بیت المقدس
ﺑﯿﺖ ﺍﻟﻤﻘﺪﺱ ﯾﮩﻮﺩﯾﻮﮞ، ﻋﯿﺴﺎﺋﯿﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﺗﯿﻨﻮﮞ ﮐﮯ ﻧﺰﺩﯾﮏ ﻣﻘﺪﺱ ﮨﮯ۔ ﯾﮩﺎﮞ ﺣﻀﺮﺕ ﺳﻠﯿﻤﺎﻥ ﮐﺎ ﺗﻌﻤﯿﺮ ﮐﺮﺩﮦ ﻣﻌﺒﺪ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺑﻨﯽ ﺍﺳﺮﺍﺋﯿﻞ ﮐﮯ ﻧﺒﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﻗﺒﻠﮧ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﯽ ﺷﮩﺮ ﺳﮯ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﻭﺍﺑﺴﺘﮧ ﮨﮯ۔ ﯾﮩﯽ ﺷﮩﺮ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﯿﺴٰﯽ ﮐﯽ ﭘﯿﺪﺍﺋﺶ ﮐﺎ ﻣﻘﺎﻡ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮩﯽ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺗﺒﻠﯿﻎ ﮐﺎ ﻣﺮﮐﺰ ﺗﮭﺎ۔ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺗﺒﺪﯾﻠﯽ ﻗﺒﻠﮧ ﺳﮯ ﻗﺒﻞ ﺗﮏ ﺍﺳﯽ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺭﺥ ﮐﺮﮐﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﺍﺩﺍ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔
وجہ تسمیہ
شہر بیت المقدس کا پرانا نام ایلیا ہے جس کے معنی ہے خدا کا شہر۔ مشہور شاعر عرب فرزدق اس سلسلے میں رقمطراز ہے خانۂ خدا جو ایک مکہ ہے جہاں ہم لوگ مقیم ہیں اور دوسرا وہ محل ہے جو ایلیا کی بلندیوں پر واقع ہے(بیت المقدس) ایلیاء نام ہے فرزند آدم اہ جو حضرت نوح علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے۔ مقدس: لغوی اعتبار سے مقدس کے معنی میں ہیں پاک و پاکیزہ اس طرح بیت المقدس کا مطلب ہوا پاک و پاکیزہ گھر یعنی وہ گھر جہاں گناہ اور ناپاکی کا ہرگز نہیں بلکہ وہاں پہنچ کر تو انسان گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے۔ مقدس کے دوسرے معنی مبارک ہوتے ہیں یعنی مبارک گھر [1]۔
- ↑ بیت المقدس تاریخ کے آئینے میں، سازمان تبلیغات اسلامی، 1404ھ، ص4