"اخوان المسلمین یمن" کے نسخوں کے درمیان فرق
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
'''اخوان مسلین یمن''' بھی ایک اسلام پسیند تنظیم هے جس کے اهداف اور مقاصد مصر کی بین الاقوامی اخوان المسلمین تنظیم سے ماخوذ هے اور اس تنظیم کے راهنماؤں کےنظریات بھی اخوان المسلمین مصر کے بانی حسن البنا سے متاثر هیں۔ | '''اخوان مسلین یمن''' بھی ایک اسلام پسیند تنظیم هے جس کے اهداف اور مقاصد مصر کی بین الاقوامی اخوان المسلمین تنظیم سے ماخوذ هے اور اس تنظیم کے راهنماؤں کےنظریات بھی اخوان المسلمین مصر کے بانی حسن البنا سے متاثر هیں۔ | ||
سنه 1962 ء سے لیکر سنه 1990ء تک اس تنظیم نے یمن میں غیر رسمی طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھی اور سیاسی اور سماجی طورپر کردار ادا کرنے اور مختلف میداوں میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کی .ا س عرصے کے دوران اخوان المسلمون | سنه 1962 ء سے لیکر سنه 1990ء تک اس تنظیم نے یمن میں غیر رسمی طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھی اور سیاسی اور سماجی طورپر کردار ادا کرنے اور مختلف میداوں میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کی .ا س عرصے کے دوران اخوان المسلمون یمن میں کوئی سرکاری جماعت نہیں تھی لیکن بهت ساری ایسی شخصیات تھیں جو اخوان کے تفکرات پر عمل پیرا تھے اور سیاسی و حکومتی مناصب پر فائز تھے۔ | ||
سنه 1947 میں حسن البنا کے حکم | سنه 1947 میں حسن البنا کے حکم پر اخوان المسلین یمن نے رسمی طور پر اپنی فعالیتوں کا آغاز کیا ۔ | ||
یمن میں سنی اسلام کے نظریات کی تحت اسلام نافذ کرنا ، اسلام دشمن عناصر سے مقابله کرنا اور ذیدی امامت کے نظام حکومت کو تبدیل کرنا اخوان المسلمین یمن کے اهم ترین اهداف میں شامل هیں۔ | یمن میں سنی اسلام کے نظریات کی تحت اسلام نافذ کرنا ، اسلام دشمن عناصر سے مقابله کرنا اور ذیدی امامت کے نظام حکومت کو تبدیل کرنا اخوان المسلمین یمن کے اهم ترین اهداف میں شامل هیں۔ |
نسخہ بمطابق 23:07، 24 اپريل 2024ء
اخوان مسلین یمن بھی ایک اسلام پسیند تنظیم هے جس کے اهداف اور مقاصد مصر کی بین الاقوامی اخوان المسلمین تنظیم سے ماخوذ هے اور اس تنظیم کے راهنماؤں کےنظریات بھی اخوان المسلمین مصر کے بانی حسن البنا سے متاثر هیں۔ سنه 1962 ء سے لیکر سنه 1990ء تک اس تنظیم نے یمن میں غیر رسمی طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھی اور سیاسی اور سماجی طورپر کردار ادا کرنے اور مختلف میداوں میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کی .ا س عرصے کے دوران اخوان المسلمون یمن میں کوئی سرکاری جماعت نہیں تھی لیکن بهت ساری ایسی شخصیات تھیں جو اخوان کے تفکرات پر عمل پیرا تھے اور سیاسی و حکومتی مناصب پر فائز تھے۔ سنه 1947 میں حسن البنا کے حکم پر اخوان المسلین یمن نے رسمی طور پر اپنی فعالیتوں کا آغاز کیا ۔ یمن میں سنی اسلام کے نظریات کی تحت اسلام نافذ کرنا ، اسلام دشمن عناصر سے مقابله کرنا اور ذیدی امامت کے نظام حکومت کو تبدیل کرنا اخوان المسلمین یمن کے اهم ترین اهداف میں شامل هیں۔