 2010 میں اس دہشت گرد گروہ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ شام میں بحران کے آغاز کے ساتھ ہی دہشت گرد گروہ دولت اسلامیہ عراق وشام کے عناصر نے شام میں اپنی سرگرمیاں شروع کر دی
داعش کے دہشت گرد بہت جلد عراق کے صوبہ الانبار کے شہر فلوجہ میں داخل ہوئے اور 2014 کے آغاز میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرکے لوگوں کو بے رحمی سے قتل کیا اور اس کے بعد اس ملک کے مختلف شہروں میں نقل و حرکت بھی کی۔
داعش کے دہشت گرد بہت جلد عراق کے صوبہ الانبار کے شہر فلوجہ میں داخل ہوگئے اور 2014 کے آغاز میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرکے لوگوں کو بے رحمی سے قتل کیا اور اس کے بعد اس ملک کے مختلف شہروں میں نقل و حرکت بھی کی۔
جون 2014 میں داعش کے دہشت گردوں نے، جنہیں عراق اور مغربی ایشیا کی آزادی کے دشمنوں کی حمایت حاصل تھی، عراق کے صوبہ نینویٰ کے صدر مقام موصل پر حملہ کیا اور صرف چند گھنٹوں میں اس شہر پر قبضہ کر لیا۔
جون 2014 میں داعش کے دہشت گردوں نے، جنہیں عراق اور مغربی ایشیا کی آزادی کے دشمنوں کی حمایت حاصل تھی، عراق کے صوبہ نینویٰ کے صدر مقام موصل پر حملہ کیا اور صرف چند گھنٹوں میں اس شہر پر قبضہ کر لیا۔
النجباء موومنٹ اور کتائب حزب اللہ جیسی قوتوں کے ساتھ ساتھ عراق میں حشد الشعبی اور شام کے عوامی رضا کار فورس جیسے گروہوں کے ساتھ مزاحمت کا محور بنا کر اور ایران اور فاطمیون کے مدافعان حرم کے ساتھ ان کا اتحاد  اور زینبیون بریگیڈز سے ملکر آپ داعش کے خلاف کھڑا ہوا اور آخر کار بڑی ہمت کے ساتھ، جبکہ داعش کے بہت سے فوجی کمانڈروں کے مطابق، وہ شام کے صدارتی محل کے دروازے تک پہنچ چکے تھے اور کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ داعش کو شکست دینے کی کوئی امید ہے۔ سردار سلیمانی نے مدافعان حرم کے ساتھ کھڑے ہو کر مغربی ایشیا کے خطے میں داعش کے مزید پھیلاؤ اور ابھرنے سے روکا۔
النجباء موومنٹ اور کتائب حزب اللہ جیسی قوتوں کے ساتھ ساتھ عراق میں حشد الشعبی اور شام کے عوامی رضا کار فورس جیسے گروہوں کے ساتھ مزاحمت کا محور بنا کر اور ایران اور فاطمیون کے مدافعان حرم کے ساتھ ان کا اتحاد  اور زینبیون بریگیڈز سے ملکر آپ داعش کے خلاف کھڑا ہوا اور آخر کار بڑی ہمت کے ساتھ، جبکہ داعش کے بہت سے فوجی کمانڈروں کے مطابق، وہ شام کے صدارتی محل کے دروازے تک پہنچ چکے تھے اور کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ داعش کو شکست دینے کی کوئی امید ہے۔ سردار سلیمانی نے مدافعان حرم کے ساتھ کھڑے ہو کر مغربی ایشیا کے خطے میں داعش کے مزید پھیلاؤ اور ابھرنے سے روکا۔
confirmed
821

ترامیم