"مباہلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 15: سطر 15:
# ایک دوسرے پر لعنت کریں، جو دو لوگوں کے درمیان ہوتا ہے۔
# ایک دوسرے پر لعنت کریں، جو دو لوگوں کے درمیان ہوتا ہے۔
# لعنت ہے اس شخص پر جو روح کو تباہ کرتا ہے.
# لعنت ہے اس شخص پر جو روح کو تباہ کرتا ہے.
ایک دوسرے پر نفرین کرنا تا کہ جو باطل پر ہے اس پر اللہ کا غضب نازل ہواور جو حق پر ہے اسے پہچانا جائے، اس طرح حق و باطل کی تشخیص کی جائے۔ مباہلے کا عمومی مفہوم یہ بیان کیا جاتا ہے۔
دو مد مقابل افراد آپس میں یوں دعا کریں کہ اگر تم حق پر اور میں باطل ہوں تو اللہ مجھے ہلاک کرے اور اگر میں حق پر اور تم باطل پو ہو تو اللہ تعالی تجھے ہلاک کرے۔ پھر یہی بات دوسرا فریق بھی کہے۔ <ref>تفسیر صراط الجنان فے تفسیر القران جلد 1، صفحہ 491 پر مفتی [[محمد قاسم قادری]</ref>


اس آیت میں مباہلہ سے مراد دو لوگوں کو ایک دوسرے پر لعنت کرنا ہے۔ اس طرح جب منطقی دلائل کارآمد نہیں ہوتے تو وہ لوگ جو ایک اہم مذہبی مسئلہ پر بحث کرتے ہیں، ایک جگہ جمع ہوتے ہیں اور خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ جھوٹے کو رسوا کرے اور سزا دے ۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "خداتعالیٰ نے مجھے خبر دی ہے کہ مباہلہ کے بعد، باطل کے گروہ پر عذاب نازل ہو گا اور حق کو باطل سے ممتاز کر دے گا"  <ref>احمد بن محمد بن نعمان؛ الارشاد؛ ج ۱، ص ۱۶۷</ref>۔ اسلامی مآخذ میں نقل شدہ روایات سے یہ مستعمل ہے کہ مباہلہ پیغمبر کے زمانے سے مخصوص نہیں ہے اور ہر زمانے میں قابل اطلاق ہے۔
اس آیت میں مباہلہ سے مراد دو لوگوں کو ایک دوسرے پر لعنت کرنا ہے۔ اس طرح جب منطقی دلائل کارآمد نہیں ہوتے تو وہ لوگ جو ایک اہم مذہبی مسئلہ پر بحث کرتے ہیں، ایک جگہ جمع ہوتے ہیں اور خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ جھوٹے کو رسوا کرے اور سزا دے ۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "خداتعالیٰ نے مجھے خبر دی ہے کہ مباہلہ کے بعد، باطل کے گروہ پر عذاب نازل ہو گا اور حق کو باطل سے ممتاز کر دے گا"  <ref>احمد بن محمد بن نعمان؛ الارشاد؛ ج ۱، ص ۱۶۷</ref>۔ اسلامی مآخذ میں نقل شدہ روایات سے یہ مستعمل ہے کہ مباہلہ پیغمبر کے زمانے سے مخصوص نہیں ہے اور ہر زمانے میں قابل اطلاق ہے۔