احمد کفتارو(عربی:أحمد بن محمد أمين كفتارو)(پیدائش:2004ء-1912ء)، دمشق زینبیہ شام کے محلے میں پیدا ہوئے، اسلامی فکر کے ایک مصلح اور فرقوں کی بیداری اور اجتماعیت کے علمبرداروں میں سے ایک تھے، اور نقشبندیہ طرز کے عظیم صوفیاء میں سے ایک تھے، اور شام یونیورسٹی کے استاذه میں سے ایک تھے۔

احمد کفتارو
احمد محمد امین کفتارو.jpg
پورا ناماحمد محمد امین کفتارو
ذاتی معلومات
پیدائش1912 ء، 1290 ش، 1329 ق
پیدائش کی جگہدمشق،شام
وفات2004 ء، 1382 ش، 1424 ق
وفات کی جگہشام
اساتذہ
  • محمد ابوالخیر المیدانی
  • ابراهیم الغلایینی
  • محمد سلیم الحلوانی
شاگرد
  • محمد بشیر البانی
  • پسرش صلاح‌ الدین أحمد کفتارو
  • محمد بشیر الرز
  • رجب دیب
  • رمضان دیب
مذہباسلام، سنی
اثرات
  • حوار الأدیان للدکتور محمود کفتارو
  • الدعاة والدعوة المنطلقة من مساجد دمشق
  • المنهج الصوفی فی فکر ودعوة الشیخ أحمد کفتارو
مناصب
  • شامی عرب جمہوریہ کے جنرل مفتی
  • صوفیہ نقشبندیہ شام کے بزرگوں میں سے ہیں
  • سپریم اسمبلی افتا کے سپیکر
  • بدر یاری سائنسی مرکز برائے خواتین کا افتتاح

تعلیم

احمد کفتارو نے اپنے دینی علوم دمشق کے عظیم علماء سے سیکھے، جو سب نے اس کی عظیم فہم و فراست کی گواہی دی۔ جن میں شیخ محمد ابوالخیر المدنی، شیخ ابراہیم الغالینی، شیخ محمد سالم الحلوانی، شیخ محمد الملکانی، شیخ محمد جزو، شیخ ملا عبدالمجید اور دیگر شامل ہیں، نیز ان کے والد اور چچا شیخ محمد صالح کفتارو اور اس کے اساتذہ نے اسے شریعت، اخلاقیات، تعلیم، تبلیغ اور رہنمائی سکھانے کی اجازت دی۔

علمی ڈگریاں

  • 1968ء جکارتہ میں اسلامک اسٹیٹ یونیورسٹی شریف ہدایہ اللہ سے اسلامک دعوۃ سائنسز کی اعزازی ڈاکٹریٹ۔
  • 1984ء پاکستان کی عمر الفاروق یونیورسٹی سے اصول دین اور شریعت کے علوم میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری حاصل کی۔
  • 1994ء سوڈان کی اومدرمان اسلامی یونیورسٹی سے اسلامی دعوت سائنس کی اعزازی ڈاکٹریٹ۔

ایوارڈز

  • 1968ء میں صدر پاکستان کی طرف سے پاکستان گولڈ سٹار میڈل۔
  • 1984ء میں پاکستان کی الفاروق یونیورسٹی سے میڈل آف میرٹ۔
  • 1998ء میں عرب جمہوریہ مصر کے سائنس اور ٹیکنالوجی میں بہترین شخص کے لیے میڈل۔

تبلیغ سرگرمیاں

1938ء میں اپنے والد کی وفات کے بعد وہ تعلیم، وکالت اور روحانی تربیت میں مصروف ہوگئے۔ سیکڑوں علماء، مبلغین، دانشور اور مصنفین فارغ التحصیل ہو چکے ہیں، جن میں سے بہت سے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر معروف ہیں۔