منیرہ گرجی
منیرہ گرجی | |
---|---|
دوسرے نام | منیره علی، بانو گرجی فرد |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1930 ء، 1308 ش، 1348 ق |
پیدائش کی جگہ | تہران ایران |
یوم وفات | 23 دسمبر |
وفات کی جگہ | تہران |
اساتذہ | سید محمود طالقانی |
مذہب | اسلام، شیعہ |
اثرات | |
مناصب | مؤسسه مطالعات و تحقیقات زنان کا بانی |
منیرہ گرجی قرآن کے اسکالرز میں سے ایک تھیں اور آئینی قانون کے ماہرین اسمبلی کی واحد خاتون رکن تھیں جو اسمبلی تک پہنچ گئی تھیں انہوں نے آیت اللہ طالقانی اور اس وقت کے دیگر ممتاز علماء سے حوزہ کی تعلیم حاصل کی اور آئینی قانون کے ماہرین کی اسمبلی میں شرکت کے بعد اسلام میں خواتین کے حقوق اور مقام پر زور دیتے ہوئے قانون وضع کرنے میں موثر کردار ادا کیا۔ اسلامی فریم ورک میں خواتین کے حقوق کو یقینی بنایا، اور انسانی وقار میں برابری کے اصول اور خواتین کی سماجی اور خاندانی ذمہ داریوں پر زور دینے والوں میں سے ایک تھا۔ آئینی ماہرین کی اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے بعد انہوں نے سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی اختیار کر لی اور خواتین کے "مؤسسه مطالعات و تحقیقات"(علوم و تحقیق کے ادارے) کی بنیاد رکھی اور مذہبی اور قرآنی علوم اور امام خمینی کے عرفان کے دورس پڑھایا۔ نگرش قرآن به حضور زن در تاریخ انبیا، حقوق زنان در قانون اساسی ایران، جایگاه تربیت در معارف قرآنی و زن و خانواده در اسلام آپ کے علمی آثار میں سے ہیں۔ بالآخر 23 دسمبر 1403 کو 95 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔