مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان، پاکستان کی ایک مذہبی تنظیم اور سیاسی جماعت ہے۔ اس جماعت کی بنیاد داؤد غزنوی اور محمد ابراہیم میر سیالکوٹی نے 1947 میں رکھی تھی۔ وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) کے بانی رکن ہیں۔ 2018 سے اس پارٹی کی قیادت ساجد میر کر رہے ہیں۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان | |
---|---|
پارٹی کا نام | مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان |
بانی پارٹی | سید داؤد غزنوی |
پارٹی رہنما | ساجد میر |
مقاصد و مبانی | سلفی تحریک |
تاریخ
یہ اصل میں ایک مذہبی گروہ تھا، پھر 1986 میں ایک سیاسی جماعت میں تبدیل ہوا، اور اس کی قیادت احسان الٰہی ظہیر نے ، سعودی عرب کی مالی امداد سے کی۔ ایسوسی ایشن نے اسلامی قوانین کے معاملات میں حکومتی مداخلت کی مخالفت کی، اسی طرح کے اسلام پسند گروپس کے برعکس موقف اختیار کیا۔ جبکہ اس کے رہنما ساجد میر نے 2010 میں اپنی ویب سائٹ پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پارٹی معاشرے میں معزز اسلامی اقدار کو مغربی ثقافت سے بدلنے کے لیے ریاستی سطح پر جان بوجھ کر اور منظم کوششوں کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے۔
اہل الحدیث سوسائٹی کے بہت سے علماء پاکستان میں پھیلے ہوئے شیعوں، احمدیوں اور دیگر فرقوں کے نظریے کی تردید کرتے ہوئے مختلف اسلامی فرقوں پر بحث کرتے ہیں۔ اس کے علماء نے دیوبندیوں کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ان کی حد سے زیادہ تعظیم کے لیے بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جو انھیں ان کے انسانی کردار سے باہر لے جاتا ہے۔ احسان الٰہی ظہیر کو 1987 میں قتل کر دیا گیا اور 2014 تک ساجد میر پارٹی کے سربراہ بن گئے۔
یہ جماعت اسلامی اتحاد یونائیٹڈ لیبر کونسلز کا حصہ ہے، جس نے 2002 کے قانون ساز انتخابات میں 11.3 فیصد مقبول ووٹ حاصل کیے تھے۔ [1]
جمعیت کے ذیلی تنظیمات
مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کی تمام ذیلی تنظیمات کے سربراہ ڈاکٹر عبدالغفور راشد ہیں جو اس جماعت کے انتخابی بورڈ کے نگران بھی ہیں ۔ جمعیت کے ذیلی تنظیمات کے نام درج ذیل ہیں ۔
- اہل حدیث یوتھ فورس
- اہل حدیث سٹوڈنٹس فیڈریشن
- جمیعت اساتذہ پاکستان
- جمعیت طلبہ اہلحدیث
- متحدہ حکماء محاذ