مندرجات کا رخ کریں

"امریکی یہودی قومی سلامتی کا ادارہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
«''' Jewish Institute for National Security of America'' (JINSA)جو مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کے مفادات کی حمایت کرتا ہے۔ یہ ادارہ 1976ء میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے واشنگٹن ڈی سی میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کے مقاصد میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے اہم مسائل میں ترب...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
''' Jewish Institute for National Security of America''
''' Jewish Institute for National Security of America''   (JINSA)
(JINSA)جو مشرقِ وسطیٰ میں [[اسرائیل]] کے مفادات کی حمایت کرتا ہے۔ یہ ادارہ 1976ء میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے واشنگٹن ڈی سی میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کے مقاصد میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے اہم مسائل میں تربیت اور قیادت فراہم کرنا، امریکہ اور اسرائیل کے درمیان سلامتی کے تعاون کو فروغ دینا، اسرائیل میں ذخیرہ شدہ ہتھیاروں کی ترقی کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانا، اور امریکہ و اسرائیل کے درمیان معلومات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دینا شامل ہے۔
جو مشرقِ وسطیٰ میں [[اسرائیل]] کے مفادات کی حمایت کرتا ہے۔ یہ ادارہ 1976ء میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے واشنگٹن ڈی سی میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کے مقاصد میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے اہم مسائل میں تربیت اور قیادت فراہم کرنا، امریکہ اور اسرائیل کے درمیان سلامتی کے تعاون کو فروغ دینا، اسرائیل میں ذخیرہ شدہ ہتھیاروں کی ترقی کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانا، اور امریکہ و اسرائیل کے درمیان معلومات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دینا شامل ہے۔
== تاریخچہ ==
== تاریخچہ ==
امریکی یہودی قومی سلامتی ادارہ (JINSA) ایک اسرائیل نواز تھنک ٹینک ہے جو واشنگٹن ڈی سی میں قائم ہے۔ یہ ادارہ 1976ء میں اس مقصد کے تحت قائم کیا گیا تھا کہ اسرائیل کے مفادات کو ریاستہائے متحدہ امریکہ میں فروغ دیا جائے۔ یہ ادارہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اسرائیل کا کردار امریکہ کی سلامتی اور دنیا بھر میں جمہوریت کے فروغ کے لیے نہایت اہم اور حیاتی ہے<ref>[https://jinsa.org/
امریکی یہودی قومی سلامتی ادارہ (JINSA) ایک اسرائیل نواز تھنک ٹینک ہے جو واشنگٹن ڈی سی میں قائم ہے۔ یہ ادارہ 1976ء میں اس مقصد کے تحت قائم کیا گیا تھا کہ اسرائیل کے مفادات کو ریاستہائے متحدہ امریکہ میں فروغ دیا جائے۔ یہ ادارہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اسرائیل کا کردار امریکہ کی سلامتی اور دنیا بھر میں جمہوریت کے فروغ کے لیے نہایت اہم اور حیاتی ہے<ref>[https://jinsa.org/

نسخہ بمطابق 11:48، 8 نومبر 2025ء

' Jewish Institute for National Security of America (JINSA) جو مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کے مفادات کی حمایت کرتا ہے۔ یہ ادارہ 1976ء میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے واشنگٹن ڈی سی میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کے مقاصد میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے اہم مسائل میں تربیت اور قیادت فراہم کرنا، امریکہ اور اسرائیل کے درمیان سلامتی کے تعاون کو فروغ دینا، اسرائیل میں ذخیرہ شدہ ہتھیاروں کی ترقی کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانا، اور امریکہ و اسرائیل کے درمیان معلومات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دینا شامل ہے۔

تاریخچہ

امریکی یہودی قومی سلامتی ادارہ (JINSA) ایک اسرائیل نواز تھنک ٹینک ہے جو واشنگٹن ڈی سی میں قائم ہے۔ یہ ادارہ 1976ء میں اس مقصد کے تحت قائم کیا گیا تھا کہ اسرائیل کے مفادات کو ریاستہائے متحدہ امریکہ میں فروغ دیا جائے۔ یہ ادارہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اسرائیل کا کردار امریکہ کی سلامتی اور دنیا بھر میں جمہوریت کے فروغ کے لیے نہایت اہم اور حیاتی ہے[1]۔

مقاصد

  • اہم قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مسائل میں تربیت اور قیادت مہیا کرنا، نیز امریکہ کی جانب سے اسرائیل کے مانند اتحادیوں کے ساتھ سلامتی تعاون کو فروغ دینا، اور یہودی امریکی کمیونٹی کو اسرائیل کی حمایت اور اس کے مفادات کے دفاع کی ترغیب دینا۔
  • ایسے امریکی سیاستدانوں کے لیے مستقل بنیاد فراہم کرنا جو اسرائیل کے مفادات کے تحفظ کے لیے اہم فیصلے کر چکے ہیں۔
  • امریکہ اور اسرائیل کے درمیان سلامتی تعلقات کو مضبوط کرنا، اسرائیل میں ذخیرہ شدہ ہتھیاروں کو بہتر بنانا، امریکی ہتھیاروں کی اضافی فراہمی، اور امریکہ–اسرائیل کے مابین معلومات اور ٹیکنالوجی کے اشتراک کو وسعت دینا۔

مالیاتی بجٹ

امریکی یہودی قومی سلامتی ادارے (JINSA) کا بجٹ افراد، فاؤنڈیشنز اور کاروباری اداروں کی مالی معاونت سے پورا کیا جاتا ہے۔ یہ ادارہ اپنے مالی عطیہ دہندگان کے نام ظاہر نہیں کرتا۔ ٹیکس کے ریکارڈز سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی مالی معاونت کرنے والے اداروں میں خیراتی فنڈ "DonorsTrust" شامل ہے، جس نے سال 2019ء میں 272,000 ڈالر عطیہ کیے، ہیلن ڈیلر فیملی فاؤنڈیشن نے سال 2019ء میں 100,000 ڈالر دیے، اور ایروِنگ آئی فاؤنڈیشن نے سال 2018ء میں 70,000 ڈالر کا عطیہ دیا۔ اس ادارے کی کل آمدنی 5,513,850 ڈالر، اخراجات 4,807,516 ڈالر، اور مجموعی اثاثے 6,781,376 ڈالر ہیں۔ یہ ادارہ ٹیکس سے مستثنیٰ (معاف از ٹیکس) ہے۔

اراکین اور بانیان

  • مائیکل­ ماکوف­سکی: ادارے کے صدر و چیف ایگزیکٹو۔ سابقہ بیرونی پالیسی مرکز کے سرپرست اور پینٹاگون کے دفتر میں خصوصی معاون۔
  • یاکوو آییش: اسرائیل امور کے سینئر نائب صدر، اسرائیلی دفاعی فوج (IDF) کے سابق لیفٹیننٹ جنرل۔
  • جان ہینا: سینئر فیلو، گمونڈر دفاع و حکمت عملی سینٹر۔ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن دونوں حکومتوں میں اعلیٰ پالیسی عہدے دار رہے۔
  • مَتھیو کینی: ریاستی امور کے نائب صدر، سابق وزیر دفاع کے دفتر اور امریکی سینیٹ میں اقلیتی رہنما کے لیے کام کر چکے۔
  • بِلِز مِزتال: پالیسی مینجمنٹ کے نائب صدر، سابق ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کے ممبر، سابق ریاستی عدم استحکام میں انتہاپسندی کے ٹاسک فورس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر۔
  • جاناتھن روہے: پالیسی سربراہ، سابق تجزیہ کار، دو حزبی پالیسی مرکز میں۔
  • مورگن لورن وینا: ریاستی امور کی نائب صدر، سابق بین الاقوامی سلامتی اسٹاف چیئر، دفاع از جمہوریاں فاؤنڈیشن کے معاون رکن۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہیں: ڈیوڈ اسٹائن مین، جو ویلیام روزنوَلڈ فیملی آرگنائزیشن کے ایگزیکٹو مشیر اور سابق امریکی ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر؛ جوئل اف۔ گمونڈر، سابق چیئرمین یِنْسا؛ جاناتھن کیسلاک، سابق معاون وزیر زرعی؛ مائیکل جی۔ لفَل، جرنٹلِسٹ اور ریویو میگزین کے ایڈیٹر؛ جوئل زینبرگ، سابق اَمریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ میں فیلو۔

منصوبے

  • امریکہ – اسرائیل سلامتی پالیسی پروجیکٹ: علاقائی تبدیلیوں کے تناظر میں امریکہ اور اسرائیل کے سلامتی تعلقات کو کس طرح مضبوط کیا جائے، اس کا مطالعہ کرتا ہے۔
  • ابراہیم معاہدے پروجیکٹ: اسرائیل اور عرب ریاستوں کے تعلقات کے نارملائزیشن کے تاریخی اثرات، خصوصاً امریکی دفاعی تعاون کے لحاظ سے، کا جائزہ لیتا ہے۔
  • ایران: امریکہ کے پاس موجودہ اسٹریٹجک، معاشی اور عسکری اختیارات کا تجزیہ جو ایران کو نیوکلیئر صلاحیت پہنچنے سے روکنے اور اپنی حراست میں رکھنے کے لیے ہیں۔
  • مشرقی بحیرہ روم: ترکی کی تیزی سے ابھرتی ہوئی جارحیت، بڑی طاقتوں کی دوبارہ ساخت، اور توانائی کے اہم دریافتوں کے پس منظر میں مشرقی بحیرہ روم کے خطے کے لیے امریکی پالیسی کی سفارشات۔
  • غزہ کا جائزہ: غزہ میں اسرائیل اور Hamas کے درمیان تقریباً ڈیڑھ دہائی طویل جنگوں کو دیکھتے ہوئے، امریکی اور اسرائیلی فوجی اور قانونی ماہرین کو اکٹھا کر کے ان تنازعات سے حاصل ہونے والے تجربات کو تجزیہ کرتا ہے۔
  • مختلط جنگی حکمت عملی: دشمن عناصر جیسے کہ Hezbollah، حماس اور ISIS جو قانونی جنگی ضابطوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں، کے خلاف امریکی، اسرائیلی اور دیگر اتحادی فوجوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہے۔
  • وادی اردن: وادی اردن میں اسرائیلی خودمختاری کی اسٹریٹجک اہمیت، امریکی قومی سلامتی کے مفادات اور مشرقِ وسطیٰ میں استحکام کے تناظر میں، کا مطالعہ کرتا ہے۔
  • اسرائیل – چین پالیسی پروجیکٹ: چین کی بڑھتی ہوئی جیوپولیٹیکل اور معاشی چیلنجوں کے تناظر میں، امریکہ اور اسرائیل کے مابین ممکنہ تعاون کے راستے تلاش کرتا ہے۔
  • EMP پالیسی پروجیکٹ: اعلیٰ سطح کے سابق فوجی و سرکاری حکام، قومی لیبز کے انجینئرز اور نیوکلیئر ماہرین کو اکٹھا کرکے، امریکی زیرِ ساختوں اور معاشرتی لچک کے لیے برقی چُھپل حملوں (EMP) کے خلاف شعور اور عملی سفارشات دیتا ہے۔
  1. [https://jinsa.org/ Gemunder Center for Defense and Strategy]- شائع شدہ از:6 نومبر 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 نومبر 2025ء