"عباس محمود العقاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 11: سطر 11:
== علمی آثار ==
== علمی آثار ==
عباس محمود العقاد کے علمی آثار اور تصنیفات بہت زیادہ ہیں۔ 1954ء میں انھوں نے عالمی ادب میں اپنے ایک تراجم کے مجموعے کی شکل میں دو جلدیں شائع کیں، جن میں امریکی مختصر کہانیوں کا مجموعہ بھی شامل تھا۔ مصری کونسل برائے ادب و فنون میں پوزیشن حاصل کی، اور 1958ء میں اس نے اپنی کتاب شیکسپیئر کا تعارف شائع کیا، جو اس نے اپنی گیارہ ادبی تنقیدی کتابوں میں سے ایک ہے، اس کے علاوہ ایک اور مجموعہ شائع کیا، جیسے: ابلیس۔ العقاد جیتا۔ 1960ء میں ادب کے لیے ریاستی تعریفی ایوارڈ، اور ان کی آخری تصنیف 1963ء میں "یومیات" کے عنوان سے شا‏‏ئع ہوا
عباس محمود العقاد کے علمی آثار اور تصنیفات بہت زیادہ ہیں۔ 1954ء میں انھوں نے عالمی ادب میں اپنے ایک تراجم کے مجموعے کی شکل میں دو جلدیں شائع کیں، جن میں امریکی مختصر کہانیوں کا مجموعہ بھی شامل تھا۔ مصری کونسل برائے ادب و فنون میں پوزیشن حاصل کی، اور 1958ء میں اس نے اپنی کتاب شیکسپیئر کا تعارف شائع کیا، جو اس نے اپنی گیارہ ادبی تنقیدی کتابوں میں سے ایک ہے، اس کے علاوہ ایک اور مجموعہ شائع کیا، جیسے: ابلیس۔ العقاد جیتا۔ 1960ء میں ادب کے لیے ریاستی تعریفی ایوارڈ، اور ان کی آخری تصنیف 1963ء میں "یومیات" کے عنوان سے شا‏‏ئع ہوا
ان کی کتابوں کا ایک سلسلہ ہے جو عظیم ہستیوں سے متعلق ہے، جن میں سے پہلی یہ ہے:
عبقريّة مُحمّد-صلّى الله عليه وسلّم-، اس کے بعد خلفاء راشدین کے حالات زندگی ہیں یعنی: [[ابوبکر بن ابی قحافہ|عبقريّة الصِّديق]]، و[[عمر بن خطاب|عبقريّة عُمُر]]، و[[عثمان بن عفان|عبقريّة عثمان بن عفّان،]] و[[علی ابن ابی طالب|عبقريّة عليّ بن أبي طالب]]
== عورت قرآن کی نگاہ میں ==
انہوں نے عورتوں سے متعلق قرآنی آیات سے استفادہ کرتے ہوئے ان کے متعلق بعض مسائل پر بھی بحث  کی ہیں جیسے: نکاح، طلاق، عورتوں کا دنیوی  اور مذہبی حقوق، اور عورت پر مرد کی ولایت، خدا کی کتاب میں مذکور احکام ہیں جن کا تعلق عورتوں کے ساتھ برتاؤ سے ہے اور العقاد نے اپنی کتاب کا اختتام ان مسائل پر اپنی رائے لکھ کر کیا ہے جن سے خواتین گزرتی ہیں <ref>عباس محمود العقاد، المرأة في القرآن"مؤسسة هنداوي لنشر المعرفة والثقافة والغير هادفة للربح، 2017ء،ص23۔</ref>۔
== اسلام اور انسانی تہذیب ==
[[اسلام]] اور انسانی تہذیب اس کتاب میں، العقاد نے مضامین کے ایک مجموع کے ذریعے اسلام کا جائزہ لیا ہے، جس میں اس نے انسانی تہذیب پر اسلام کے اثرات کو واضح کیا ہے، اور اس کے شواہد کی طرف اشارہ کیا ہے، اور اسلام کی کامیابیوں اور مختلف ممالک میں اس کے پھیلاؤ کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کے ثبوت پیش کیے ہیں۔ سائنس اور ایمان کے درمیان توازن پیدا کرنے میں اسلام نے جو کردار ادا کیا ہے اس کے حوالے سے یہ اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ اسلام پوری دنیا کے لیے ایک جامع اور تمام انسانوں کے لیے ہے، اور اس طرح یہ اشارہ کرتا ہے کہ یہ ایک ایسا مذہب ہے جو لوگوں کے درمیان تفریق نہیں ڈالتا بلکہ صلح اور آشتی کی طرف دعوت دیتا ہے <ref>عباس محمود العقاد، "الإسلام والحضارة الإنسانية"مؤسسۂ ھنداوی، 2017ءص12</ref>۔