"برصغیر کے شیعہ علماء کی تفسیری تالیفات" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
| سطر 233: | سطر 233: | ||
=== عربی تألیفات === | === عربی تألیفات === | ||
حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ ملا سید طاہر بن رضی الدین ہمدانی (۱۴۷۵۔۱۵۴۵؍م) یہ اثر خطی نسخہ ہے ۔ | * حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ ملا سید طاہر بن رضی الدین ہمدانی (۱۴۷۵۔۱۵۴۵؍م) یہ اثر خطی نسخہ ہے ۔ | ||
تفسیر سواطع الالہام؛ ابو الفیض فیضی (۱۵۴۷۔ ۱۵۹۵؍م )یہ اثر نقطے کے بغیر تفسیر ہے۔ | * تفسیر سواطع الالہام؛ ابو الفیض فیضی (۱۵۴۷۔ ۱۵۹۵؍م )یہ اثر نقطے کے بغیر تفسیر ہے۔ | ||
حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ دو جلد؛ قاضی سید نور اللہ شوشتری (۱۵۴۹۔۱۶۱۰؍م)۔ | * حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ دو جلد؛ قاضی سید نور اللہ شوشتری (۱۵۴۹۔۱۶۱۰؍م)۔ | ||
تفسیر سورہ اخلاص؛ سید ابو المعالی بن قاضی نور اللہ شوشتری (۱۰۰۴۔۱۰۴۶؍ق؛ ۱۵۸۵۔ ۱۶۲۷؍م) یہ نسخہ خطی ہے۔ | * تفسیر سورہ اخلاص؛ سید ابو المعالی بن قاضی نور اللہ شوشتری (۱۰۰۴۔۱۰۴۶؍ق؛ ۱۵۸۵۔ ۱۶۲۷؍م) یہ نسخہ خطی ہے۔ | ||
انوارالقرآن؛ شیخ غلام نقشبندی لکھنوی( م:۱۱۲۶؍ق؛ ۱۷۰۷؍ق) | * انوارالقرآن؛ شیخ غلام نقشبندی لکھنوی( م:۱۱۲۶؍ق؛ ۱۷۰۷؍ق) | ||
تفسیر سورۃ الحشر؛ شیخ محمد علی حزین بن (۱۱۰۳۔۱۱۸۰؍ق؛ ۱۶۸۴۔۱۷۶۱؍م) | * تفسیر سورۃ الحشر؛ شیخ محمد علی حزین بن (۱۱۰۳۔۱۱۸۰؍ق؛ ۱۶۸۴۔۱۷۶۱؍م) | ||
تفسیر روائع القرآن؛ مفتی سید محمد عباس لکھنوی (۱۸۸۹۔ ۱۸۹۰؍م) یہ اثر ان آیات کی تفسیر ہے جو اہل البیت ÷ کی شان میں نازل ہوئیں۔ | * تفسیر روائع القرآن؛ مفتی سید محمد عباس لکھنوی (۱۸۸۹۔ ۱۸۹۰؍م) یہ اثر ان آیات کی تفسیر ہے جو اہل البیت ÷ کی شان میں نازل ہوئیں۔ | ||
* احسن القصص ( تفسیر سورہ یوسف ) سید علی محمد بن سلطان العلماء السید محمد بن السید دلدار علی النقوی النصیر آبادی الکھنوی مشہور بہ تاج العلماء (۱۲۶۰؍ق؛ ۱۸۴۴؍م ) لکھنو؛ ہندوستان ( م: ۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۲؍م) عظیم آباد ؛ بیہار ہند؛ صبح الصادق: ۱۳۰۵؍ق؛ ۱۸۸۶؍م) چاپ سنگی؛ صفحات: ۸۱۲۔ یہ کتاب ۱۳۸۸؍ق میں نجف اشرف میں چھپی۔ | |||
* امالی؛ سید حسین دلداری، ہندی فرزند سید دلدار علی ۱۲۷۳؍ق؛ ۱۸۵۴؍م) اس کتاب میں سورحمد،توحید اور دہر کے ساتھ ساتھ چند سورہ بقرۃ کی چند آیات کی بھی تفسیر پیش کی گئی ہے۔ | |||
* الامالی فی التفسیر ؛ حسین بن علی نصیرآبادی ، رضوی، لکھنوی، معروف بہ سید العلمائ؛ ۱۲۷۳؍ق؛ ۱۸۵۴؍م) | |||
* روائح البیان فی فضایل امناء الرحمن؛ مغنی کبیر سید عباس شوشتری (۱۳۰۶؍ق۱۸۸۷؍م) لکھنو؛ مطبع جعفری؛ ۱۲۷۷؍ق؛ ۱۸۵۸؍م) صفحات: ۸۰۳۔ یہ اثر فضیلت اہل بیت کی آیات کی تفسیر میں مہم ترین اثر شمار ہوتا ہے۔ | |||
* ینابیع الابرار؛ مولانا محمد تقی (۱۲۹۸؍ق؛ ۱۸۸۱؍م) ۲ جلد۔ | |||
* تفسیر احسن القصص؛ سید علی بن محمد بن سید محمد (۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۴؍م) عظیم آباد، صبح صادق، ۱۳۰۵؍ق؛ ۱۸۸۶؍م) | |||
* ینابیع الابرار؛ مولانا سید محمد ابراہیم (۱۳۰۷؍ق؛ ۱۸۹۰؍م؛ مجلداٹ:۳۔ | |||
* مصباح البیان، تفسیر سور الرحمن؛ سید محمد محسن زنگی پوری (۱۸۴۶؍ق؛ ۱۹۰۷؍م) {۱۲۹} یہ نسخہ خطی ہے۔ | |||
* تفسیر آیات الاحکام؛ مولانا محمد ہارون؛ زنگی پوری۔ اس کتاب کا خطی نسخہ مدرسہ الواعظین لکھنو کے کتابخانہ میں موجود ہے۔ | |||
* الامالی التفسیریہ؛ سید محمد تقی الغفران مآب؛ یہ نسخہ خطی ہے۔ کتابخانہ سید آقا مہدی کراچی۔ | |||
=== فارسی تألیفات === | === فارسی تألیفات === | ||
نسخہ بمطابق 11:19، 6 اکتوبر 2025ء
برصغیر کے شیعہ علماء کی تفسیری تالیفات اس امر کا تعین کہ برصغیر میں سب سے پہلی تفسیر کب لکھی گئی، ایک انتہائی مشکل کام ہے لیکن بعض لوگوں کا خیال ہے کہ برصغیر کے لوگوں کا مدینہ منورہ کے مرکز اسلام سے رابطہ، دوسری صدی ہجری سے شروع ہوا۔ مسلمان تاجروں کی مدینہ آمد و رفت اس بات کا موجب بنی کہ وہ دینی مسائل سے آشنائی حاصل کریں اور بعد میں یہ تاجر برصغیر میں سکونت پذیر ہوئے جس کے نتیجے میں منصورہ میں انہوں نے ایک حکومت تشکیل دی جس کا حاکم ایک عرب خاندان تھا۔ ۷۱۲ ع میں محمد بن قاسم کے برصغیر پر حملے کے بعد عمر بن عبد العزیز نے سندھ کے راجوں اور نوابوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی تو ان میں سے بہت سوں نے اس دعوت کو خوشی خوشی قبول کر لیا۔
تفسیر نگاری کی ابتداء
۸۸۳ ع میں عمر ابن عبد العزیز نے اپنے ہمسایہ ہندو حاکم کے حکم پر تفسیر نگاری کا حکم جاری کیا اور ایک عراقی عالم کو جو کہ سندھ میں پلا بڑھا تھا، سنسکرت زبان میں (جو کہ اس زمانے میں ہندوستان اور سندھ کی علمی زبان شمار ہوتی تھی) تفسیر لکھنے کا حکم دیا۔بقول بزرگ بن شہریار، یہ تفسیر برصغیر میں قرآن کریم پر لکھی جانے والی سب سے پہلی تحریر تھی [1]۔
یہ سلسلہ جاری رہا اور حال میں اردو زبان میں لکھی جا چکی تفاسیر کی تعداد ۷۰۰ تک پہنچ چکی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی زبانوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی زبانوں میں بھی برصغیر میں تفاسیر لکھی جا چکی ہیں۔ مجلات کے علاوہ اخبارات میں بھی تفسیر کے عنوان کے تحت مقالات چھاپ رہے ہیں۔ ایک عرصہ تک روزنامہ جنگ اس عنوان سے احتشام الحق تھانوی کی تفسیر چھاپتا رہا [2]۔
اہل تشیع اور تفسیر نگاری
جہاں تک اہل تشیع کے قرآن پر لکھنے کا تعلق ہے تو اس حوالے سے یہی کہا جا سکتا ہے کہ برصغیر کے پیروان مکتب اہل بیت نے بھی تفسیر نگاری، نیز لغات القرآن، علوم القرآن اور تجوید القرآن پر کافی کام کیا ہے اور اردو، پنجابی، عربی، فارسی، پشتو، گجراتی اور انگلش وغیرہ میں کئی آثا ر معرض وجود میں لائے ہیں۔ راقم نے ایک استقراء کے بعد ان آثار کی درج ذیل تفصیل مہیا کی ہے:
- اردو:
اردو زبان میں ۱۹۴ تالیفات ہیں کہ جن میں سے ۷۰ ؍عدد مکمل تفسیر، ۴۰ ؍عدد مختلف سوروں کی تفسیر، ۱۲ ؍عدد بھی چند سوروں کی تفسیر اور ۷۱ ؍عدد تفسیر موضوعی ہیں۔
- انگریزی:
انگریزی زبان میں ۷ ؍ تالیفات ہیں۔
- عربی:
عربی زبان میں ۱۷ تألیفات ہیں۔
- فارسی:
فارسی زبان میں ۹؍ تالیفات ہیں۔
- سندھی:
سندھی زبان میں ۳؍ تالیفات ہیں۔
- پشتو، گجراتی اور بلتی زبان
ان زبانوں میں سے بھی ہر ایک زبان میں ایک ایک تالیف موجود ہے۔ ذیل میں ہم مختلف زبانوں میں موجود ان تألیفات کا اجمالی تعارف پیش کرتے ہیں:
اردو تألیفات
- حاشیہ بر تفسیر بیضاوی، سید علا الدولہ بن قاضی نور اللہ شوشتری؛ ۱۶۰۳ ۔ ۱۶۶۹؍ م؛ ۱۰۹۱؍ق
- تفسیر قرآن مجید بہ روایت اہل بیت ؑ شیخ محمد بن جعفر گجراتی ۱۱۱۱۔۱۰۴۷؍ق ۴ ۳ ۶ ۱ ۔ ۸ ۹ ۶ ۱ ؍ ق [3]۔
تفسیر مرتضوی کے نسخے
تفسیر مرتضوی ، غلام مرتضی جنون آبادی، ۱۱۹۴؍ق۱۷۸۰؍م،ص ۲۴۶؛ اس تفسیر کے متعدد خطی نسخے درج کتابخانوں میں موجود ہیں:
- کتابخانہ اداری ہندوستان، تاریخ کتابت۱۲۴۰؍ق۔
- کتابخانہ مرکزی حیدر آباد ،۱۲۵۶؍ق۔
- ادارہ ادبیات اردو حیدر آباد،۱۲۰۰؍ق۔
- سالار کتابخانہ؛ جنگ حیدر آباد ؛ ۱۲۷۰؍ق۔
- کتابخانہ مولانا آزاد و پنجاب یونیورسٹی، لاہور؛۱۲۰۰؍ق ۔
- کتابخانہ خاص کراچی (چاپی ۱۲۵۹؍ق )* اثناعشری، ۱۱۹۴؍ق ۱۷۸۰؍م ؛ ص ۱۲۸۔ *بمبئی ، مطبع
- حیدری۱۲۵۹؍ق ۱۸۴۳؍م ؛ صص ۲۷۶۔ ۲۷۹ [4]۔
- تفسیر مرتضوی (منظوم) غلام مرتضی فیض آبادی، اثناعشری ،۱۱۹۴؍ق۱۷۸۰؍م؛ ص۱۲۸؛ اس کتاب کا خطی نسخہ ’’ادارہ ادبیات اردو‘‘ حیدر آباد دکن میں موجود اور آصف الدولہ کے زمانے کا لکھا ہوا ہے۔
- تفسیر القرآن، وزیر علی، نسخہ خطی کتابخانہ آصفیہ؛ ص ۳۳۰؛ خط نستعلیق، تالیف :۱۸۳۰؍م ۱۲۵۰؍ق؛ کتابت ۱۲۷۳؍ق؛
- ترجمہ وتفسیر ’’توضیح مجید فی تنقیح کلام اللہ المجید‘‘؛ سید علی مجتہد بن سید دلدار ۱۲۵۹؍ق (بمئبی، مطبع حیدری؛ ۱۲۵۲؍ق۱۸۳۶؍م ج ۴؛ یہ اردو زبان میں اہل تشیع کی طرف سے قرآن کریم کا پہلا مکمل مکتوب ترجمہ و تفسیر ہے۔ بمئبی، حیدری۱۲۵۳؍ق ۱۸۳۷؍م ؛ ج ۴۔
- تفسیر منہاج السداد، امداد بن علی رحمن بخش (امیر راجہ ۱۲۱۸۔ ۱۲۶۲؍ق ۱۷۹۹۔ ۱۸۴۳؍م)
- ترجمہ و تفسیر تنویر البیان؛ سید علی لکھنوی، آگرہ ؛ اعجاز محمدی ۱۸۵۹؍م۱۲۷۲؍ق۔ آگرہ ؛ اعجاز محمدی۱۹۱۰؍م ۔
- تفسیرالقرآن لتخریج لغات الفرقان؛ محمد سلیم؛ حیدر آباد دکن، مطبع حیدری؛ ۱۲۸۱؍ق ۱۸۶۴؍م۔
- عمدۃ البیان فی تفسیر القرآن؛ سید عمار علی (رئیس سونی پت) دہلی؛مطبع یوسفی جلد ۱ و ۲؛ ۱۸۶۹؍م۱۲۸۸؍ق ص۸۱۸، ج۲؛۱۳۰۲؍ق ص ۶۹۹۔ (دہلی ،مطبع یوسفی ۱۳۰۔ ۱۳۰۰؍ق۱۸۸۴۔ ۱۸۸۹؍م ص ۱۶۷۴۔ دہلی؛ مطبع یوسفی۱۳۱۰؍ق۱۸۹۲؍مج ۳؛ (ج۱،ص ۵۲۸؛ ج۲، ص ۱۹؛ و ج۳، ص ۵۵۸۔ ). ،دہلی، مطبع یوسفی ۔ ۱۹۰۴؍م *۱۸۹۹؍م۱۳۱۸؍ق۔
- انوارالساطع: تفسیرسورہ واقعہ (اردو عربی) مولانا حافظ محمد ابراہیم/میر سیالکوٹی(ت ۱۸۷۴؍م)، سیالکوٹ، پاکستان،۱۹۵۶؍م۔
- معدن الوداد ،سید محمد سیرین سرفراز علی فیض آبادی، نسخہ خطی کتابخانہ کلب حسین، کتابت ۱۸۸۴؍م۱۳۰۳؍ق ۔
- ترجمہ قرآن کریم؛ تاج العلماء مولانا سید علی محمد؛ ۱۳۱۲؍ق ۱۸۹۴؍م لکھنو؛ ۱۸۸۵؍ق ۱۳۰۴؍ق؛ ۲ جلدیں، عربی متن کے بغیر؛ مسیحت وسر سید احمد کا رد۔
- ترجمہ قرآن شریف مع تفسیر؛ محمد حسین قلی خان(ش) لکھنو؛ ۱۸۸۵؍م ۱۲۹۸؍ق،حسینی اثنا عشری ۷۹۶، ص ۱۷ {۱۷} لکھنو؛ ۱۸۸۶؍م؛ ۱۲۹۹؍ق، ص ۱۳۳۴۔{۱۸} قاموس محل انتشار کلکتہ / دہلی {۱۹}کلکتہ ،مطبع اثنا عشری
- ترجمہ قرآن شریف ،محمد حسین قلی خان ابن نواب مہدی خان ؛لکھنو؛ مطبع اثنا عشری؛ ۱۲۹۹؍ق ۱۸۸۶؍مص ۷۹۶؛ عربی متن کے بغیرہے۔
- تفسیر عمدۃ البیان، مولانا سید عمار علی سونی پتی ۱۳۰۴؍ق ۱۸۸۶؍م؛ لاہور ،مطبع پنجابی، ۱۲۸۸؍ق۔ اس تفسیر میں اہل بیت علیہم السلام کی روایات اور آیات کی عقائد پر تطبیق کی گئی ہے۔ اس پر ممتاز العلما مولانا محمد تقی کی تقریظ موجود ہے۔ ۱۲۸۹؍م)*ج:۱ ملتان،انجمن تنویر العزا، ۱۴۰۶؍ق؛ ص ۵۲۸؛ ج:۲ ملتان، انجمن تنویر العزا، ۱۴۰۶؍ق ؛ صفحات ۵۵۹؛ ج:۳ ملتان ،انجمن تنویر العزا ۱۴۰۶؍ق صفحات ۵۵۸؛ یہ جلد پہلی بار لاہور میں بھی پنجابی مطبع میں ۱۲۹۰؍ ق میں ۶۹۹ صفحات میں چھپی ہے۔
- تفسیر ینابیع الابرار؛ مولانا ابراہیم ۱۸۸۸؍م ۱۳۰۷؍ق ج۳۔
- ترجمہ کلام اللہ ؛ حافظ فرمان علی (متوفی ۱۳۲۳؍ق) ۱۳۰۸؍ق ۱۸۹۰ ؍م {۲۱} لکھنو؛ نظامی پریس ۱۳۲۶؍ق ۱۹۰۸؍م صفحات ۴۶۰ {۲۲} لکھنو؛ نظامی پریس،چاپ دوم، ۱۹۳۳؍م۔ * لکھنو؛ نظامی پریس چاپ ۳، ۱۹۴۷؍م ۱۳۶۵؍ق۔ * کراچی، پیر محمد ابراہیم۱۳۹۰؍ق ۱۹۷۰؍م،صفحات ۱۰۸۸۔ * لاہور، مکتبہ تعمیر ادب، پنجاب پریس صفحات ۹۶۰؛ اس ترجمہ میں عربی متن کا مکتب تشیع کے اصول و مبانی کے مطابق ترجمہ کیا گیا ہے۔
- تنویرالبیان فی تفسیر القرآن، سید علی بن غفران مآب ؛ ۱۲۵۹؍ق ۱۸۴۲؍م؛ آگرہ، اعجاز محمدی، ۱۸۹۳؍م ۱۳۱۳؍ق، ج۱، صفحات ۴۰۰؛ ج ۲، صفحات ۳۸۲؛ ج۳، صفحات صفحات ۴۰۴{۲۴}؛ ترجمہ: خلاصۃ المنہج (ملا فتح اللہ کاشانی ۹۹۷؍ق)۔{۲۵} اس اثر کے مولف کا شمار شاہ رفیع الدین ۱۲۳۳؍ق، ۱۸۱۸؍ م اور شاہ عبد القادر ۱۲۰۳؍ق ۱۸۱۵؍م کے معاصرین میں سے ہوتا ہے۔
- انوار الانظار، تاج العلماء مولانا سید علی محمد؛ ۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۴؍م۔{۲۷}
- تفسیر تنویر البیان؛ سید محمد حسین اکبر آباد ی (ش) آگرہ؛ اعجاز محمدی ،۱۳۱۳؍ق؛ ۱۸۹۵؍م۱۱۹۶ صفحات؛ ترجمہ و تفسیر ’’خلاصۃ المنہج‘‘ از فتح اللہ کاشانی ؛ .*اعجازمحمدی {۲۸} ۱۹۱۰؍م۔
- عین الیقین ترجمہ عربی تفسیر منسوب بہ حضرت امام حسین -؛ موسومہ مراۃ ؛ مترجم محی الدین خان، محمد ابو الحسن؛ لاہور، ۱۹۰۱؍م؛ ۱۳۱۴؍ ق
- (آثار حیدری) ترجمہ و تفسیر منسوب بہ امام حسن عسکری -، سید شریف حسین بریلوی ۱۳۶۱؍ق؛ ۱۹۴۲؍م؛ بمبئی، امامیہ کتب خانہ، ۱۳۰۲؍ق؛ ۱۹۰۲؍م؛ صفحات: ۶۴۸؛ ترجمہ پر نظرثانی: سید محمد ہارون زنگی پوری؛* لاہور؛ مفید عام پریس ۱۳۲۰؍ق؛صفحات: ۴۰۰؛ *؛ لاہور ، امامیہ کتب خانہ، گیلانی الیکٹرک پریس؛ تقاریظ مولانا سید نجم الحسن (۱۳۵۸؍ق)و سید محمد ہارون (۱۳۳۹؍ق)
- ترجمہ و تفسیر قرآن شریف؛ مترجم محمد قلی خان (۱۳۲۰؍ق ۱۹۰۲؍م) سرسید احمد خان کے نظریات پررد۔
- قرآن شریف مترجم مع حاشیہ؛ مولانا شیخ علی ۱۳۶۷؍ق؛ ۱۹۴۷؍م؛ دہلی، مطبع اثنا عشری؛ ۱۹۱۰؍م ۱۳۳۰؍ق ؛ صفحات: ۹۶۸۔
- خلاصۃ التفسیر؛ سید محمد ہارون زنگی پوری ۱۹۱۰؍م؛ ۱۳۲۹؍ق۔
- تنویر البیان؛ اردو خلاصہ از ’’المنہج‘‘ (تالیف ملافتح اللہ کاشانی)؛ راحت حسین ،کاتب اکبر آبادی؛ آگرہ؛ مطبع اعجاز محمدی ۱۹۱۱؍م؛ ۱۳۳۰؍ق؛ یہ ترجمہ و تفسیر مولوی سید حسین معروف سید علی مجتہد لکھنوی کی نگرانی میں انجام پایا، لیکن متن قرآن کے مترجم سید علی ہیں۔
- قرآن مجید؛ مترجم: مقبول احمد؛ دہلی۱۳۳۱؍ق؛ ۱۹۱۲؍م؛ {۳۳} مقبول، صفحات: ۹۶۶؛ {۳۴} ؛* لاہور؛ افتخار ، صفحات: ۷۳۳؛ یہ ترجمہ با محاورہ اور شیعہ مکتب فکر کی اساس پر ہے۔ {۳۵} اس ترجمہ کا ایک اور نام بھی ذکر ہوا ہے: آئمہ اہل بیت علیہم السلام کی روایات کے مطابق تفسیر با ترجمہ المعروف بہ ترجمہ مقبول؛ ۱۹۲۱؍م؛ ۱۳۳۹؍ق۔ یہ ترجمہ ۱۳۳۵؍ق؛ ۱۹۱۷؍م میں نواب حامد علی خان کے حکم سے انجام پایا۔ مقدمہ کے مطابق یہ ترجمہ ۱۳۷۱؍ق، ۱۹۵۲؍م میں بھی چھپا ہے۔
- التعلیقات علی تفسیر القمی؛ علی بن ابراہیم قمی، مفتی سید طیب آغا جزائری لکھنوی ؛ ۱۹۱۴؍م؛ ۱۳۳۴؍ق؛ صفحات: ۲۰۳۔
- ترجمہ و تفسیر القرآن الکریم؛ حافظ سید فرمان علی ۱۳۳۴؍ق؛ ۱۹۱۴؍م؛ لاہور، مکتبہ تعمیر ادب؛ پنجاب پریس؛ صفحات: ۹۶۰؛ {۳۷} اس ترجمہ کے متعدد ایڈیشن آ چکے ہیں اور یہ ترجمہ مناظرانہ مباحث پر مشتمل ہے۔
- تفسیر مقبول؛ مقبول احمد؛ دہلی؛۱۳۳۵؍ق؛ ۱۹۱۶؍م۔{۳۸}
- قرآن مجید مترجم ،مولانا سید مقبول احمد ۱۳۴۰؍ق؛ ۱۹۲۱؍م؛ لاہور، افتخار بکڈپو کرشن نگر، استقلال پریس لاہور،چاپ اول: ۱۹۵۵؍م، ۱۳۳۱؍ق؛ صفحات: ۱۲۱۰۔ یہ اثر کئی بار تجدید چاپ ہو چکا ہے۔
- ضمیمہ جات مقبول ترجمہ وحواشی ؛ مولانا سید مقبول احمد۱۹۲۱؍م، ۱۳۴۰؍ق؛ دہلی، مقبول پریس ، صفحات: ۶۳۲؛ اس ضمیمہ میں مقبول کی تفسیر کا وہ حصہ ہے جو حاشیہ پر نہ آ سکا۔
- قرآن مجید مترجم مع ترجمہ ضیا القرآن، نجف، ۱۹۲۵؍م ۔ اس اثر میں عربی متن کے نیچے ترجمہ دیا گیا ہے۔
- خزینۃ الفضائل، سید محمد دہلوی، دہلی، مطبع یوسفی، ۱۹۴۱؍م؛ صفحات: ۹۲۔
- ترجمہ وتفسیر قرآن الملقب بہ ضیاء الاسلام، مولانا زیرک حسین امروہی؛ ۱۳۶۵؍ق؛ ۱۹۴۶؍م؛ دہلی، دلی پرنٹنگ ورکس، ۱۳۳۱؍ق۔ یہ قرآن کریم کی روائی تفسیر ہے اور اس میں جگہ جگہ قرآنی آیات کے ذیل میں تعویذات بھی لائے گئے ہیں۔
- تفسیر رضی، علامہ سید محمد رضی زنگی پوری ۱۹۵۰؍م؛ ۱۳۷۰؍ق؛ بنارس، الجواد بک ڈپو؛ صوبہ رامپور میں نواب علی رضا خان کے حکم سے ایک کمیٹی تشکیل پائی کہ جس کے اراکین میں علامہ حافظ کفایت حسین (۱۹۱۴؍م؛ ۱۳۸۸؍ق) مولانا سید محمد دہلوی (۱۹۷۲؍م؛ ۱۳۹۲؍ق) اور علامہ سید محمد رضی زنگی پوری (۱۹۵۰؍م؛ ۱۳۷۰؍ق) تھے۔ طے یہ تھا کہ یہ گروہ جامع تفسیر لکھیں لیکن تقسیم ہندوستان کی وجہ سے یہ کام انجام نہ پا سکا۔ لیکن اس دوران علامہ سید محمد رضی زنگی پوری نے جو کام انجام دیا اسے ان کے بیٹے مولانا ظفر الحسن نے منتشر کیا۔
- القرآن الکریم مترجم مع حواشی تفسیر لوامع البیان ؛ احمد علی میرزا ؛ لاہور؛ کتابخانہ حسینیہ۱۹۵۵؍م؛ * لاہور؛ زر کمپنی، ۲ جلد، صفحات: ۱۰۱۶۔
- القرآن المبین مع ترجمہ ،تفسیر المتقین مطابق با روایات آئمہ معصومین علیہم السلام؛ امداد حسین کاظمی، لاہور، انصاف پریس، ۱۹۶۰؍م ۱۳۸۰؍ق؛ صفحات: ۷۳۲؛ کراچی؛ ادارہ بحر العلوم اشاعۃ القرآن، ۱۹۷۰؍م؛ ۱۳۸۹؍ق؛ جاوید؛ صفحات: ۶۰۶۔
- تفسیر المتقین؛ سید امداد حسین کاظمی (۱۳۳۵؍ق؛ ۱۹۷۵؍م) لاہور، شیعہ بک ایجنسی،۱۹۶۱؍م؛ ۱۳۸۱؍ق؛ صفحات: ۷۹۸۔
- تفسیر معارف القرآن؛ سید حفاظت حسین بن محمد ابراہیم بھیکپوری (۱۸۹۷۔۱۹۶۴؍م)
- قرآن مجید مترجم مع تفسیر لوامع القرآن؛ مولانا میرزا احمد علی امرتسری (۱۳۹۰؍ق؛ ۱۹۷۰؍م) لاہور؛ شیخ غلام احمد اینڈ سنز، خورشید عالم پریس؛ سر سید احمد خان کی آراء کا رد (۱۹۹۸) غلام احمد پرویز (۱۹۸۵؍م) اور غلام احمد قادیانی ۱۹۰۸؍م۔
- تفسیر توضیح القرآن ،سید مجاور حسین(۱۹۸۰؍م) کراچی،۱۹۷۱؍م۔
- ایک مفسر قرآن؛ مولانا احمدعلی؛ مکتبہ یوسفی ؛ لاہور ۱۹۷۱؍م؛ صفحات: ۱۳۸۔
- تفسیر انوار النجف فی اسرار المصحف؛ حسین بخش جاڑا، النجفی؛ (۱۴۱۰؍ق؛ ۱۹۹۰؍م) سرگودہا/دریا خان؛ دارلعلوم محمدیہ ٹرسٹ/مکتبہ انوار النجف ۱۹۵۳۔۱۹۷۳؍م؛ ۱۳۷۳۔۱۳۹۳؍ق؛ ق ،۱۴ جلد کامل؛ صفحات: ۲۹۰۸
- تفسیر القرآن؛ سید حسن ظفر امروہوی؛ کراچی، شمیم بک ڈپو؛ جلد: ۵؛ ۱۹۷۷۔۱۹۸۵؍م؛ ۱۳۹۶۔۱۴۰۴؍ق۔
- تفسیر القرآن؛ ادیب اعظم سید ظفر حسن امروہوی (۱۴۰۹؍ق؛ ۱۹۸۸؍م) کراچی، شمیم بکڈپو؛ صفحات: ۴۰۰؛ (۱۹۷۷؍م) ج:۲صفحات: ۳۴۰ (۱۹۸۷؍م) ج: ۳صفحات: ۴۰۲؛ (۱۹۸۱؍م)
- تفسیر فرات کوفی؛ شیخ فرات بن ابراہیم ابن فرات کوفی؛ مترجم مولانا ملک محمد شریف ملتانی؛ (۱۴۰۷؍ق؛ ۱۹۸۷؍م) {۴۸} ملتان مکتبہ الساجد؛ منظور پرنٹنگ پریس ۱۳۹۸؍ق؛ ۱۹۷۸؍م؛ صفحات: ۴۵۳۔
- مطالعہ قرآن؛ پروفیسر کرار حسین؛ کراچی؛ اسلامک کلچر؛ ۱۹۸۷؍م؛ صفحات: ۲۲۰۔
- مجمع البرہان فی تفسیر القرآن؛ مولانا فیروز حسین قریشی ہاشمی؛ پاکستان، تونسہ، مدرسہ امامیہ ضلع ڈیرہ غازی خان؛ ڈی۔ ایچ پرنٹرز؛ لاہور؛ جلد:۲؛ صفحات: ۲۸۰؛ ۱۹۸۷؍م؛ ۱۴۰۶؍ق۔
- ۵۱۔ تفسیر قرآن معروف فصل خطاب؛ سید العلماء سید علی نقی نقوی بن ابو الحسن لکھنوی؛ ۱۹۸۸؍م؛ ۱۴۰۸؍ق؛ جلد : ۱(پارہ اول تا سوم) کشمیر؛ ۱۴۰۲؍ق؛ ۱۹۸۲؍م؛ یہ جلد ادارہ ترویج علوم اسلامیہ، کراچی نے بھی مارچ ۱۹۸۶؍م میں چھاپی ہے۔ {۵۱} جلد:۲ (پارہ ۴ تا ۶) دہلی،۱۹۸۳؍م صفحات: ۴۸۳؛ جلد: ۳ (پارہ ۷ تا ۱۰) دہلی، ۱۹۸۳؍م؛ جلد: (پارہ ۱۱ تا ۱۵) دہلی ۱۹۸۴؍م؛ جلد: ۵(پارہ ۱۶ تا ۲۰) کشمیر، ۱۹۸۵؍م؛ جلد: ۶ (پارہ (۲۱ تا ۲۵) کشمیر، ۱۹۸۷؍م۔
- ترجمہ تفسیر نمونہ جلد ۱ تا ۲۷؛ آیۃ اللہ مکارم شیرازی، مترجم ج ۴و ۶ مفتی آغا سید طیب جزائری؛ اور بقیہ جلدوں کا ترجمہ علامہ سید صفدر حسین نجفی (۱۹۸۹؍م؛۱۴۱۰؍ق) نے کیا۔
- مطالعہ قرآن؛ علامہ سید ذیشان حیدر جوادی؛ لکھنو ،تنظیم المکاتب؛ ۱۹۹۴؍م؛ صفحات: ۶۴۳۔
- انوار القرآن؛ علامہ ذیشان حیدر جوادی؛ لاہور ،مصباح القرآن ٹرسٹ؛ ۱۴۱۵؍ق؛ ۱۹۹۶؍م؛ صفحات: ۱۲۴۲۔
- ایمان تفسیر (پنجابی) غلام اکبر یا فتح آبادی؛ لاہور؛ ویکٹوریہ پریس۔
- تفسیر قرآن؛ ناشناختہ؛ خطی؛ بر اساس مذہب امامیہ، ادارہ ادبیات اردو حیدر آباد دکن کے در کتابخانہ میں موجود ہے۔
- تفسیر القرآن ( امامیہ مذہب کے مطابق) یوسف حسین مولوی ۔
- لمع العرفان فی توضیح القرآن؛ مولانا سید احمد شاہ کاظمی؛ لکھنو
- ترجمہ و تفسیر؛ محمد صادق مولوی؛ لکھنو؛ نظامی پریس
- قرآن مجید مع خلاصہ التفاسیر؛ دہلی، مطبع یوسفی؛
- ترجمہ وتفسیر؛ محمد بشیر مولوی
- ترجمہ و تفسیر حیدری؛ محمد باقر یزدی؛ بمبئی؛ احمدی؛ صفحات: ۵۷۲؛ ترجمہ تفسیر منسوب بہ امام حسن عسکری –
- مقدمہ تفسیر القرآن؛ مولانا علی نقی؛ ،ادارہ علمیہ لاہور ؛ صفحات: ۱۷۶
- ترجمہ و تفسیرقرآن مجید؛ علی نقی ؛ لکھنو ؛ جلد اول کے علاوہ باقی مجلدات غیر چاپی ہیں
- معالمات الاسرار و مکاشفات الاخیار؛ معروف بہ تفسیر حضرت شاہ ؛ حیدر آباد دکن؛ مطبع حیدری
- ترجمہ قرآن شریف؛ ممتاز علی؛ حیدر آباد دکن؛ مطبع حیدری
- ترجمہ وتفسیر؛ اولاد حیدر بلگرمی، آگرہ، مجلدات: ۱۱؛ مذکورہ مجلدات میں سے فقط ایک جلد چاپ نہیں ہو سکی اور انجمن حیدریہ راولپندی کے کتابخانہ میں موجود ہے
- مفید القرآن مع خواص الآیات، زیرک حسین رضوی امرہوی؛ حیدر آباد، مطبع حیدری؛ محمد عالم مختار نے اس اثر کا نام قرآن مجید مترجم قرار دیا ہے۔
- ترجمہ و تفسیر قرآن مجید؛ علامہ سید محمد صادق نواسہ نجم الملت؛ لکھنو، نظامی پریس ؛ صفحات: ۹۶۰
بعض قرآنی سوروں کی تفسیر
- تفسیر سورہ ھل آتی؛ شیخ محمد علی حزین؛ (۱۶۸۳۔۱۷۶۰؍م؛ ۱۱۰۳۔۱۱۰۸؍ق)
- عمدۃ البیان فی تفسیر القرآن (ترجمہ وتفسیر بقرہ تا بنی اسرائیل با دیباچہ) سید عمار علی (رئیس سونی پت) ۱۲۸۸؍ق؛ ۱۹۶۹؍م؛ دہلی؛ مطبع یوسفی؛صفحات: ۸۱۸؛ اس تفسیر کی مجتہد العصر مولوی محمد نقی نے تائید فرمائی ہے۔ بنقل از فہرست کتابخانہ آصفیہ حیدر آباد دکن۔ * دہلی؛ یوسفی؛ ۱۳۰۷؍ق؛ صفحات: ۱۶۷۴
- ابواب المصائب؛ میرزا سلامت علی دبیر؛ (۱۸۷۲؍م؛ ۱۲۹۲؍ق) صفحات: ۱۶۸؛ اس اثر میں سورہ یوسف کی تفسیر ہے اور بعض مقامات پر مصائب بیان ہوئے ہیں۔
- تفسیر سورہ ھل آتی؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی (۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۴؍م)۔
- تنقید جدید؛ تاج العلماء مولانا سید علی محمد(۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۴؍م) تفسیر برخی از آیات قرآنی
- تفسیر سورہ یوسف؛ سید علی اکبر بن سید محمد سلطان العلما ئ(۱۹۰۷؍م؛ ۱۳۲۷؍ق) لکھنو۔
- ترجمہ وفضائل سورہ یاسین؛ حافظ سید فرمان علی (۱۳۳۴؍ق؛ ۱۹۱۵؍م) ۔
- اعظم المطالب فی آیات المناقب ؛ احمد حسین امروہوی ( ۱۸۵۰۔۱۹۱۸؍م؛ ۰ ۷ ۲ ۱ ۔ ۸ ۳ ۳ ۱ ؍ ق) امروہہ؛ اس کتاب میں آیات ولایت پر بحث ہوئی ہے۔
- اتقان البرہان فی تفسیرا لقرآن؛ سید محمد حسین؍لکھنوی (متولد: ۱۳۳۷؍ق؛ ۱۹۱۸؍م) لکھنو؛ مطبوعہ اثنا عشری؛ ۱۳۲۶؍ق؛ ۱۹۰۷؍م۔ یہ اثر آیہ معراج کی تفسیر ہے۔
- تفسیر سورہ حمد؛ سید محمد تقی (۱۹۱۲؍م؛ ۱۳۴۱؍ق) لکھنو؛ صفحات حصہ اول: ۳۰۸؛ صفحات حصہ دوم؛ ۶۶۔
- تفسیر سورہ یوسف؛ ممتاز العلماء سید محمد تقی لکھنوی (۱۹۱۲؍م؛ ۱۳۴۱؍ق) لکھنو ۔
- ذیل البیان فی تفسیر القرآن؛ سید آقا حسین لکھنوی (۱۳۴۸؍ق) لکھنو؛ مطبع عماد الاسلام؛ ۱۹۲۲؍م؛ ۱۳۴۲؍ق؛ صفحات: ۱۸۸؛ یہ اثر بھی قرآن کریم کی بعض سوروں کی تفسیر ہے۔
- تفسیر قرآن مجید (ترجمہ بصورت ضمیمہ) فرمان علی حافظ (اثنا عشری) لکھنو؛ نظامی پریس؛ ۱۹۲۳؍م؛ ۱۳۴۱؍ق صفحات: ۴۶۔
- چہاردہ سورہ ؍ اسلامی صحیفہ ؛ مولانا خواجہ فیاض حسین (۱۹۱۳؍م؛ ۱۳۵۱؍ق) یہ اثر ۱۴ سوروں کا ترجمہ اور ان سوروں کے خواص کا بیان ہے۔
- تفسیر سورہ یوسف؛ سید ابراہیم بن محمد تقی لکھنوی (۱۹۳۷؍م؛ ۱۳۵۷؍ق)
- قرآن مجید؛ (تفسیر سورہ حمد، بقرہ اور آل عمران) مولانا سید اولاد حیدر بلگرامی (۱۹۴۱؍م؛ ۱۳۶۱؍ق) لکھنو؛ نظامی پریس؛ صفحات: ۱۲۰۔
- مطالعہ قرآن؛ پروفیسر سید سردار نقوی؛ کراچی اسلامک کلچر اینڈ ریسرچ سنٹر؛ آفسٹ پرنٹنگ پریس مجلدات: ۵؛ (۱۹۸۴؍م ۔ ۱۹۸۵؍م) یہ اثر سورہ مبارکہ اخلاص، الفجر، الفلق، الناس اور نفس مطمئنہ کی تفسیر ہے۔
- دس چھوٹی سورتوں کی تفسیر؛ سید مرتضی حسین فاضل؛ (۱۹۸۷؍م)
- تفسیر سورہ کوثر؛ سید مرتضی حسین بن قاسم نقوی لاہوری لکھنوی (۱۹۸۸؍م؛ ۱۴۰۷؍ق) لاہور خطی نسخہ۔
- ترجمہ البیان فی تفسیر القرآن؛ (آیۃ اللہ العظمی خوئی ) مترجم شیخ محمد شفا نجفی؛ اسلام آباد، جامعہ اہل بیت، (۱۴۱۰؍ق؛ ۱۹۸۹؍م؛ صفحات: ۵۳۴ {۷۴}۔ * لاہور؛ جامعہ اہل بیت اسلام آباد، عظمت برادر پرنٹرز (۱۴۱۰؍ق؛ ۱۹۸۹؍عیون العرفان فی تفہیم القرآن؛ علامہ محمد حسین نجفی (۱۹۹۰؍م)سرگودہا، مکتبۃ المبلغ؛ صفحات: ۵۶؛ سورہ حمد اور سورہ بقرہ کی چند آیات کی تفسیر۔
- ترجمہ قلب قرآن (تفسیر سورہ یاسین)؛ سید محمد دستغیب شیرازی؛ مترجم مولانا محمد ریاض قدوسی، لاہور، ولی العصر ٹرسٹ؛ ۱۴۱۱؍ق؛ ۱۹۱۹۱؍م ؛ صفحات: ۲۶۹۔
- احسن الحدیث؛ طالب جوہری؛ لاہور، امام بارگاہ باب العلم (۱۹۹۶۔ ۲۰۰۲؍م) جلد ۱ میں سورہ فاتحہ کے علاوہ سورہ بقرہ کی ۸۶ آیات {۷۷}کی تفسیر کی گئی ہے۔ جلد ۲ میں سورہ بقرہ کی آیت ۸۷ تا ۱۷۹کی تفسیر پیش کی گئی ہے
- البیان (تفسیر سور فاتحہ) محمد فضل حق؛ کراچی؛ جامعہ تعلیمات اسلامی؛ صفحات: ۱۷۶ {۷۹}۔ سورہ یوسف کی بھی بارہویں اور تیرہویں صدی قمری کے نوشتہ جات سے تفسیر کی گئی ہے۔ یہ خطی نسخہ گنج بخش کتابخانہ میں (شمارہ:۱۷۹۷) موجود ہے۔
- تفسیر و تشریح آیہ ’’اصطفی‘‘ اور آل عمران کے معانی؛ مظہر علی اظہر بی۔ اے۔ ایڈوکیٹ ؛ لاہور؛ امامیہ کتب خانہ؛ صفحات: ۲۴؛ تفسیر آیۂ ۳۳، ۴۳ سور آل عمران۔
- انوار القران؛ {۸۲} مولانا مشتاق حسین شاہدی؛ کراچی؛ قرآن کریم کے تیرہ سوروں (فاتحہ ،قد، زلزال، تکاثر، ماعون، والعصر، فیل، قریش، کوثر، اخلاص، فلق، الناس، اللھب) کی تفسیر ہے۔
- انوار القرآن (سور ہ البقرہ) مولانا اظہار الحسنین؛ لکھنو؛ صفحات: ۶۷۲ {۸۴} با متن عربی وتفسیر و ترجمہ۔
- سورہ یاسین؛ مولانا رضی جعفر؛ کراچی؛ احمد بک ڈپو؛ صفحات: ۴۸۔
- تکملۃ تفسیر ترجمان القرآن بلطایف البیان (سورہ مریم تا سورہ تحریم) مولوی ذوالفقار احمد نقوی بھوپالی؛ آگرہ مفید عام۔
- تفسیر سورۃ البلد؛ مولوی ذوالفقار احمد نقوی بھوپالی؛ آگرہ مفید عام۔
- تفسیر القرآن (سور ۂ بقرہ کی تفسیر تبلیغی)مولوی ذوالفقار احمد نقوی بھوپالی؛ لکھنو؛ صدیق بک ڈپو۔
- تفسیر اساس البیان؛سید علی صفدر، راولپنڈی، ہمدرد پریس مجلدات:۲؛ قرآن کریم کے ۳۸ سوروں کی تفسیر۔
- سور فاتحہ مترجم منظوم (مع فوائد) حیدری، حیدر آباد دکن؛ حیدری۔
- سات سورتیں مع ترجمہ و تفسیر؛ فرمان علی، حیدر آباد دکن؛ مطبع حیدری؛ با متن عربی ۔
- تفسیر سورہ ھل آتی؛ سید امیر معز الدین حیدر آبادی ۔
- تفسیر سورہ یاسین؛ آیت اللہ حسین مظاہری ؛ مترجم افتخار حسین نقوی؛ کراچی ، مکتبۃ الرضا؛ ۴۴ فصل؛ صفحات: ۶۴۲ ۔
- قرآن مجید کی چند سورتوں کا مطلب (قرآن کریم کی ۲۰ سورتوں کا ترجمہ) سید محمد زکی؛ لاہور؛ زرین آرٹ؛ صفحات: ۹۶
- تفسیر سورہ یوسف؛ راجہ امداد علی خان؛ تفسیر سورہ یوسف؛ نقطہ کے بغیر۔
- انوار الآیات؛ سید مرتضی حسین ؍صدرالافاضل؛ لاہور ؛ یہ کتاب سورہ حجرات ؍۴۹ کی مختصر تفسیر پر مشتمل ہے۔
- انوار الفرقان؛ مولانا مشتاق حسین شاہدی؛ کراچی صفحات: ۱۷۵؛ یہ کتاب قرآن کریم کی تیرہ سورتوں کی تفسیر ہے۔
بعض پاروں کی تفسیر
- پارہ عم؛ منظوم؛ غلام مرتضی جنون آبادی؛ بمبئی ، محمدی پریس ۱۲۶۸؍ق؛ ۱۸۵۲؍م۔
- تفسیرپارہ اول ؛ سید غضنفر علی بی۔اے۔ دہلی؛ ۱۹۲۳؍م؛ ترجمہ منظوم پارہ اول۔
- اجزأ من تفسیرالقرآن؛ السید حسن بن قلب عابد قلب حسنین ولی محمد حسین ؍الجالی؍الکھنوی (۱۲۸۲؍ق۔۱۳۴۸؍ق؛ ۱۸۶۳؍م۔ ۱۹۲۹؍م۔
- تفسیر پارہ الم؛ سید غضنفر علی بی۔اے۔ دہلی{۹۵} ۱۹۳۲؍م؛ منظوم۔
- تفسیر پارہ ۳۰؛ مولانا سید قاسم رضا نسیم امرہوی (۱۴۱۰؍ق) خیر پور؛ مہران بک سنٹر۔
- تفسیر نور (منظوم) سید غضنفر علی ؛ دہلی؛ ۱۳۵۱؍ق؛ ۱۹۳۲؍م۔ عربی متن کے ہمراہ؛ {۹۷} * دہلی،۱۹۴۲؍م۔
- انوارالقرآن؛ سید راحت حسین بن سید ظاہرحسین الرضوی الہندی الکوپال پوری الھیکپوری (۱۲۷۹؍ق۔ ۱۳۷۵؍ق؛ ۱۸۷۸۔ ۱۹۵۶؍م) کھجوا، مطبع اصلاح ۱۳۵۷؍ق؛ ۱۹۳۸؍م۔ یہ قرآن کریم کی تفسیر ہے جسے مصنف نے گیارہویں پارے تک انجام دیا اور اس کے بعد ان کی رحلت ہو گئی۔ ان کے بعد ان کے فرزند سید علی نے ان کے کام کو جاری رکھا اور اس کام کو پارہ ۲۳ تک پہنچایا۔ اس کتاب کا مقدمہ اور سورہ فاتحہ، بقرہ اور آل عمران کی تفسیر چھپی ہے۔
- انوارالقرآن (تفسیر پارہ ۳۰) ڈاکٹر بشارت؍ احمد؛ لاہور: پاکستان؛ احمدیہ انجمن اشاعت اسلام؛ ۱۳۷۵؍ق؛ ۱۹۵۶؍م صفحات : ۲۸۸۔* چاپخانہ ہاکیلانی ۱۳۵۳؍ق؛ صفحات: ۲۳۳۔
- الکہف و الرقیم فی شرح بسم اللہ الرحمن الرحیم؛ عبدالکریم جیلی؛ ترجمہ محمد تقی حیدر، لاہور الکتاب؛ ۱۹۷۷؍م {۱۰۱} * لاہور الکتاب؛ ۱۹۸۴؍م؛ صفحات: ۶۱۴؛ عربی متن کے ہمراہ۔
- تفسیر یوسفی ـ: پارہ: ۳۰؛ علامہ سید یوسف حسین نجفی امروہوی؛ میرٹ؛ احسن المطابع۔
- تفسیر قرآن؛ حمد رضا لاہر پوری؛ یہ اثر تین پاروں کی تفسیر ہے۔
- قرآن مبین؛ ڈاکٹر؛ محمد حسن رضوی؛ کراچی؛ میزان اسلامک سنٹر؛ یہ قرآن کریم کے انیس پاروں کی تفسیر ہے۔
تفسیر آیات یا تفسیر موضوعی
- الناسخ و المنسوخ؛ شیخ محمد بن ابو طالب (۱۶۸۴۔۱۷۶۰؍م؛ ۱۱۰۳۔ ۱۱۸۰؍ق)
- ذریعۃ المغفرۃ؛ مولانا ذاکر علی جونپوری (۱۷۹۱؍م؛ ۱۲۱۱؍ق) یہ اثر قرآن کریم کی بعض آیات کی تفسیر ہے۔
- کشف الغطاء عن وجوہ آیات ھل آتی؛ مولانا سید رجب علی دہلوی؛ کوہ نور (۱۸۴۶؍م؛ ۱۲۶۶؍ق) یہ اثر سورہ ھل آتی کی تفسیر ہے اور اس کے ضمن میں فضایل اہل بیت÷ بیان ہوئے ہیں۔
- تفسیر آیۂ ’’انک لعلی خلق عظیم‘‘؛ مولانا محمد باقر دہلوی (۱۸۵۷؍م)دہلی۔یہ اثراخلاقی موضوعات اور اخلاق پیغمبر کی تشریح ہے۔{ * دہلی؛ صفحات: ۱۶۰؛ اس اثر میں جناب محمد سالم بخاری کے آیۂ تطہیر کے بارے میں اشعار نقل ہوئے ہیں۔ * دہلی، مطبع یوسفی(۱۸۸۰؍م؛ ۱۳۰۰؍ق)۔
- ظل ممدود؛ سید ابراہیم بن محمد تقی لکھنوی (۱۸۸۷؍م؛ ۱۳۰۷؍ق) یہ اثر سورہ ھود؛ یوسف؛ اور کہف کی تفسیر ہے۔
- ’’خمسۃ متحیرۃ‘‘ قول مولوی سلامت اللہ؛ مولانا علی حسین زنگی پوری (۱۸۹۰؍م؛ ۱۳۱۰؍ق) یہ اثر سورہ قدر کی تفسیر ہے۔
- مفید المستبصر؛ مولانا میرزا رضا علی؛ لکھنو، مطبع اثنا عشر(۲۳؍شوال۱۳۱۲؍ق۔ ۱۸۹۲؍م) صفحات: ۳۲؛ یہ اثر آیۂ’’ محمد رسول اللہ …علی الکفار‘‘ کی تفسیرہے۔
- ایجاز التحریر فی آیۂ التطہیر؛ سید ناصر بن مظفر حسین جونپوری (۱۸۹۳؍م؛ ۳ ۱ ۳ ؍ ق ) {۱۰۷}اس اثر میں آیۂ تطہیر کے ضمن میں اہل بیت اطہار ÷ کے فضائل بیان ہوئے ہیں۔
- در بے بہا؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی (۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۴؍م) لکھنو؛ مطبع اثنا عشری (۱۳۱۰؍ق) اس اثر میں قرآنی آیات سے اہل بیت اطہار علیہم السلام کے اوصاف بیان کیے گئے ہیں۔
- حواشی القرآن؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی(۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۴؍م) مذکورہ حواشی، سر سید احمد خان کی ٓراء کا جواب ہیں۔
- التطہیر، قاضی فقیر علی عاقل انصاری، لاہور، اردو اخبار پریس،۱۹۰۲؍م؛ ۱۳۲۱؍ق؛ صفحات: ۷۴۔ اس اثر میں ۲۵ دلائل کی روشنی میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ آیۂ تطہیر کا شان نزول پنجتن پاک ÷ ہیں۔
- برہان البیان؛ مولاناعلامہ ابو القاسم لاہوری (۱۹۰۵؍م؛ ۳۲۴؍ق)
- ازہار التنزیل، سید محمد محسن زنگی پوری (۱۸۴۶۔۱۹۰۷؍م) نواب محمد علی خان، لکھنو، نظامی پریس، صفحات: ۲۰۔ اس اثر میں ایسی ۵۸ قرآنی ایات کا ترجمہ کہ جن میں اسلام کا کلمہ استعمال ہوا ہے۔
- تفسیر ھل آتی؛ مولانا سید اکبربن سلطان العلماء ( ۱۹۰۸؍م؛ ۱۳۲۷؍ق)۔
- آیات جلی فی شأن مولانا علیؑ؛ آغا عبد علی بن بندہ علی قزلباش دہلوی، مطبع یوسفی، (۱۹۱۰؍م؛ ۱۳۳۰؍ق) صفحات: ۵۶۰۔ اس کتاب میں تقریبا ۴۰۰ آیات سے امیر المومنین حضرت علی – کے فضائل لائے گئے ہیں۔ کشف حقیقت یعنی تفسیر آیت ساق؛ خواجہ غلام حسنین (۱۳۵۶؍ق) لاہور، رفاہ عام پریس(۱۹۱۱؍م)صٖفحات: ۲۴۔
- اتفاق البرہان، مولانا محمد علی طبسی حیدر آبادی (۱۹۸۱۱؍م؛ ۱۳۳۱؍ق) یہ اثر آیۂ معراج کی تفسیر ہے۔
- تاویل المحکم فی متشابہ نصوص الحکم؛ سید حسن امروہوی، لکھنو؛ ۱۹۱۲؍م؛ ۱۳۳۲؍ق؛ صفحات: ۵۷۸۔تفسیر اینما؛ غلام حسنین کنتوری (۱۹۱۷؍م؛ ۱۳۳۷؍ق) یہ اثر آیۂ شریفہ ٔ اینما تولوا فثم ۔۔۔ کی تفسیر ہے۔
- رسالۃ اعظم المطالب فی آیات المناقب؛ سید احمد حسین بن ابراہیم علی امروہوی (۱۹۱۸؍م؛ ۱۳۳۸؍ق) اس اثر میںاہل سنت کی کتب سے امام علی – کے فضائل ومناقب اکٹھے کیے گئے ہیں۔
- التنویر؛ مولانا سید حسن عباس موسوی، لکھنو؛ (۱۹۲۱؍م؛ ۱۳۴۱؍ق) یہ اثر قاضی نور اللہ شوشتری کی آیت تطہیر کی تفسیر (۱۰۱۹؍ق) کا ترجمہ ہے اور اس میں عربی متن بھی ہمراہ ہے۔
- آیات فضائل ،مولانا محمد تقی (۱۹۲۱؍م؛ ۱۲۳۱۴؍ق) یہ اثر ۴ جلدوں میں ہے اور فضائل اہل بیت اطہار ÷ کی آیات کی تفسیر پر حاوی ہے۔
- توضیح خلافت مقربین؛ سید حیدر حسین ترمذی، امرتسر، آفتاب برقی پریس (۱۳۴۲؍ق؛ ۱۹۲۴؍م) صفحات: ۱۲۶؛ یہ اثر آیت تطہیر، انما ولیکم، سورہ الم نشرح کی تفسیر اور اولی الامر کے مصداق کے بارے میں ہے۔ {۱۱۵}
- درر سنیہ، مقرب علی خان جگرانوی (۱۹۲۵؍م؛ ۱۳۴۵؍ق) اس اثر میں امام حسین – کی شہادت کا آیات قرآنی سے اثبات کیا گیا ہے۔
- ذریعۃ النجات فی العرصات؛ ابو القاسم مقرب علی خان جگرانوی (۱۹۲۵؍م؛ ۱۳۴۵؍ق) دہلی، یوسف پریس۱۹۰۰؍م؛ ۱۳۲۰؍ق۔ صفحات: ۴۰۰۔
- مناقب الصادقین من القران المبین؛ مقرب علی خان (۱۸۴۴۔۱۹۲۶؍م) یہ اثر قرآن کریم سے اہل بیت علیہم السلام کے فضائل کے اثبات میں ہے۔
- برہان مجادلہ فی تفسیر آیۃ مباہلہ؛ شیخ محمد اعجاز حسین محمدی بدایوانی (۱۹۳۰؍م؛ ۱۳۵۰؍ق) لکھنو اس اثر میں آیہ مباہلہ کے سبب نزول پر بحث کی گئی ہے۔ {۱۱۶}
- توضیح الرکعات عن آیات الصلاۃ؛ سید یوسف حسین نجفی امروہوی (۱۹۳۲؍م؛ ۱۳۵۲؍ق) رد بر رسالہ’’ تصدق حسین دو رکعتی‘‘۔
- میزان حق؛ مولانا سید محمد سبطین سرسوی (۱۹۴۷؍م) لاہور، دفتر البرہان، گلزار ستیم پریس؛ صفحات: ۱۴۸۔ یہ اثر آیہ ’’ولقد ارسلنا رسلنا وانزلنا معہم المیزان‘‘ کی تفسیر ہے۔
- حقیقۃ الفتنہ؛ نواب علی رضا خان قزلباش، سیالکوت، ادارہ معارف آل محمد، انسان پریس لاہور( ۱۹۵۲؍م) صفحات: ۱۶؛ یہ اثر آیہ شریفہ : ’’انما اموالکم و اولادکم ۔۔۔ الآیہ‘‘ کی تفسیر اور ’’فتنہ ‘‘ کے کلمے کی تشریح ہے۔
- فلسفہ محبت اہل بیت علیہم السلام؛ سید اقبال احمد نقوی، بنارس، الجواد بکڈپو، (۱۹۵۲؍م) صفحات: ۲۴۔ یہ اثر آیہ مودت کی تفسیر ہے۔
- تفسیر انوار القرآن؛ مولانا سید راحت حسین گوپالپوری (۱۳۷۶؍ق؛ ۱۹۵۷؍م) ۔ یہ اثر سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی بعض آیات کی تفسیرہے ، نیز اس میں آزاد ترجمہ، علم صرف، ظاہری تفسیر، شیعہ اور سنی تفسیر اور انبیاء کی عصمت کے موضوعات بھی زیر بحث آئے ہیں۔
- ذکر الثقلین ؛ سید حفاظت حسین بن ابراہیم بھکپوری ( ۱۸۹۷۔ ۱۹۶۴؍م) یہ اثر قرآن کریم کی آیات سے اہل بیت ÷ کے فضائل ومناقب کا بیان ہے۔
- تفسیر آیہ تطہیر مع شرایط وتاثیر؛ سید حفاظت حسین بھکپوری (۱۹۶۴؍م؛ ۱۳۸۴؍ق) کھجوا ضلع سارن؛ مطبع اصلاح،۱۹۳۱؍م۔ صفحات: ۷۱۔ {۱۱۷}
- تنویر فی بیان آیہ تطہیر؛ قاضی نور اللہ شوشتری شہید ثالث؛ مترجم مولانا حسن عباس، آگرہ، ۱۳۱۴؍ق؛ ۱۹۶۶؍م ) {۱۱۸}
- صراط مستقیم؛ سید حسن نواب رضوی؛ راولپنڈی؛ اکتوبر ۱۹۶۸؍م؛ صفحات: ۲۲۱۔ یہ اثر قرآن کریم کی ۷۴ آیات کی موضوعی تفسیر ہے۔
- قرآن حکیم اور آخری پیامبر؛ آیۃ اللہ ناصر مکارم شیرازی کی کتاب ’’قرآن و آخرین پیامبر ‘‘ کا ترجمہ؛ مترجم ذیشان حیدر جوادی (۱۴۲۱؍ق) لکھنو، ۱۹۷۶؍م۔
- درس آل محمد کا تعارف ،مولانا محمد اسماعیل(۱۹۷۶؍م) کراچی ۔
- تفسیر خلافت؛ مولانا محمد اسماعیل دیوبندی (۱۹۷۷؍م؛ ۱۳۹۶؍ق) ،فیصل آباد، مکتب شیعہ دار التبلیغ، پاکستان الکڑیک پریس؛ صفحات: ۱۶۸۔ یہ اثر آیہ استخلاف، ولایت اور مودت کی تفسیر ہے۔
- عید غدیر؛ خواجہ محمد لطیف انصاری (۱۹۹۷؍م؛ ۱۳۹۹؍ق) سیالکوٹ، انجمن صادقیہ اثناعشر، انصاف پریس * لاہور (۱۳۷۴؍ق؛ ۱۹۵۵؍م) صفحات: ۱۶۔
- درس قرآن حکیم؛ مولانا سید محمد رضی، جز اول، کراچی، ادارہ نشر علوم دینیہ، انٹرنیشنل پریس (۱۹۸۲؍م) یہ اثر ریڈیو پاکستان سے نشر ہونے والے مصنف کے دروس کا مجموعہ ہے۔
- میزان الایمان من آیات الفرقان؛ مولانا میرزا یوسف(۱۹۸۸؍م) لاہور ،نامی پریس؛ جلد اول (۱۹۸۴؍م) صفحات: ۷۸۶؛ جلد ۲: (۱۴۰۲؍ق) صفحات: ۵۳۶، اس اثر پر سید مرتضی حسین فاضل(۱۹۸۷؍م) نے مقدمہ لکھا ہے اور یہ اثر آیات عقاید و اعمال کی تفسیر ہے۔
- درس قرآن، استاد مطہری، کراچی، دارالثقافہ الاسلامیہ، تیموریہ پرنٹنگ پریس (۱۴۰۷؍ق؛ ۱۹۸۷؍م) صفحات: ۳۲۸یہ اثر استاد مطہری کی کتاب درس قرآن کا ترجمہ ہے۔
- انوار الآیات؛ مولانا سید مرتضی حسین فاضل (۱۹۸۷؍م) لاہور، یہ اثر سورہ حجرات اور ایک سو سے زائد دیگر آیات کی تفسیر ہے۔
- نور علی نور؛ مولانا طالب علی کرپالوی، لاہور، جعفری دار التبلیغ، معراج الدین پرنٹرز (۱۴۰۸؍ق؛ ۱۹۸۸؍م) صفحات: ۳۱۲۔ یہ اثر قرآن کریم سے حضرت علی – کے فضایل کا بیان ہے۔
- مجمع الآیات؛ ادیب اعظم سید ظفر حسین امروہوی (۱۴۰۹؍ق؛ ۱۹۸۸؍م) کراچی، شمیم بکڈپو؛ صفحات: ۶۵۶ یہ اثر بعض آیات کا ترجمہ وتفسیر ہے۔
- علی فی القرآن ؛ مراد علی؛ جھنگ، ولی العصر ٹرست(۱۹۸۹؍م) لکھنو، عباس بک ایجنسی؛ صفحات: ۴۰۔ اس اثر میں اہل سنت کی کتب سے فضایل امیر المومنین – کی آیات کی تفسیر کا بیان ہے۔
- آیہ تطہیر؛ مولانا سید امیر حسین نجفی (۱۹۸۹؍م؛ ۱۴۰۸؍ق) لاہور؛ امامیہ مشن، تعلیمی پریس، صفحات: ۲۴۔
- مہدی فی القرآن؛ سید صادق حسینی شیرازی، مترجم محمد حسین، جھنگ، ۱۴۰۹؍ق؛ ۱۹۸۹؍م) صفحات: ۲۱۹۔ یہ اثر حضرت امام مہدی – کے فضایل کا قرآن سے بیان ہے۔
- آیۃ الکرسی پیام (آسمانی توحید) یا آیۃ الکرسی پر دس تقاریر کا مجموعہ، آقای محمد تقی فلسفی؛ مترجم مولانا محمد تقی نقوی، لاہور، مصباح ٹرسٹ(۱۹۹۰؍م) صفحات: ۲۶۰۔
- قرآن کا دائمی منشور؛ استاد جعفر سبحانی، مترجم سید صفدر حسین نجفی (۱۹۸۹؍م) لاہور، مصباح القرآن ٹرسٹ، مجلدات: ۷۔
- اہل بیت آیہ تطہیر کی روشنی میں؛ محمد مہدی آصفی، مترجم مولانا روشن علی نجفی سلطانپوری، کراچی، دار الثقافۃ الاسلامیۃ؛ (۱۴۱۳؍ق؛ ۱۹۹۳؍م) صفحات: ۲۲۴۔
- ترجمہ پیام قرآن؛ آیۃ اللہ مکارم شیرازی؛ مترجم سید صفدر حسین نجفی؛ لاہور، مصباح القرآن ٹرسٹ؛ مجلدات: ۳۔
- دعوت اتحاد؛ ڈاکٹر محمد ناصر حسین نقوی؛ لاہور، ادارہ علوم الاسلام، نقوش پریس ۔ یہ اثر آیۂ قل تعالوا۔۔۔ الآیہ کی تفسیر ہے۔
- تحقیق آیہ نجویٰ ؛ شیخ محمد اسحاق نجفی و میرزا محمد جعفر، کراچی۔ صفحات: ۳۰۔
- التذکیر بآیۃ التطہیر؛ تجمل حسین گوپاموی ، مدراس۔
- تفسیر پیام قرآن، ناصر مکارم شیرازی، مترجم شیخ محمد امین شہیدی کاشغری ۔
- صراط مستقیم؛ خادم حسین خان، گوجرہ ، مکتبہ دار التبلیغ؛ صفحات: ۳۸۔ یہ اثر آیۂ شریفہ ’’ و انّ من شیعتہ لابراہیم ‘‘ کی تفسیر ہے۔
- قرآن میں ذکر حسین؛ اس اثر میں حضرت امام حسین کے قرآن سے مناقب بیان ہوئے ہیں۔
- قرآن واہل بیت علیہم السلام مولانا شاد حسین گیلانی؛ لاہور، ادارہ علوم اسلامیہ ،صفحات: ۶۰۔
- قرآن نظریہ خلافت؛ ناصر حسین فیض آبادی، لاہور، انجمن عباسیہ ،ناروال؛ سیالکوٹ
- قربی و مودت؛ پروفیسر سید زین الدین، کراچی،صفحات: ۱۴۰۔
- توبہ؛ سید عبد اللہ دستغیب، مترجم:عابد عسکری، لاہور، امامیہ پبلیشرز، صفحات: ۹۰۔ یہ اثر آیۂ شریفہ ’’ یایہا الذین آمنوا توبوا الی اللہ توبۃ نصوحا‘‘ کی تفسیر ہے۔
- گلشن جنت؛ علی المرغوب نقوی، لکھنو، سرفراز قولی پریس۔ اس اثر میں آیت الکرسی، ،آیت شہادت اور آیۂ الملک کے خواص اور اس کا منظوم ترجمہ پیش کیا گیا ہے۔
- قصص الانبیائ؛ مولانا سید احمد بن رضا بن محمد نقوی، نجف اشرف، صفحات: ۲۴۸۔
- قصہ اصحاب کہف؛ رحمت حسین قمر، دہلی، مطبع اثنا عشری ۔ یہ اثر سورہ کہف کا منظوم ترجمہ ہے۔
- مفہوم آیہ اطاعت؛ ثاقب نقوی،لاہور، الجامعہ پیلی کیشنز؛ جامعۃ المنتظر ماڈل ٹاون، نامی پریس ۔ اس اثر میں علامہ سید نقی کی آیہ ’’ یا ایہا الذین آمنوا اطیعوا اللہ…الآیہ کے بارے میں تقریر پیش کی گئی ہے۔
- آیہ تطہیر میں اہل بیت علیہم السلام کا درخشان چہرہ؛ محمد فضال، شہاب الدین اشراقی؛ مترجم محمد تقی نقوی، لاہور، مصباح الہدی۔
- آیہ مودت؛ مشتاق حسین شاہدی، کراچی، قصر مسیب رضویہ سوسایٹی؛ صفحات: ۱۴۔{۱۲۲}
- مودۃ القربی؛ کجوا، مطبع اصلاح؛ صفحات: ۳۲۸؛ اس اثر میں آیہ مودت کی تفسیر اور اس کے بارے میں ہونے والے بعض اعتراضات کا جواب پیش کیا گیا ہے۔
انگریزی تألیفات
- ترجمہ قرآن؛ سید حسین بلگرامی (۱۳۴۴؍ق؛ /۱۹۳۵؍م) ۔
- ترجمہ وحواشی قرآن؛ بادشاہ حسین ۱۳۵۶؍ق؛ ۱۹۳۷؍م) لکھنو، مدرسۃ الواعظین ؛ ۱۳۵۰؍ق؛ ۱۹۳۱؍م۔
- Aserene Soul؛ پروفیسر سید احتشام حسین؛ لکھنو، امامیہ مشن، ۱۹۶۶؍م۔ اس اثر کے عنوان کا ترجمہ ’’نفس مطمئنہ‘‘ ہوتا ہے۔
- ترجمہ وحواشی قرآن؛ پروفیسرمیر احمد علی وفا خان (۱۳۹۶؍ق؛ ۱۹۷۶؍م) اورحجۃ الاسلام مرزا مہدی پویا (۱۳۹۳؍ق؛ ۱۹۷۳؍م)۔
- ترجمہ تفسیر المیزان ؛ جلد ۱ تا ۹؛ علامہ سید محمد حسین طباطبائی (۱۹۸۳؍م) مترجم سید سعید اختررضوی (۱۴۰۰؍ق؛ ۱۹۸۱؍م) تہران، سازمان تبلیغات اسلامی ۔ {۱۲۳}
- ترجمہ البیان؛آیۃ اللہ العظمی خوئی (۱۹۹۲؍م) مترجم سید سعید اختررضوی (۱۴۰۰؍ق؛ ۱۹۸۱؍م)۔
- ترجمہ قرآن؛ ایم شاکر؛ قم؛ انصاریان پبلیکیشنز؛ صفحات: ۶۴۳۔
عربی تألیفات
- حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ ملا سید طاہر بن رضی الدین ہمدانی (۱۴۷۵۔۱۵۴۵؍م) یہ اثر خطی نسخہ ہے ۔
- تفسیر سواطع الالہام؛ ابو الفیض فیضی (۱۵۴۷۔ ۱۵۹۵؍م )یہ اثر نقطے کے بغیر تفسیر ہے۔
- حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ دو جلد؛ قاضی سید نور اللہ شوشتری (۱۵۴۹۔۱۶۱۰؍م)۔
- تفسیر سورہ اخلاص؛ سید ابو المعالی بن قاضی نور اللہ شوشتری (۱۰۰۴۔۱۰۴۶؍ق؛ ۱۵۸۵۔ ۱۶۲۷؍م) یہ نسخہ خطی ہے۔
- انوارالقرآن؛ شیخ غلام نقشبندی لکھنوی( م:۱۱۲۶؍ق؛ ۱۷۰۷؍ق)
- تفسیر سورۃ الحشر؛ شیخ محمد علی حزین بن (۱۱۰۳۔۱۱۸۰؍ق؛ ۱۶۸۴۔۱۷۶۱؍م)
- تفسیر روائع القرآن؛ مفتی سید محمد عباس لکھنوی (۱۸۸۹۔ ۱۸۹۰؍م) یہ اثر ان آیات کی تفسیر ہے جو اہل البیت ÷ کی شان میں نازل ہوئیں۔
- احسن القصص ( تفسیر سورہ یوسف ) سید علی محمد بن سلطان العلماء السید محمد بن السید دلدار علی النقوی النصیر آبادی الکھنوی مشہور بہ تاج العلماء (۱۲۶۰؍ق؛ ۱۸۴۴؍م ) لکھنو؛ ہندوستان ( م: ۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۲؍م) عظیم آباد ؛ بیہار ہند؛ صبح الصادق: ۱۳۰۵؍ق؛ ۱۸۸۶؍م) چاپ سنگی؛ صفحات: ۸۱۲۔ یہ کتاب ۱۳۸۸؍ق میں نجف اشرف میں چھپی۔
- امالی؛ سید حسین دلداری، ہندی فرزند سید دلدار علی ۱۲۷۳؍ق؛ ۱۸۵۴؍م) اس کتاب میں سورحمد،توحید اور دہر کے ساتھ ساتھ چند سورہ بقرۃ کی چند آیات کی بھی تفسیر پیش کی گئی ہے۔
- الامالی فی التفسیر ؛ حسین بن علی نصیرآبادی ، رضوی، لکھنوی، معروف بہ سید العلمائ؛ ۱۲۷۳؍ق؛ ۱۸۵۴؍م)
- روائح البیان فی فضایل امناء الرحمن؛ مغنی کبیر سید عباس شوشتری (۱۳۰۶؍ق۱۸۸۷؍م) لکھنو؛ مطبع جعفری؛ ۱۲۷۷؍ق؛ ۱۸۵۸؍م) صفحات: ۸۰۳۔ یہ اثر فضیلت اہل بیت کی آیات کی تفسیر میں مہم ترین اثر شمار ہوتا ہے۔
- ینابیع الابرار؛ مولانا محمد تقی (۱۲۹۸؍ق؛ ۱۸۸۱؍م) ۲ جلد۔
- تفسیر احسن القصص؛ سید علی بن محمد بن سید محمد (۱۳۱۲؍ق؛ ۱۸۹۴؍م) عظیم آباد، صبح صادق، ۱۳۰۵؍ق؛ ۱۸۸۶؍م)
- ینابیع الابرار؛ مولانا سید محمد ابراہیم (۱۳۰۷؍ق؛ ۱۸۹۰؍م؛ مجلداٹ:۳۔
- مصباح البیان، تفسیر سور الرحمن؛ سید محمد محسن زنگی پوری (۱۸۴۶؍ق؛ ۱۹۰۷؍م) {۱۲۹} یہ نسخہ خطی ہے۔
- تفسیر آیات الاحکام؛ مولانا محمد ہارون؛ زنگی پوری۔ اس کتاب کا خطی نسخہ مدرسہ الواعظین لکھنو کے کتابخانہ میں موجود ہے۔
- الامالی التفسیریہ؛ سید محمد تقی الغفران مآب؛ یہ نسخہ خطی ہے۔ کتابخانہ سید آقا مہدی کراچی۔
فارسی تألیفات
۲۱۹۔ سراکبر؛ تفسیر سورہ والفجر؛ مولانا رجب علی دہلوی؛ (۱۲۸۶؍ق) لاہور، کوہ نور، ۷ ۶ ۲ ۱ ؍ ق ؛ ۱۸۴۸؍م)۔ ۲۲۰۔ جواب سوال دربارہ حضرت زہرا؛ سید حسین بن سید دلدار علی غفران مآب (۱۲۷۲؍ق؛ ۱۸۵۳؍م) صفحات: ۳۸۔ اس خطی نسخے میں ثابت کیا گیا ہے کہ حضرت زہرا × بھی آیہ تطہیر کا مصداق ہیں اور آیہ تطہیر میں ’’عنکم ‘‘ کا خطاب مردوں کیلئے مخصوص نہیں ہے۔ ۲۲۱۔ تفسیر سورہ ہای الحمد، البقرہ، ہل اتی اور توحید؛ سید العلماء سید جسین بن سید دلدار علی (۱۷۹۶۔۱۸۵۶؍م) یہ اثر خطی نسخہ ہے۔ ۲۲۲۔ تفسیر لوامع التنزیل؛ علامہ ابو القاسم لاہوری (۱۳۲۴؍ق) مجلدات: ۱۴۔ جلد ۱: لاہور، گلشن رشیدی پریس(۱۳۰۲؍ق؛ ۱۸۸۳؍م) جلد۲ :لاہور، سلطانی پریس، (۱۳۰۳؍ق) صفحات: ۵۲۰۔ جلد ۳: لاہور، سیفی پریس (۱۳۰۲؍ق) صفحات: ۵۲۰۔ جلد ۴: لاہور، اسلامیہ، ۱۳۱۸؍قصفحات: ۶۲۴۔ جلد ۸: لاہور، احسن المطابع (۱۳۱۴؍ق) صفحات: ۴۸۲۔ جلد ۱۳: رفاہ عام (۱۳۲۵؍ق) صفحات: ۵۰۶۔ جلد ۱۴: (۱۳۲۶؍ق) صفحات: ۵۲۸۔ {۱۳۲} ۲۲۳۔ انوارالیوسفی؛السیدالمفتی میرمحمدعباس الموسوی التستری الکھنوی (م: ۱۳۰۶؍ق؛ ۷ ۸ ۸ ۱ ؍ م ) ۔ یہ کتاب سورہ یوسف کی تفسیر ہے۔ {۱۳۳} ۲۲۴۔ تفسیر آیات موضوعی؛ امروہہ، ریاضی پریس؛ ۱۳۲۴؍ق؛ ۱۹۰۵؍م۔ صفحات: ۴۲۰۔ یہ اثر قرآن کریم کی الف، ب کی ترتیب سے موضوعی تفسیر ہے۔ ۲۲۵۔ تفسیر الآیات؛ مولانا سید اعجاز حسین امروہوی (۱۳۴۰؍ق؛ ۱۹۲۱؍م) امروہہ، ریاضی پریس، صفحات: ۴۲۰۔ ۲۲۶۔ حبل المتین و خلاصہ تفسیر منہج الصادقین؛ شیخ محمد حافظ نجفی بلتستانی، مجلدات: ۳؛ لاہور، رضوان پریس، ۱۹۹۱؍م؛ صفحات: ۳۰۴۔ ۲۲۷۔ شخصیت حضرت زہرا در قرآن از نظر تفاسیر اہل سنت؛ محمد یعقوب بشویی پاکستانی۔ یہ اثر خطی نسخہ ہے۔
سندھی تألیفات
۲۲۸۔ ترجمہ قرآن؛ میر حسن خان تالپور، میر بھٹورو، ضلع ٹھٹھہ؛ ۱۹۱۱؍م۔ ۲۲۹۔ ترجمہ وحواشی قرآن؛ قاری امان اللہ۔ یہ اثر حاٖفظ فرمان علی کے اردو ترجمے کا سندھی ترجمہ ہے۔(۱۳۳۴؍ق؛ ۱۹۱۴؍م) ۲۳۰۔ ضیاء الایمان تفسیر القرآن؛ محمد خان لغاری؛ مجلدات:۲۔
پشتو تألیفات
۲۳۱۔ ترجمہ قرآن؛ مولانا سید جعفر حسین استرزئی پایان؛ پیشاور۔
گجراتی تألیفات
۲۳۲۔ ترجمہ وتفسیر قرآن؛ حاجی غلام علی کاتھیاواری۔ اس اثر کے کئی ایڈیشن چھپ چکے ہیں۔
بلتی تألیفات
۲۳۳۔ ترجمہ قرآن۔ مولانا محمد یوسف حسین آبادی ؛ سکردو؛ بلتستان بک ڈپو؛ ۱۹۹۵؍م؛ صفحات: ۱۲۰۸۔ {۱۳۴}
- ↑ بزرگ بن شہریار، عجائب الہند، ہالینڈ، لائیدن، ۱۸۸۳۔ ۱۸۸۶ میلادی، ص ۳؛ ڈاکٹر جمیل جالبی، تاریخ ادب اردو، لاہور، مجلس ترقی ادب، ۸۴۔۱۹۸۲ میلادی،ج ۳ ، حصہ اول، ص ۶۷۵ و نقوی جمیل ، اردو تفاسیر، مقتدرہ قومی زبان اسلام آباد، ۱۹۹۲ میلادی، ص ۲۱، بنقل از تاریخ مسلمانان پاک و ہند، ص ۱۰۷
- ↑ محمد عالم مختار حق؛ فہرست تراجم و تفاسیر قرآن مجید ، شمارہ ۳؛ سیارہ ڈائجسٹ (قرآن نمبر)، لاہور ۱۹۷۰؍م، ص ۷۵
- ↑ برصغیر میں اسلوب تفسیر اور علمائے امامیہ کی تفسیریں؛ علامہ سید مرتضی حسین فاضل ،لاہور ،سازمان امامیہ پاکستان، ۱۴۰۹؍ق ،ص۱۵
- ↑ انجمن ترقی اردو پاکستان ، قاموس الکتب اردو ،کراچی ، انجمن ترقی اردو ،۱۹۷۴؍م ،ص۵۶؛ بنقل از فہرست کتابخانہ شخصی مولوی عبد الحق و دکتر ابو القاسم راد فرد وکتاب شناسی ترجمہ ہای قرآن بہ زبانہای خارجی؛ مرکز باز شناسی اسلام و ایران، تہران، انتشارات باز ۱۳۸۲؍ش، ص۱۱۵