"پاکستان تحریک انصاف" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 33: | سطر 33: | ||
|} | |} | ||
</div> | </div> | ||
'''پاکستان تحریک انصاف''' کی حکمران سیاسی جماعت ہے ۔ پارٹی کی بنیاد 25 اپریل 1996 کو سابق کرکٹر [[عمران خان]] نیازی نے رکھی تھی۔ | |||
= پارٹی کا قیام = | = پارٹی کا قیام = | ||
'''پاکستان تحریک انصاف''' کی بنیاد پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے 1966 میں رکھی تھی۔ عمران خان نے سیاسیات، معاشیات اور فلسفے میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔ عمران نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ اور عمران خان کے ذہن میں تین نکات تھے: 1- آزاد الیکشن کمیشن 2- آزاد عدلیہ 3- آزاد احتساب دفتر، پارٹی نے اس حل کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔<br> | |||
اس وقت تحریک انصاف نے بطور اپوزیشن پارٹی اپنا کردار ادا کیا <ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86_%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9_%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D9%81 اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]</ref> ۔ | |||
نسخہ بمطابق 12:16، 8 اکتوبر 2022ء
60px|بندانگشتی|راست
نویسنده این صفحه در حال ویرایش عمیق است.
یکی از نویسندگان مداخل ویکی وحدت مشغول ویرایش در این صفحه می باشد. این علامت در اینجا درج گردیده تا نمایانگر لزوم باقی گذاشتن صفحه در حال خود است. لطفا تا زمانی که این علامت را نویسنده کنونی بر نداشته است، از ویرایش این صفحه خودداری نمائید.
آخرین مرتبه این صفحه در تاریخ زیر تغییر یافته است: 12:16، 8 اکتوبر 2022؛
پارٹی کا نام | پاکستان تحریک انصاف (PTI) |
---|---|
قیام کی تاریخ | 1966م |
پارٹی کے بانی | عمران خان |
مقاصد اور بنیادی باتیں | اسلامی جمہوریت ، انصاف کی تلاش |
سرگرمی | پاکستان کی حکمران جماعت اور وزیراعظم عمران خان |
پاکستان تحریک انصاف کی حکمران سیاسی جماعت ہے ۔ پارٹی کی بنیاد 25 اپریل 1996 کو سابق کرکٹر عمران خان نیازی نے رکھی تھی۔
پارٹی کا قیام
پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے 1966 میں رکھی تھی۔ عمران خان نے سیاسیات، معاشیات اور فلسفے میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔ عمران نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ اور عمران خان کے ذہن میں تین نکات تھے: 1- آزاد الیکشن کمیشن 2- آزاد عدلیہ 3- آزاد احتساب دفتر، پارٹی نے اس حل کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔
اس وقت تحریک انصاف نے بطور اپوزیشن پارٹی اپنا کردار ادا کیا [1] ۔