"عبدالرحمن خدایی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 35: سطر 35:
اگر مسلمان عملی طور پر متحد نہ ہوئے تو عالم اسلام کا وہی حال  رہے گا جو ہم دیکھ رہے ہیں۔ دشمن بخوبی جانتا ہے کہ عالم اسلام کا اتحاد اس کی لوٹ مار میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
اگر مسلمان عملی طور پر متحد نہ ہوئے تو عالم اسلام کا وہی حال  رہے گا جو ہم دیکھ رہے ہیں۔ دشمن بخوبی جانتا ہے کہ عالم اسلام کا اتحاد اس کی لوٹ مار میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔


اس لیے وہ کوئی بھی سازش شروع دیکرتا ہے تاکہ [[سنی]] اور [[شیعہ|شیعہکٹھے]]<nowiki/>یھ نہ و[[شیعہ|سکے]] ں اور اس کی ٹھوس مثالیں اب پورے خطے اور اسلامی ممالک میں نظر [[شیعہ|ر]]<nowiki/>ی[[شیعہ|ی ہ]] ہیں۔
اس لیے وہ کوئی بھی سازش شرو کر دیتا ا ہ ے تاکہ [[سنی]] اور [[شیعہ|شی]]  ا[[شیعہ|عہکٹ]]<nowiki/>یھ نہو  و[[شیعہ|سک]] ں اور اس کی ٹھوس مثالیں اب پورے خطے اور اسلامی ممالک میں نظآرہی [[شیعہ|ہ]] ہیں۔


بلاشبہ جو لوگ مجلسوں اور نشستوں میں ہمیشہ شیعہ سنی کی بات کرتے ہیں وہ جان بوجھ کر یا نادانستہ دشمنوں اور استعمار کا مہرہ بنے ہوئے ہیں۔اس لیے ہمیں ان لوگوں اور ان کی منافقانہ حرکتوں سے دور رہنا چاہیے۔
بلاشبہ جو لوگ مجلسوں اور نشستوں میں ہمیشہ شیعہ سنی کی بات کرتے ہیں وہ جان بوجھ کر یا نادانستہ دشمنوں اور استعمار کا مہرہ بنے ہوئے ہیں۔اس لیے ہمیں ان لوگوں اور ان کی منافقانہ حرکتوں سے دور رہنا چاہیے۔
سطر 41: سطر 41:
اگر دنیا کے ایک ارب 600 ملین مسلمان ایک ہی سمت چلتے ہیں تو  
اگر دنیا کے ایک ارب 600 ملین مسلمان ایک ہی سمت چلتے ہیں تو  


بھی کوئی طاقت ان پر غلبہ حاصل نہ کر ۔۔سکتی لیکن اب ہم رکے ہھتے ہیں کہ بین الاقوامی فیصلوںمسلمانوں کی کوئی کوئی حیثیت نہیںاورویہ رکیہ ے جو عاسلام الم ایان ش اج یسا نہیں ہے <ref>[https://www.hawzahnews.com/news/870867/%D9%88%D8%AD%D8%AF%D8%AA-%D9%85%D8%B9%D8%AC%D9%88%D9%86-%D8%B4%D9%81%D8%A7-%D8%A8%D8%AE%D8%B4-%D8%AC%D9%87%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D8%AA hawzahnews.com سے لی گئی]۔
بھی کوئی طاقت ان پر غلبہ حاصل نہ کر ۔۔سکتی لیکن اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ بین الاقوامی فیصلوں  میں مسلمانوں کی کوئی کوئی حیثیت نہیں ہے اور یہ بات عالم اسلام کے شایان شان نہیں ہے <ref>[https://www.hawzahnews.com/news/870867/%D9%88%D8%AD%D8%AF%D8%AA-%D9%85%D8%B9%D8%AC%D9%88%D9%86-%D8%B4%D9%81%D8%A7-%D8%A8%D8%AE%D8%B4-%D8%AC%D9%87%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D8%AA hawzahnews.com سے لی گئی]۔
</ref>
</ref>



نسخہ بمطابق 00:50، 15 ستمبر 2023ء

عبدالرحمن خدائی
Mamosta-abdorahman-khodaee.jpg
پورا نامعبدالرحمن خدایی
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہبانہ
اساتذہ
  • ملا محمود محمدی
  • ملا عبدالله حیدرى
مذہباسلام، سنی
مناصب

ماموستا ملا عبدالرحمن خدائی ایک سنی مجتہد اورعالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن ہیں۔ وہ 2001 سے کلرجی کونسل کے سکریٹری اور بانہ شہر کے امام جمعہ کے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔وہ دو میعادوں تک اسمبلی خبرگان رهبری کے رکن بھی رہے ہیں۔ جون 2014 میں ماموستا مجتہدی کی وفات کے بعد، وہ شہر سنندج کے امام جمعہ مقرر ہوئے [1]۔

تعلیم

انہوں نے اپنی تعلیم کا آغاز اپنے آبائی شہر سے کیا اور ابتدائی اسکول کے اختتام تک اسے جاری رکھا۔اس کے بعد وہ دینی تعلیم کی طرف متوجہ ہوئے اور ملا باقر مدرس، ملا سید علی خالدی، ملا عبداللہ حیدری، ملا عبداللہ محمدی، محمود محمدی اور ملا محمد صدیق مجتہد جیسے سنی علما سے استفادہ کیا اور اجتہاد کے درجے پر فائز ہوئے ۔

سرگرمیاں

1371 سے، وہ مسلسل کلیرجی کونسل کے سیکرٹری اور دو مرتبہ اسمبلی خبرگان رہبری میں کردستان کے عوام کے نمائندے رہےہیں۔

انہوں نے شہر سنندج کے لوگوں کی 2014 سے امام جمعہ کی حیثیت سے خدمت کی اور اب وہ 2019 سے کردستان میں امام جمعہ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

نقطہ نظر

اس وقت ہم اکثر اسلامی ممالک میں اندرونی کشمکش کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس کے پیچھے استکباری اور مغربی ممالک کا ہاتھ ہے۔اس کے ذریعے دشمن امت مسلمہ کی خداداد دولت کو زیادہ سے زیادہ لوٹنے کے درپے ہے۔

تفرقہ اور انتشار بوڑھے سامراج یعنی برطانیہ کی سیاست اور طویل مدتی منصوبہ ہے۔ جب تک مسلمان بھائیوں کے درمیان اتحاد و اتفاق موجود ہے، انہیں لوٹنا ناممکن ہے۔لیکن اب یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ بعض ممالک جو خود کو اسلامی سمجھتے ہیں، دین خدا کے دشمنوں کے ہتھے چڑھ گئے ہیں۔

اگر مسلمان عملی طور پر متحد نہ ہوئے تو عالم اسلام کا وہی حال رہے گا جو ہم دیکھ رہے ہیں۔ دشمن بخوبی جانتا ہے کہ عالم اسلام کا اتحاد اس کی لوٹ مار میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

اس لیے وہ کوئی بھی سازش شرو کر دیتا ا ہ ے تاکہ سنی اور شی اعہکٹیھ نہو وسک ں اور اس کی ٹھوس مثالیں اب پورے خطے اور اسلامی ممالک میں نظآرہی ہ ہیں۔

بلاشبہ جو لوگ مجلسوں اور نشستوں میں ہمیشہ شیعہ سنی کی بات کرتے ہیں وہ جان بوجھ کر یا نادانستہ دشمنوں اور استعمار کا مہرہ بنے ہوئے ہیں۔اس لیے ہمیں ان لوگوں اور ان کی منافقانہ حرکتوں سے دور رہنا چاہیے۔

اگر دنیا کے ایک ارب 600 ملین مسلمان ایک ہی سمت چلتے ہیں تو

بھی کوئی طاقت ان پر غلبہ حاصل نہ کر ۔۔سکتی لیکن اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ بین الاقوامی فیصلوں میں مسلمانوں کی کوئی کوئی حیثیت نہیں ہے اور یہ بات عالم اسلام کے شایان شان نہیں ہے [2]

حواله جات