کلیم صدیقی
این مقاله یہ فی الحال مختصر وقت کے بڑی ترمیم کے تحت ہے. یہ ٹیگ یہاں ترمیم کے تنازعات ترمیم کے تنازعات سے بچنے کے لیے رکھا گیا ہے، براہ کرم اس صفحہ میں ترمیم نہ کریں جب تک یہ پیغام ظاہر صفحه انہ ہو. یہ صفحہ آخری بار میں دیکھا گیا تھا تبدیل کر دیا گیا ہے؛ براہ کرم اگر پچھلے چند گھنٹوں میں ترمیم نہیں کی گئی۔،اس سانچے کو حذف کریں۔ اگر آپ ایڈیٹر ہیں جس نے اس سانچے کو شامل کیا ہے، تو براہ کرم اسے ہٹانا یقینی بنائیں یا اسے سے بدل دیں۔ |
کلیم صدیقی (پیدائش: ۲۳ ستمبر ۱۹۵۷ء) ایک ہندی اسلامی عالم، واعظ، تعلیمی کارکن اور تبلیغی جماعت کے ایک بارز رکن ہیں۔ انہیں اتر پردیش پولیس کی ایٹی ٹیرر اسکوائڈ نے جماعتی طور پر مذہبی تبدیلی میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا، جو کہ قومی ہندو آر ایس ایس کے لیے ان کے مذہب کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔ انہوں نے ان لوگوں کی مالی اور قانونی مدد فراہم کی ہے جو اسلام کو اپنے مذہب کے طور پر اپنانے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ وہ محمد زکریا الکندھلوی اور ابوالحسن علی حسنی ندوی کے شاگرد ہیں۔ آپکی امانت آپکی سیوا میں ان کی مشہور کتابوں میں سے ایک ہے۔
کلیم صدیقی | |
---|---|
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1957 ء، 1335 ش، 1376 ق |
یوم پیدائش | ۲۳ ستمبر |
پیدائش کی جگہ | ہندوستان |
مناصب | عالم، واعظ، تعلیمی کارکن اور تبلیغی جماعت |
سوانح عمری
جناب کلیم صدیقی کا جنم 23 ستمبر 1957 میں اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے گاؤں پھولت میں ہوا۔ ان کے والد حاجی محمد امین ایک زمیندار اور محمود حسن دیوبندی کے مرید تھے۔ ان کی والدہ کا نام زبیدہ خاتون ہے۔
تعلیم
انہوں نے پھولت میں قائم فیض الاسلام مدرسہ، جس کی بنیاد رشید احمد گنگوہی نے رکھی تھی اور اب جامعہ امام ولی اللہ کے نام سے جانا جاتا ہے، میں تعلیم حاصل کی۔ پانچویں جماعت میں انہوں نے قرآن کے سات پاروں کو حفظ کر لیا۔ انہوں نے پکٹ انٹرکالج سے سائنس میں ہائر سیکنڈری پاس کی اور میرٹھ کالج سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ پھر انہوں نے اول انڈیا پری میڈیکل ٹیسٹ میں حصہ لیا اور پوری ملک میں 57ویں پوزیشن حاصل کی۔
بعد میں وہ ابوالحسن علی حسنی ندوی سے متصل ہوئے اور دارالعلوم ندوۃ العلماء میں اسلامی مضامین کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخل ہوئے۔ انہوں نے ایم بی بی ایس میں داخلے کے موقع حاصل کرنے کے باوجود داخلہ نہیں لیا
کتابیں
اُس کی سب سے زیادہ مقبول کتاب "آپکی امانت آپکی سیوا میں ہے۔ اُس کی دیگر کتابیں درج ذیل ہیں:
- ہمیں ہدایت کیسے ملی
- دعوت دین: کچھ غلط فہمیاں کچھ حقائق
- ہدیۂ دعوت
- تحفۂ دعوت
- دعوت فکر و عمل
- ارمغان دعوت
- اُسوۂ نبی رحمت اور ہماری زندگی
- رفیق بنو فریق نہی
- ہر مرض کی دوا ہے صلی اللہ علیہ وسلم
- دینی مدارس اور ہماری ذمہ داریاں
- نسیم ہدایت کے جھوکے۔[1]
حوالہ جات
- ↑ মাওলানা কালিম সিদ্দিকী এর বই সমূহ (مولانا کلیم صدیقی کی کتابیں)-rokomari.com (بنگالی زبان)-اخذ شده به تاریخ:26 جون 2024ء۔