"پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 79: سطر 79:
1947 میں آزادی کے بعد، جناح، مسلم لیگ کے صدر، ملک کے پہلے گورنر جنرل کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کے پہلے صدر اسپیکر بھی بنے، لیکن وہ 11 ستمبر 1948 کو تپ دق کی وجہ سے انتقال کر گئے۔ اسی دوران پاکستان کے بانیوں نے اتفاق کیا۔ پارٹی کے سیکرٹری جنرل لیاقت علی خان کو ملک کا پہلا وزیراعظم مقرر کرنا۔ 1947 سے 1956 تک، پاکستان دولت مشترکہ کے اندر ایک بادشاہت تھا، اور جمہوریہ بننے سے پہلے اس کے دو بادشاہ تھے۔<br>
1947 میں آزادی کے بعد، جناح، مسلم لیگ کے صدر، ملک کے پہلے گورنر جنرل کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کے پہلے صدر اسپیکر بھی بنے، لیکن وہ 11 ستمبر 1948 کو تپ دق کی وجہ سے انتقال کر گئے۔ اسی دوران پاکستان کے بانیوں نے اتفاق کیا۔ پارٹی کے سیکرٹری جنرل لیاقت علی خان کو ملک کا پہلا وزیراعظم مقرر کرنا۔ 1947 سے 1956 تک، پاکستان دولت مشترکہ کے اندر ایک بادشاہت تھا، اور جمہوریہ بننے سے پہلے اس کے دو بادشاہ تھے۔<br>
1949 میں پاکستان میں شیخ الاسلام مولانا [[شبیر احمد عثمانی]] اور [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] کے مولانا [[ابو الاعلی مودودی|مودودی]] نے اسلامی آئین کے مطالبے میں اہم کردار ادا کیا۔ مودودی نے مطالبہ کیا کہ آئین ساز اسمبلی ایک واضح اعلان کرے جس میں '''خدا کی اعلیٰ حاکمیت''' اور پاکستان میں شریعت کی بالادستی کی تصدیق کی جائے۔
1949 میں پاکستان میں شیخ الاسلام مولانا [[شبیر احمد عثمانی]] اور [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] کے مولانا [[ابو الاعلی مودودی|مودودی]] نے اسلامی آئین کے مطالبے میں اہم کردار ادا کیا۔ مودودی نے مطالبہ کیا کہ آئین ساز اسمبلی ایک واضح اعلان کرے جس میں '''خدا کی اعلیٰ حاکمیت''' اور پاکستان میں شریعت کی بالادستی کی تصدیق کی جائے۔
جماعت اسلامی اور علمائے کرام کی کاوشوں کا ایک نمایاں نتیجہ مارچ 1949 میں قرارداد مقاصد کی منظوری تھی۔ قرارداد مقاصد جسے [[لیاقت علی خان]] نے پاکستان کی تاریخ کا دوسرا اہم ترین قدم قرار دیا، اعلان کیا کہ خودمختاری پوری کائنات صرف اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہے اور جو اختیار اس نے ریاست پاکستان کو اس کی مقرر کردہ حدود میں استعمال کرنے کے لیے عوام کے ذریعے سونپا ہے وہ ایک مقدس امانت ہے۔ قرارداد مقاصد کو 1956، 1962 اور 1973 کے آئینوں میں ایک تمہید کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی اور علمائے کرام کی کاوشوں کا ایک نمایاں نتیجہ مارچ 1949 میں قرارداد مقاصد کی منظوری تھی۔ قرارداد مقاصد جسے [[لیاقت علی خان]] نے پاکستان کی تاریخ کا دوسرا اہم ترین قدم قرار دیا، اعلان کیا کہ خودمختاری پوری کائنات صرف اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہے اور جو اختیار اس نے ریاست پاکستان کو اس کی مقرر کردہ حدود میں استعمال کرنے کے لیے عوام کے ذریعے سونپا ہے وہ ایک مقدس امانت ہے۔ قرارداد مقاصد کو 1956، 1962 اور 1973 کے آئینوں میں ایک تمہید کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔<br>
جمہوریت اس مارشل لاء کی وجہ سے رک گئی تھی جو صدر اسکندر مرزا نے نافذ کیا تھا، جس کی جگہ آرمی چیف جنرل ایوب خان نے اقتدار سنبھالا تھا۔ 1962 میں صدارتی نظام کو اپنانے کے بعد، ملک نے 1965 میں ہندوستان کے ساتھ دوسری جنگ تک غیر معمولی ترقی کا تجربہ کیا جس کی وجہ سے 1967 میں معاشی بدحالی اور وسیع پیمانے پر عوامی ناپسندیدگی ہوئی۔ ایک تباہ کن طوفان کے ساتھ جس کی وجہ سے مشرقی پاکستان میں 500,000 اموات ہوئیں۔<br>
1970 میں پاکستان میں آزادی کے بعد اپنے پہلے جمہوری انتخابات ہوئے، جس کا مقصد فوجی حکمرانی سے جمہوریت کی طرف منتقلی کا نشان تھا، لیکن جب مشرقی پاکستان عوامی لیگ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے خلاف کامیابی حاصل کی تو یحییٰ خان اور فوجی اسٹیبلشمنٹ نے اقتدار سونپنے سے انکار کردیا۔ آپریشن سرچ لائٹ، بنگالی قوم پرست تحریک کے خلاف ایک فوجی کریک ڈاؤن، جس کے نتیجے میں مشرقی پاکستان میں بنگالی مکتی باہنی افواج کی طرف سے آزادی کے اعلان اور جنگ آزادی کا آغاز ہوا، جسے مغربی پاکستان میں بیان کیا گیا تھا۔ ایک خانہ جنگی آزادی کی جنگ کے برخلاف<ref>[https://books.google.com/books?id=PpPCBAAAQBAJ&pg=PA216 گوگل بک سے لیا گیا ہے]</ref>.


= حوالہ جات =
= حوالہ جات =
[[زمرہ: پاکستان]]
[[زمرہ: پاکستان]]