"ایران" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 478: سطر 478:


امت مسلمہ خصوصا مسئلہ فلسطین اور پاک ایران تعلقات کے بارے میں جن امور پر دونوں حکومتی سربراہان کے درمیان بات چیت ہوئی اور دو طرفہ جن یادداشتوں پر اتفاق کیا گیا، اگر حکومت پاکستان بیرونی و اندرونی دباؤ کے مقابلے میں استقامت دکھائے اور ایران کے ساتھ ملکر مسائل کو حل کرنے کے لیے عملی اقدام کرے تو یہ مملکت پاکستان کے استحکام کا باعث ہوگا، کیونکہ ایران نے تمام تر سامراجی طاقتوں کی مزاحمت اور مخالفت کے باوجود اپنے دوستوں کاساتھ دیا۔وہ سب کے سامنے واضح ہے، جیسے فلسطین، لبنان، شام، عراق، یمن اور دیگر دوست ممالک کے ساتھ ہمیشہ وفاداری کو نبھایا ہے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/398394/ ایرانی صدر کا دورۂ پاکستان؛ اثرات اور توقعات]-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از:24اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:24اپریل 2024ء۔</ref>۔
امت مسلمہ خصوصا مسئلہ فلسطین اور پاک ایران تعلقات کے بارے میں جن امور پر دونوں حکومتی سربراہان کے درمیان بات چیت ہوئی اور دو طرفہ جن یادداشتوں پر اتفاق کیا گیا، اگر حکومت پاکستان بیرونی و اندرونی دباؤ کے مقابلے میں استقامت دکھائے اور ایران کے ساتھ ملکر مسائل کو حل کرنے کے لیے عملی اقدام کرے تو یہ مملکت پاکستان کے استحکام کا باعث ہوگا، کیونکہ ایران نے تمام تر سامراجی طاقتوں کی مزاحمت اور مخالفت کے باوجود اپنے دوستوں کاساتھ دیا۔وہ سب کے سامنے واضح ہے، جیسے فلسطین، لبنان، شام، عراق، یمن اور دیگر دوست ممالک کے ساتھ ہمیشہ وفاداری کو نبھایا ہے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/398394/ ایرانی صدر کا دورۂ پاکستان؛ اثرات اور توقعات]-ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از:24اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:24اپریل 2024ء۔</ref>۔
== ایران و پاکستان کی مسلح افواج کا تعاون، امن و پائیداری کا باعث ==
پاک فوج کے سپہ سالار نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی کے دورۂ پاکستان کے موقع پر ان سے ملاقات کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنرل سید عاصم منیر کی صدر سید ابراہیم رئیسی سے ہونے والی اس ملاقات میں فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور خاص طور پر علاقے میں امن و پائیداری نیز سرحدوں پر سیکورٹی کے موضوع پر گفتگو کی۔
فریقین نے دو طرفہ تعاون میں فروغ اور اس کے ساتھ ہی علاقے میں امن و پائيداری نیز معاشی ترقی کے لئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق بھی کیا ہے۔
آیت اللہ سید ابراہیم رئيسی نے اس ملاقات ميں زور دیا ہے کہ ایران و پاکستان، مسلح افواج کے تعاون سے دونوں ملکوں اور علاقے کے امن و امان و پائیداری کو مضبوط کر سکتے ہیں۔
اس ملاقات میں پاکستانی فوج کے سربراہ نے ایران و پاکستان کی سرحدوں کو امن و دوستی کی سرحد قرار دیا اور سرحدی امور پر دونوں ملکوں کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا تاکہ دہشت گرد دونوں ملکوں کے بردارانہ و دیرینہ تعلقات کو خطرے سے دوچار نہ کر سکيں <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/398380/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%88-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D9%84%D8%AD-%D8%A7%D9%81%D9%88%D8%A7%D8%AC-%DA%A9%D8%A7-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%88%D9%86-%D8%A7%D9%85%D9%86-%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%D8%A7    ایران و پاکستان کی مسلح افواج کا تعاون، امن و پائیداری کا باعث]- ur.hawzahnews.com-شا‏ئع شدہ از:24اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:24اپریل 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==