"وفاء الاحرار" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات واقعہ
| عنوان = وفاء الاحرار
| تصویر =
| واقعہ کا نام = وفاء الاحرار
| واقعہ کی تاریخ = 2011ء
| واقعہ کا دن =18 ستمبر
| واقعہ کا مقام = [[فلسطین]]
| عوامل = آپریشن الوہم المتبدد
| اہمیت کی وجہ = فلسطین کی فتح اور اسرائیلی کی ہزیمت
| نتائج = گیلاد شالیط کی رہائی کے بدلے 1047 فلسطینی اسیروں کی رہائی۔
}}
'''وفاء الاحرار''' یہ اسلامی مزاحمتی تحریک [[حماس]] اور قابض [[اسرائیل|اسرائیلی]] حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہے اور یہ معاہدہ 18اکتوبر 2011ء کو پایہ تکمیل تک پہنچا جب قابض فوج نے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیط کی حوالگی کے بدلے  1047 فلسطینی اسیروں کو رہا کیا۔ یہ معاہدہ [[مصر]] کی حکومت کی ثالثی سے ہوا۔ 25جون کو حماس کے خصوصی یونٹ نے پہلے مرحلے میں 477 فلسطینی قیدیوں کو شالیط کی قاہرہ منتقلی کے بدلے رہا کیا اور دوسرے مرحلے میں دسمبر 2011ء میں 550 دیگر قیدیوں کو رہا کیا گیا۔
'''وفاء الاحرار''' یہ اسلامی مزاحمتی تحریک [[حماس]] اور قابض [[اسرائیل|اسرائیلی]] حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہے اور یہ معاہدہ 18اکتوبر 2011ء کو پایہ تکمیل تک پہنچا جب قابض فوج نے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیط کی حوالگی کے بدلے  1047 فلسطینی اسیروں کو رہا کیا۔ یہ معاہدہ [[مصر]] کی حکومت کی ثالثی سے ہوا۔ 25جون کو حماس کے خصوصی یونٹ نے پہلے مرحلے میں 477 فلسطینی قیدیوں کو شالیط کی قاہرہ منتقلی کے بدلے رہا کیا اور دوسرے مرحلے میں دسمبر 2011ء میں 550 دیگر قیدیوں کو رہا کیا گیا۔
== معاہدہ کا پس منظر ==
== معاہدہ کا پس منظر ==
سطر 7: سطر 18:
فوجی اور سیکورٹی نقطہ نظر یہ سب سے بڑی کامیابی تھی۔ القسام بریگیڈز نے شالیط کے حوالے کرنے کا عمل انتہائی احتیاط اور رازداری کے ساتھ انجام دیا اور اسے مصر کے کمانڈر احمد جعبری کے حوالے کر دیا گیا۔ الجابری نے القسام کے درجنوں جنگجوؤں کے ساتھ اس کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا، اس کی حوالگی کے بعد رہائی پانے والے قیدیوں کو [[رفح کراسنگ]] کے ذریعے غزہ میں داخل کیا گیا تھا اور اس کے لوگ ان پر فتح کے نشانات لہرا کر ان کا استقبال کیا <ref>[https://felesteen.news/post/116755/%D8%B5%D9%81%D9%82%D8%A9-%D9%88%D9%81%D8%A7%D8%A1-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D8%B1 صفقة وفاء الأحرار](وفاء الاحرار معاہدہ)-felesteen.news(عربی زبان)-شائع شدہ از:6ستمبر 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11مئی 2024ء۔</ref>۔
فوجی اور سیکورٹی نقطہ نظر یہ سب سے بڑی کامیابی تھی۔ القسام بریگیڈز نے شالیط کے حوالے کرنے کا عمل انتہائی احتیاط اور رازداری کے ساتھ انجام دیا اور اسے مصر کے کمانڈر احمد جعبری کے حوالے کر دیا گیا۔ الجابری نے القسام کے درجنوں جنگجوؤں کے ساتھ اس کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا، اس کی حوالگی کے بعد رہائی پانے والے قیدیوں کو [[رفح کراسنگ]] کے ذریعے غزہ میں داخل کیا گیا تھا اور اس کے لوگ ان پر فتح کے نشانات لہرا کر ان کا استقبال کیا <ref>[https://felesteen.news/post/116755/%D8%B5%D9%81%D9%82%D8%A9-%D9%88%D9%81%D8%A7%D8%A1-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D8%B1 صفقة وفاء الأحرار](وفاء الاحرار معاہدہ)-felesteen.news(عربی زبان)-شائع شدہ از:6ستمبر 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11مئی 2024ء۔</ref>۔
== وفاء الاحرار کی وجوہات ==
== وفاء الاحرار کی وجوہات ==
اس آپریشن، جسے '''الوہم المتبدد''' کا نام دیا گیا، میں رفح شہر کی مشرقی سرحد پر اسرائیلی فوج کی مدد اور حفاظتی مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے نتیجے میں ایک ٹینک کمانڈر اور اس کا معاون ہلاک، 5 زخمی ہوئے۔ ایک مرکاوا ٹینک اور ایک بکتر بند جہاز کی تباہی، فوجی جگہ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ، اور فوجی گیلاد شیلاط  کو آپریشن کے دوران گرفتار کر لیا گیا، اور حملہ آور بغیر کسی سراغ لگائے پیچھے ہٹ گئے۔
اس آپریشن، جسے '''الوہم المتبدد''' کا نام دیا گیا، رفح شہر کی مشرقی سرحد پر اسرائیلی فوج کی مدد اور حفاظتی مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے نتیجے میں ایک ٹینک کمانڈر اور اس کا معاون ہلاک، 5 زخمی ہوئے۔ ایک مرکاوا ٹینک اور ایک بکتر بند جہاز کی تباہی، فوجی جگہ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ، اور فوجی گیلاد شیلاط  کو آپریشن کے دوران گرفتار کر لیا گیا، اور حملہ آور بغیر کسی سراغ لگائے پیچھے ہٹ گئے۔


اسرائیل کی جانب سے اسرائیلی فوجی کی حیثیت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے یکم اکتوبر 2009 کو ایک جرمن ثالث کے ذریعے اسرائیل اور حماس کے درمیان تبادلہ ہوا اور اسے '''صفقۂ الحرائر'''سلکس ڈیل کا نام دیا گیا، جس کے مطابق اسرائیل نے 20 فلسطینیوں کو رہا کیا۔ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے قیدیوں نے، اور اس کے بدلے میں دو منٹ کی ویڈیو میں شالیت کو اچھی حالت میں دکھایا۔
اسرائیل کی جانب سے اسرائیلی فوجی کی حیثیت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے یکم اکتوبر 2009 کو ایک جرمن ثالث کے ذریعے اسرائیل اور حماس کے درمیان تبادلہ ہوا اور اسے '''صفقۂ الحرائر'''سلکس ڈیل کا نام دیا گیا، جس کے مطابق اسرائیل نے 20 فلسطینیوں کو رہا کیا۔ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے قیدیوں نے، اور اس کے بدلے میں دو منٹ کی ویڈیو میں شالیت کو اچھی حالت میں دکھایا۔