مندرجات کا رخ کریں

"میرزا جواد تبریزی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:
| death date = 20 نومبر  
| death date = 20 نومبر  
| death place =    قم ایران
| death place =    قم ایران
| teachers =آیت‌الله‌العظمی سیدمحمد حجتآیت‌الله ‌العظمی بروجردیآیت‌الله ‌العظمی سیدابوالقاسم خوییآیت‌الله‌العظمی سیدعبدالهادی شیرازی
| teachers =آیت‌الله‌العظمی سیدمحمد حجت، آیت‌الله ‌العظمی بروجردی، آیت‌الله ‌العظمی سیدابوالقاسم خویی، آیت‌الله‌العظمی سیدعبدالهادی شیرازی
| students =  
| students =  
| religion = [[اسلام]]  
| religion = [[اسلام]]  
| faith = [[شیعہ]]
| faith = [[شیعہ]]
| works =  سینکڑں کتابوں کی تالیف ارو تصنیف ان میں سے إرشاد الطالب فى شرح المکاسب در 7 جلدطبقات الرجال در 4 جلدالدروس فى علم الأصول در دوره کامل اصولکتاب ظلامات فاطمه الزهراء (علیها‌السلام)
| works =  سینکڑں کتابوں کی تالیف اور تصنیف ان میں سے إرشاد الطالب فى شرح المکاسب 7 جلدمیں،  میطبقات الرجال 4 جلدمیں، الدروس فى علم الأصول در دوره کامل اصولکتاب ظلامات فاطمه الزهراء (علیها‌السلام)
| known for =   
| known for =   
}}
}}

نسخہ بمطابق 12:36، 22 جنوری 2025ء

میرزا جواد تبریزی
پورا ناممیرزا جواد تبریزی
دوسرے نامآیت الله العظمی تبریزی، شیخ جواد تبریزی
ذاتی معلومات
پیدائش1305 ش، 1927 ء، 1344 ق
پیدائش کی جگہایران تبریز
وفات2006 ء، 1384 ش، 1426 ق
یوم وفات20 نومبر
وفات کی جگہقم ایران
اساتذہآیت‌الله‌العظمی سیدمحمد حجت، آیت‌الله ‌العظمی بروجردی، آیت‌الله ‌العظمی سیدابوالقاسم خویی، آیت‌الله‌العظمی سیدعبدالهادی شیرازی
مذہباسلام، شیعہ
اثراتسینکڑں کتابوں کی تالیف اور تصنیف ان میں سے إرشاد الطالب فى شرح المکاسب 7 جلدمیں، میطبقات الرجال 4 جلدمیں، الدروس فى علم الأصول در دوره کامل اصولکتاب ظلامات فاطمه الزهراء (علیها‌السلام)

میرزا جواد تبریزی، معروف به شیخ جواد تبریزی، ایک عظیم دینی رہنما، مرجع تقلید اور جلیل القدر فقیہ تھے، جو قرن چودہ ہجری میں قم اور نجف کی حوزہ علمیہ کے مشہور اساتذہ میں شامل تھے۔ وہ آیات عظام سید حسین بروجردی، سید عبدالہادی شیرازی، سید محمد حجت، اور سید ابوالقاسم خوئی کے ممتاز شاگردوں میں سے تھے اور ان کے اجتہادی اور فقہی مسائل پر شورا کے رکن بھی تھے۔ شیخ جواد تبریزی امام خمینی کی اسلامی تحریک میں بھی فعال حصہ دار تھے۔ انہوں نے قم اور تبریز میں عوامی تحریکوں کے کچلے جانے کے خلاف آواز اٹھائی، شاہی حکومت کے خلاف اعلامیے جاری کیے، انقلاب اسلامی کی حمایت کی اور جنگ تحمیلی کے دوران مدافعین وطن کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ وہ دفاع مقدس کے شہداء کی تدفین میں بھی شریک ہوتے تھے۔ ان کے علمی کاموں میں خارج فقه کی تدریس اور مختلف اسلامی علوم جیسے فقه، اصول، کلام اور رجال پر کئی اہم کتابیں لکھنا شامل ہیں۔