"علی بن موسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 49: سطر 49:
گورنر ادود کے معاہدے کے بعد (7 رمضان 201ء) جب عید الفطر (بظاہر عید الفطر 201 ہجری قمری) پہنچی تو مامون نے امام سے عید کی نماز ادا کرنے کو کہا، لیکن امام نے ان شرائط کی بنیاد پر عید کی نماز قبول کرنے پر معذرت کی جو انہوں نے امام کے خطبے کے آغاز میں مامون کے ساتھ بیان کی تھیں۔ مامون نے اصرار کیا اور امام کو قبول کرنا پڑا اور فرمایا: پس میں پیغمبر اکرم(ص) کی طرح نماز پڑھنے جاؤں گا۔ مامون نے بھی قبول کر لیا۔ لوگوں کو توقع تھی کہ امام رضا خلیفہ کی طرح مخصوص رسم و رواج کے ساتھ گھر سے باہر نکلیں گے، لیکن انہوں نے دیکھا کہ وہ ننگے پاؤں چل رہے تھے جبکہ تکبیر نے کہا کہ وہ اپنے راستے میں ہیں۔ اس طرح کی تقریبات کی رسمی اور عام یونیفارم میں ملبوس امیروں نے ایک بار گھوڑوں کو اترتے ہوئے دیکھا اور جوتے اتار ے اور روتے اور تکبیرگوین کے ساتھ امام کے پیچھے چل پڑے۔ امام نے ہر قدم پر تین مرتبہ تکبیر کہی۔
گورنر ادود کے معاہدے کے بعد (7 رمضان 201ء) جب عید الفطر (بظاہر عید الفطر 201 ہجری قمری) پہنچی تو مامون نے امام سے عید کی نماز ادا کرنے کو کہا، لیکن امام نے ان شرائط کی بنیاد پر عید کی نماز قبول کرنے پر معذرت کی جو انہوں نے امام کے خطبے کے آغاز میں مامون کے ساتھ بیان کی تھیں۔ مامون نے اصرار کیا اور امام کو قبول کرنا پڑا اور فرمایا: پس میں پیغمبر اکرم(ص) کی طرح نماز پڑھنے جاؤں گا۔ مامون نے بھی قبول کر لیا۔ لوگوں کو توقع تھی کہ امام رضا خلیفہ کی طرح مخصوص رسم و رواج کے ساتھ گھر سے باہر نکلیں گے، لیکن انہوں نے دیکھا کہ وہ ننگے پاؤں چل رہے تھے جبکہ تکبیر نے کہا کہ وہ اپنے راستے میں ہیں۔ اس طرح کی تقریبات کی رسمی اور عام یونیفارم میں ملبوس امیروں نے ایک بار گھوڑوں کو اترتے ہوئے دیکھا اور جوتے اتار ے اور روتے اور تکبیرگوین کے ساتھ امام کے پیچھے چل پڑے۔ امام نے ہر قدم پر تین مرتبہ تکبیر کہی۔


کہا جاتا ہے کہ فضل نے مامون سے کہا: اگر امام رضا اس طرح سے مصلہ (نماز کی جگہ) پر پہنچ جائیں تو لوگ ان کے دھوکے میں آ جائیں گے، بہتر ہے کہ آپ ان سے واپس آنے کے لیے کہیں۔ چنانچہ مامون نے ایک آدمی کو بھیجا اور امام کو واپس آنے کے لیے کہا۔ رسول خدا نے اپنے جوتے پہنے اور احاطے میں سوار ہو کر واپس آ گئے۔
کہا جاتا ہے کہ فضل نے مامون سے کہا: اگر امام رضا اس طرح سے مصلہ (نماز کی جگہ) پر پہنچ جائیں تو لوگ ان کے دھوکے میں آ جائیں گے، بہتر ہے کہ آپ ان سے واپس آنے کے لیے کہیں۔ چنانچہ مامون نے ایک آدمی کو بھیجا اور امام کو واپس آنے کے لیے کہا۔ رسول خدا نے اپنے جوتے پہنے اور احاطے میں سوار ہو کر واپس آ گئے  <ref>جعفریان، شیعہ اماموں کی فکری اور سیاسی زندگی، 2001، صفحہ 442-443؛ مزید دیکھیں: صدوق، ایون اخبار الرضا، 1378ھ، ج2، ص172</ref>.


== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ: شیعہ آئمہ]]
[[زمرہ: شیعہ آئمہ]]