"10 محرم" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 30: سطر 30:
ربيع بنت معوذ: ہم عاشورا کے دن روزہ رکھتے تھے اور اپنے چھوٹے بچوں کو بھی روزہ رکھنے پر مجبور کرتے تھے۔ اور ہم نے ان کے لیے اونی گڑیاں بنائیں۔ اور جب بھی ان میں سے کوئی کھانے کے لیے پکارتا تو ہم اس گڑیا سے اس کی مہمان نوازی کرتے یہاں تک کہ افطار کا وقت ہو جاتا۔ <ref>صحیح بخاری ح 1960</ref>
ربيع بنت معوذ: ہم عاشورا کے دن روزہ رکھتے تھے اور اپنے چھوٹے بچوں کو بھی روزہ رکھنے پر مجبور کرتے تھے۔ اور ہم نے ان کے لیے اونی گڑیاں بنائیں۔ اور جب بھی ان میں سے کوئی کھانے کے لیے پکارتا تو ہم اس گڑیا سے اس کی مہمان نوازی کرتے یہاں تک کہ افطار کا وقت ہو جاتا۔ <ref>صحیح بخاری ح 1960</ref>


=== شیعه کی رائے ===
=== شیعه حضرات کی رائے ===
* '''مکروه'''
* '''مکروه'''
اکثر '''شیعہ فقہاء''' نے عاشورا کے دن روزہ رکھنے کو [[مکروہ]] قرار دیا ہے۔
اکثر '''شیعہ فقہاء''' نے عاشورا کے دن روزہ رکھنے کو [[مکروہ]] قرار دیا ہے۔


ایک روایت میں ہے کہ سئل الامام الرضا عن صوم یوم عاشورا، قال: عن صوم ابن مرجانه تسالنی ذلک یوم صامه الادعیاء من آل زیاد لقتل الحسین علیه السلام (انہوں نے [[امام رضا علیہ السلام]] سے عاشورا کے روزے کے بارے میں پوچھا۔ حضرت نے فرمایا: کیا تم مرجان کے بیٹے کے روزے کے بارے میں پوچھ رہے ہو؟ یوم عاشورہ وہ دن ہے جس دن زیاد خاندان کے نجس لوگوں نے امام حسین کے قتل کی خوشی اور مسرت کی وجہ سے روزہ رکھا) <ref>تهذیب، 4/301</ref>
ایک روایت میں ہے کہ سئل الامام الرضا عن صوم یوم عاشورا، قال: عن صوم ابن مرجانه تسالنی ذلک یوم صامه الادعیاء من آل زیاد لقتل الحسین علیه السلام (انہوں نے [[امام رضا علیہ السلام]] سے عاشورا کے روزے کے بارے میں پوچھا۔ حضرت نے فرمایا: کیا تم مرجان کے بیٹے کے روزے کے بارے میں پوچھ رہے ہو؟ یوم عاشورہ وہ دن ہے جس دن خاندان زیاد کے نجس لوگوں نے امام حسین کے قتل کی خوشی اور مسرت کی وجہ سے روزہ رکھا) <ref>تهذیب، 4/301</ref>


امام رضا: عاشورا کا دن روزہ رکھنے کا دن نہیں ہے بلکہ یہ غم و آفت کا دن ہے جو آسمان و زمین والوں اور تمام مومنین کے لیے آیا ہے اور یہ ابن مرجان اور آل زیاد اور اہل جہنم کے لیے خوشی اور مسرت کا دن ہے۔
امام رضا: عاشورا کا دن روزہ رکھنے کا دن نہیں ہے بلکہ یہ غم و آفت کا دن ہے جو آسمان اور  زمین والوں اور تمام مومنین کے لیے آیا ہے اور یہ ابن مرجان اور آل زیاد اور اہل جہنم کے لیے خوشی اور مسرت کا دن ہے۔


مناوی، جو ایک عظیم سنی علماء میں سے ہیں، عاشورہ کے روزے کے بارے میں کہتے ہیں:ما یروى فی فضل صوم یوم عاشوراء والصلاة فیه والانفاق والخضاب والأدهان والإکتحال، بدعة ابتدعها قتلة الحسین (رضی اللَّه عنه) وعلامة لبغض أهل البیت، (وجب ترکه عاشورا کے دن روزہ رکھنے اور اس دن نماز، زکاۃ، مسح، تیل لگانا اور سر پر دوپٹہ پہننے کی فضیلت کے بارے میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے، وہ قاتلین حسین رضی اللہ عنہ کی بدعتوں میں سے بدعت ہے اور اہل بیت سے دشمنی کی علامت ہے کہ ان پر چھوڑنا واجب ہے۔) <ref>ناگفته‌هایی از حقایق عاشورا ص 33</ref>
مناوی، جو عظیم المرتبت سنی علماء میں سے ہیں، عاشورہ کے روزے کے بارے میں کہتے ہیں:ما یروى فی فضل صوم یوم عاشوراء والصلاة فیه والانفاق والخضاب والأدهان والإکتحال، بدعة ابتدعها قتلة الحسین (رضی اللَّه عنه) وعلامة لبغض أهل البیت، وجب ترکه یعنی عاشورا کے دن روزہ رکھنے اور اس دن نماز، زکاۃ ادا کرنے اور خضاب کرنے، تیل لگانا اور سرمہ لگانے کی فضیلت کے بارے میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے، وہ قاتلین حسین رضی اللہ عنہ کی بدعتوں میں سے ایک بدعت ہے اور اہل بیت سے دشمنی کی علامت ہے کہ ان پر چھوڑنا واجب ہے۔) <ref>ناگفته‌هایی از حقایق عاشورا ص 33</ref>


چونکہ امویوں نے عاشورا کا روزہ خوشی اور مسرت میں رکھا، اس لیے انہوں نے شیعوں کو اس دن روزہ نہ رکھنے اور سوگ منانے کا مشورہ دیا۔
چونکہ امویوں نے عاشورا کا روزہ خوشی اور مسرت میں رکھا، اس لیے انہوں نے شیعوں کو اس دن روزہ نہ رکھنے اور سوگ منانے کا مشورہ دیا۔