طارق مسعوددیوبندی مکتب فکر سے وابستہ پاکستانی عالمِ دین ہیں۔ آپ تبلیغی جماعت سے بھی وابستہ ہیں۔ طارق مسعود بطور مہمان اکثر پاکستانی ٹیلیوژن چینلز پر بطور اسکالر مدعو کیے جاتے ہیں اور اپنی خوش اخلاقی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بھی کافی مقبول ہیں۔

سوانح عمری

آپ 4 مارچ 1975ء کو سرگودھا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین قیام پاکستان کے بعد ہندوستان سے ہجرت کر کے پاکستان آئے اس کے بعد کراچی منتقل ہو گئے جہاں وہ پاکستان نیوی میں ملازمت کرتے تھے۔ ان کی پہلی شادی 2005ء میں ہوئی اس کے بعد 2008ء میں انہوں نے دوسری شادی کی جب کہ ان کی تیسری شادی 2018ء میں ہوئی اور ان کے 12 بچے ہیں۔

اس کے بعد نارتھ کراچی کی مشہور جامع مسجد الفلاحیہ میں گذشتہ دس سال سے امامت کروا رہے ہیں اس کے علاوہ جمعہ کے خطبات اور اتوار کو عشا کی نماز کے بعد درس دیتے ہیں۔

تعلیم

طارق مسعود نے ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی اس کے بعد سندھ مسلم سائنس کالج میں داخلہ لیا مگر انٹر کی تعلیم مکمل کرنے سے قبل ہی جامعۂ الرشید کراچی سے دینی تعلیم حاصل کی جہاں انہوں نے آٹھ سال درس نظامی کی تعلیم حاصل کی اس کے بعد دو سال حدیث کی تعلیم مکمل کی۔

اساتذہ

  • مفتی ابولبابہ شاہ منصور
  • رشید احمد لدھیانوی

علمی آثار

  • ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں؟ (پارٹ 1)
  • ایک سے زائد شادیوں کی ضرورت کیوں؟ (پارٹ 2)
  • فیملی پلاننگ

عازمین حج کے گروپ سے خطاب

معروف مبلغ اور عالم دین مولانا مفتی طارق مسعود نے عازمین حج کے گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اللّٰہ تعالی کا حکم آجائے تو عقل و دلیل کی کوئی اہمیت نہیں، صرف اطاعت کی اہمیت ہے اور حکم بھی یہی ہے۔ مولانا مفتی طارق مسعود نے کہا کہ حج دین اسلام کا اہم رکن اور حضرت ابراہیم علیہ اسلام کی سنت ہے جس میں انہوں نے شیطان کے بہکاوے اور اس کی تمام دلیلوں کو رد کرتے ہوئے اللّٰہ کے حکم پر لبیک کہا اور اپنی اکلوتی اولاد حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی اپنے رب کے حضور پیش کی، اللّٰہ تعالی کو اپنے پیغمبر کی قربانی اتنی پسند آئی کہ اللّٰہ تعالی نے اس قربانی کو قیامت تک کے لیے حج جیسی بڑی عبادت میں لازم کر دیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام عازمین حج اپنے سفر حج کے بعد اپنی زندگی کا نیا سفر شروع کریں، اپنے کاروبار میں مزید ایمانداری پیدا کریں، لوگوں سے نرمی سے پیش آئیں، اپنی خواتین ماں، بیوی، بہن اور بیٹیوں کے ساتھ خصوصی شفقت کا سلوک کریں یعنی پوری دنیا کو حج کی سعادت کے حصول کے بعد آپ کے اندر ایمانی تبدیلی نظر آئے، کوشش کریں دکھاوے سے بچیں، والدین کے ساتھ نرمی اور فرمانبرداری کا مظاہرہ کریں[1]۔

کیا اسلام میں ٹیٹو بنوانا جائز ہے؟

معروف عالم دین طارق مسعود نے جِلد پر ٹیٹو بنوانے کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو حرام اورگمراہ کن قرار دیا ہے۔ آج نیوز کے مطابق ایک پوڈکاسٹ کے دوران میزبان کی جانب سے ٹیٹو بنوانے سے متعلق سوال کیے جانے پر مفتی طارق مسعود نے ایسا کرنے والوں پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ :" حدیث کے مطابق آپﷺ نے جسم گنوانے پر لعنت فرمائی ہے۔ قرآن میں بھی اللہ نے فرمایا ہے کہ شیطان نے کہا تھا کہ میں انسانوں کو ایسا گمراہ کروں گا کہ وہ اللہ کی تخلیق میں ردوبدل کریں گے"۔

کیا آپ میڈیکل گراؤنڈ پر بھی سزا معطلی کی درخواست کریں گے؟

جج افضل مجوکا کا بیرسٹر سلمان صفدر سے استفسار انہوں نے دو ٹوک گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ :" اس سے بڑی کوئی تبدیلی ہو نہیں سکتی کہ اللہ نے آپ کو بنایا ہو اور آپ نے اس کی بنائی ہوئی جلد میں کچھ کرواکر اس کی شکل تبدیل کردی ہو"۔ ان افراد کو مشورہ دیتے ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ :"یہ اسلام میں حرام ہے اور ناجائز بھی ہے۔ اگر کسی نے یہ بنوالیا ہے تو ممکن ہو تو اس کو مٹادیں اور اگرنہیں مٹ رہا تو سوائے توبہ کے ان کے پاس اور کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے"۔[2]۔

  1. مولانا مفتی طارق مسعود کا عازمین حج کے گروپ سے خطاب-jang.com.pk- شائع شدہ از: 8 جولائی 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 24 جون 2024ء۔
  2. کیا اسلام میں ٹیٹو بنوانا جائز ہے؟ مفتی طارق مسعود نے بتادیا-dailypakistan.com.pk- شائع شدہ از: 9 جون 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 24 جون 2024ء۔