"علی الخنیزی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''علی الخنیزی'''اسلامی مصلح اور تفریب بین المذاہب الاسلامی کے حامی اور داعی تھے۔
'''علی الخنیزی'''سعودی عرب کی عظیم شخصیات میں سے ایک، قطیف کے علاقے میں علمی نشاۃ ثانیہ کے بانی، اسلامی مصلح اور تفریب بین المذاہب الاسلامی کے حامی اور داعیوں میں ایک تھے۔
== پیدائش ==
== پیدائش ==
شیخ علی ابو الحسن بن حسن بن مہدی بن کاظم بن علی الخنیزی سنہ 1291 ہجری میں قطیف میں پیدا ہوئے۔
شیخ علی ابو الحسن بن حسن بن مہدی بن کاظم بن علی الخنیزی سنہ 1291 ہجری میں قطیف میں پیدا ہوئے۔
سطر 17: سطر 17:
* شيخ محمد علی الجشی،  
* شيخ محمد علی الجشی،  
* شيخ منصور آل سيف.
* شيخ منصور آل سيف.
== اتحاد کے بارے ان کی کتاب ==
ان کی 949صفحات پر مشتمل ایک کتاب تھی جس کو  دو جلدوں میں دار الفکر نے بیروت سے 1376ھ/1956ء میں شائع کیا تھا، جس میں وحدت اسلامی کے ان کے نظریہ کا اندازہ لگا سکتا ہے۔
کتاب کے پہلے صفحہ پر انہوں نے کہا ہے کہ یہ ایک ایسا وسیلہ ہے جو نفرت انگیز فرقہ واریت اور اس کی منہدم بنیادوں کو تباہ کرتا ہے اور اتحاد اور ہم آہنگی کی دعوت دیتا ہے، ایک ایسی دعوت جس کی نمائندگی آیت کریمہ میں کی گئی ہے:"دْعُ إِلِى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ"۔
یہ کتاب شیخ الخنیزی  کے تالیفات  میں سے آخری تالیف ہے جس کے مکمل ہونے کے بعد ان کا جلد ہی انتقال ہو گیا، گویا یہ ان کی امت اور قوم کے لیے آخری وصیت ہے۔
جن لوگوں نے اس کتاب کا مطالعہ کیا، جن میں محققین جیسے کہ آیت اللہ سید مرتضیٰ عسکری اور دیگران شامل ہیں، ان کی رائے تھی کہ یہ کتاب اختلافی مسائل پر مکالمے اور بحث و مباحثہ کی مضبوط ترین کتابوں میں سے ایک ہے اور اس میں مصنف نے اپنے مدعی کو بیان دلیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔
شیخ محمد جواد مغنیہ نے اس کتاب پر تقریظ لکھتے ہوئے کہتے ہیں:" ہمیں اس میں سچائی، سکون، خلوص، عدل و انصاف اور دوسری خوبیاں ملتی ہیں، جو ایک قابل عالم اور بڑے محنتی شخص سے ظاہر ہوتی ہیں۔


== وفات ==
== وفات ==