"علی الخنیزی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 62: سطر 62:
* اتحاد کے حصول کے لیے فرقہ وارانہ تفریق کو ختم کرنا ہوگا اور متحد کرنے والا مذہب ہی حقیقی اسلام ہے، کیونکہ اسی کے ذریعے تمام مسلمانوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی قوت حاصل ہوتی ہے۔
* اتحاد کے حصول کے لیے فرقہ وارانہ تفریق کو ختم کرنا ہوگا اور متحد کرنے والا مذہب ہی حقیقی اسلام ہے، کیونکہ اسی کے ذریعے تمام مسلمانوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی قوت حاصل ہوتی ہے۔
* کسی بھی تاریخی، نظریاتی یا سماجی جنون سے آزادی اور اسلامی رہنمائی کی روشنی میں انصاف اور معیشت کا راستہ اختیار کرنا۔
* کسی بھی تاریخی، نظریاتی یا سماجی جنون سے آزادی اور اسلامی رہنمائی کی روشنی میں انصاف اور معیشت کا راستہ اختیار کرنا۔
== تقریب کی کہانی ==
کیا [[مسلمان|مسلمانوں]] میں اپنے مسائل خود حل کرنے کی طاقت ہے؟
کیا [[اسلام]] میں ایسے اصول ہیں جو ملت اسلامیہ کے اتحاد کی ضمانت دیتے ہیں اور اس طرح اس کی عظمت و شان کی ضمانت دیتے ہیں؟
کیا مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ تقریب  کا مطلب تمام اختلاف کو رد کرنا ہے؟ یا کیا وہ کسی ایسے اختلاف میں کوئی حرج نہیں دیکھتے جو ثبوت کی پیروی کرتا ہے اور ان اصولوں کو مدنظر رکھتا ہے جن سے کسی مسلمان کو انحراف کا حق نہیں ہے؟
کیا مصلحت آخر میں غالب رہتی ہے یا تعصب رہتا ہے؟
کیا مسلمان واقعی زندہ رہنا چاہتے ہیں یا وہ اپنے وجود میں بھی غافل رہیں گے اور معاملہ اپنے دشمنوں پر چھوڑ دیں گے جو مواقع سے فائدہ اٹھانا جانتے ہیں اور جمود کا شکار جنونی اور متعصب لوگ دونوں کی حیثیت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
اس طرح ان کی کمزوری بڑھ جاتی ہے اور ان کے اصولوں کے خلاف کسی بھی تحریک کو پسپا کرنے سے ان کی عاجزی آتی ہے، جس سے انہیں تباہ و برباد کرنا آسان ہو جاتا ہے؟
یہ سوالات ہر اس شخص کے ذہن میں تھے جو اصلاح کا سوچتا تھا اور ہر اس شخص کے ذہن پر تھا جو دین و ملت کی خدمت کے لیے کام کرنا چاہتا تھا۔
ضروری تھا کہ اس کا جواب کسی ایسے تجربے کے ذریعے دیا جائے جس سے راستہ روشن ہو جائے اور مسلمانوں کی اصل حالت کھل جائے۔
تقریب کا سوچ اور فکر اس میدان میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ تھا!
اگر یہ تجربہ ناکام ہو جاتا تو ان سوالوں کا جواب واضح ہوتا۔ اگر چہ اس کی ناکامی محض ایک خیال کا نقصان ہی نظر آتی ہے، لیکن حقیقت میں یہ ایک فیصلہ ہے کہ ہم اپنے مسائل سے نمٹنے کے قابل نہیں ہیں، اور یہ کہ ہم شعور اور پختگی کی سطح پر نہیں پہنچے ہیں، بلکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے۔ یہاں تک کہ ہم میں سے سب سے زیادہ منصفانہ لوگ، کہ ہم اسلام کے پیغام کو لے جانے کے قابل نہیں ہیں، جو امن کے حصول اور تمام انسانیت کے لئے امن کی ضمانت دیتا ہے!