فضل ہمدرد
فضل ہمدردایک سنی عالم دین ہیں اور پاکستان میں بین المذاھب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کام کرتے ہیں
سوانح عمری
آپ کراچی میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک مذھبی گھرانے سے ہے ان کے والد ایک صوفی عالم دین ہیں۔ آپ نے عالم دین کورس میں ماسٹر کی ڈگری کراچی میں ہی حاصل کی تھی۔ ان کی خاندانی زبان پشتو ہے
سرگرمیاں
اسی طرح پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں کے حقوق کے لیے آواز بھی بلند کرتے ہیں اور ان کی سوشل تعاون بھی کرتے ہیں۔
بین المذاہب ہم آہنگی
ان کا کہنا ہے کہ تمام مذاھب انسانیت سے پیار کا درس دیتے ہیں اور مذاھب کے ماننے والوں کو امن کے ساتھ رہتے ہوئے ایک دوسرے کے کام آنا چاہیے اور سب انسان برابر ہیں۔ مذھب کے نام ہر تشدد اور نفرت نہیں ہونا چاہیے۔ اگر دنیا کو امن و سکون چاہیے تو ہر ایک کو ایک دوسرے کا احترام کرنا ہوگا۔
ایران کا دورہ
پاکستان میں اہل سنت کے معروف عالم دین اور محقق مفتی فضل ہمدرد نے اپنے ایران کے دورہ کے دوران قم المقدسہ میں موجود مؤسسہ احیاء آثار برصغیر کا دورہ کی۔ رپورٹ کے مطابق مؤسسہ احیاء برصغیر کے سرپرست حجت الاسلام والمسلمین طاہر عباس اعوان نے مفتی فضل ہمدرد کو خوش آمدید کہا اور کتابخانہ کا وزٹ کروایا اور موسسہ کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔
مفتی فضل ہمدرد نے کتابخانہ کے وزٹ کے دوران مختلف کتب کا مشاہدہ کیا اور کتابخانہ میں اہل سنت کی شہیر کتب کی موجودگی کو بھی سراہا۔ اس مؤسسۂ کے سرپرست نے اس ادارہ میں موجود کتب کے حوالے سے بتایا کہ مرکز احیاء آثار برصغیر جس میں 35 ہزار سے زیادہ کتابیں موجود ہیں۔ پاکستان اور ہندوستان کے متعدد علماء کرام اور دانشور حضرات دورہ داد تحسین دےچکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے شہر قم یہ واحد عمومی کتابخانہ ہے جس میں برصغیر کی تاریخ کے علاوہ شیعہ کے ساتھ ساتھ اہل سنت کے اکثر مکاتب فکر جیسے حنفی، شافعی، حنبلی، مالکی اور اسی طرح دیوبندی، بریلوی، سلفی، اہل حدیث وغیرہ کی عربی فارسی کے بعد اردو زبان میں سب سے زیادہ کتابیں اس کتابخانہ میں موجود ہیں جس سے طلاب حوزہ علمیہ قم اپنی تعلیمی و تحقیقی تشنگی بجھانے کے لئے استفادہ کرتے ہیں [1]۔
- ↑ مفتی فضل ہمدرد کا قم المقدسہ میں مؤسسہ احیاء آثار برصغیر کا دورہ-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 28مارچ 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 3جون 2024ء۔