"ایران" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 12: سطر 12:
| کرنسی = ریال
| کرنسی = ریال
}}
}}
'''اسلامی جمہوریہ ایران''' جنوب مغربی ایشیا کا ایک ملک ہے، جو مشرق وسطی میں واقع ہے۔ ایران کی سرحدیں شمال میں آرمینیا، آذربائیجان اور ترکمانستان، مشرق میں پاکستان اور افغانستان اور مغرب میں ترکی اور عراق سے ملتی ہیں۔ مزید برآں خلیج فارس اور خلیج عمان واقع ہیں۔ [[اسلام]] ملک کا سرکاری مذہب اور فارسی ملک کی قومی اور بین النسلی زبان ہے اور اس کے سکے کو ریال کہتے ہیں۔ فارس، آذربائیجانی ترک، کرد (کردستانی)، لر (لرستانی)، بلوچی، گیلکی مازندرانی، خوزستانی عرب اور ترکمان  اس ملک کے سب سے زیادہ اہم نسلی گروہ ہیں ۔ ایران کا سیاسی نظام جمہوری  اسلامی ہے جو ایران میں فروری 1357 سے قائم  ہے۔ یہ نظام دو  رکن  مشروعیت اور  مقبولیت پر قائم ہے جو حکومت ولی فقیہ کی بنیاد ہے۔یہ نظام ایران میں امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب (22 بہمن 1357) کی کامیابی کے بعد وجود میں آیا۔ 1357 کے انقلاب کے بعد اس سیاسی نظام کو، مطلق العنان سامراجی اور شاہی نظام کے جانشین کے طور پر ، 12 اپریل 1358 کو ہونے والے ریفرنڈم میں باضابطہ شکل دی گئی جس میں ووٹ دینے کے اہل افراد میں سے 98.2 فیصد نے حصہ لیا جن میں سے 97 فیصد سے زائدافراد جمہوری اسلامی کے حق میں ووٹ دیا۔ اس ریفرنڈم میں کل438 ،20،422 افراد  نے  ہاں میں اور 367،604نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس ریفرنڈم کے اختتام کے ساتھ ہی رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے 1 اپریل1979 کو 24:00 بجے اپنے ایک پیغام میں اس دن کو زمین پر خدا کی حکومت کا دن قرار دیا اور باضابطہ اسلامیہ جہوریہ کے قیام کا اعلان فرمایا۔ تہران ایران کا دار الحکومت ہے۔
'''اسلامی جمہوریہ ایران''' جنوب مغربی ایشیا کا ایک ملک ہے، جو مشرق وسطی میں واقع ہے۔ ایران کی سرحدیں شمال میں آرمینیا، آذربائیجان اور ترکمانستان، مشرق میں پاکستان اور افغانستان اور مغرب میں ترکی اور عراق سے ملتی ہیں۔ ملک کا سرکاری مذہب اور قومی اور بین النسلی زبان فارسی ہے اور اس کے سکے کو ریال کہتے ہیں۔ فارس، آذربائیجانی ترک، کرد (کردستانی)، لر (لرستانی)، بلوچی، گیلکی مازندرانی، خوزستانی عرب اور ترکمان  اس ملک کے سب سے زیادہ اہم نسلی گروہ ہیں۔
 
ایران کا سیاسی نظام جمہوری  اسلامی ہے جو فروری 1357 سے قائم  ہے۔ یہ نظام دو  رکن  مشروعیت اور  مقبولیت پر قائم ہے جو حکومت ولی فقیہ کی بنیاد ہے۔یہ نظام ایران میں امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب (22 بہمن 1357) کی کامیابی کے بعد وجود میں آیا۔اس سیاسی نظام کو یکم اپریل 1979 کو ایک ریفرنڈم کے ذریعے باضابطہ طور پر تسلیم کیا گیا۔ اس ریفرنڈم میں کل ووٹرز کے 98.2% نے حصہ لی جن میں سے 97% سے زیادہ افراد نے جمہوری اسلامی کے حق میں ووٹ دیا۔ ریفرنڈم میں کل20422438ووٹوں میں سے 20054834 ووٹ موافق اور367604 ووٹ مخالف تھے۔
 
ریفرنڈم کے خاتمے پر، یکم اپریل 1979کو رات 12 بجے، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے اپنے ایک پیغام میں اس دن کو زمین پر خدا کی حکومت کا دن قرار دیا اور باضابطہ اسلامیہ جہوریہ کے قیام کا اعلان فرمایا۔ تہران ایران کا دار الحکومت ہے۔
 
== جغرافیا ==
== جغرافیا ==
عرف عام میں ایران اور موجودہ فارسی نام: جمهوری اسلامی ایران جو جنوب مغربی ایشیا کا ایک ملک ہے، جو مشرق وسطی میں واقع ہے۔ ایران کی سرحدیں شمال میں آرمینیا، آذربائیجان اور ترکمانستان، مشرق میں پاکستان اور افغانستان اور مغرب میں ترکی اور عراق سے ملتی ہیں۔ مزید برآں خلیج فارس اور خلیج عمان واقع ہیں۔
عرف عام میں ایران اور موجودہ فارسی نام جمهوری اسلامی ایران جنوب مغربی ایشیا کا ایک ملک ہے جو مشرق وسطی میں واقع ہے۔ ایران کی سرحدیں شمال میں آرمینیا، آذربائیجان اور ترکمانستان، مشرق میں پاکستان اور افغانستان اور مغرب میں ترکی اور عراق سے ملتی ہیں۔ مزید برآں خلیج فارس اور خلیج عمان واقع ہیں۔


اس ملک کا سرکاری مذہب اسلام اور فارسی ملک کی قومی اور بین النسلی زبان ہے۔ فارس، آذربائیجانی ترک، کرد (کردستانی)، لر(لرستانی)، بلوچی، گیلکی مازندرانی، خوزستانی عرب اور ترکمان ملک کے سب سے زیادہ اہم نسلی گروہ ہیں جو اس ملک میں زںدگی کرتے ہیں۔
اس ملک کا سرکاری مذہب اسلام اور فارسی ملک کی قومی اور بین النسلی زبان ہے۔ فارس، آذربائیجانی ترک، کرد (کردستانی)، لر(لرستانی)، بلوچی، گیلکی مازندرانی، خوزستانی عرب اور ترکمان ملک کے سب سے زیادہ اہم نسلی گروہ ہیں جو اس ملک میں زںدگی کرتے ہیں۔