"عباس محمود العقاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
[[اسلام]] اور انسانی تہذیب اس کتاب میں، العقاد نے مضامین کے ایک مجموع کے ذریعے اسلام کا جائزہ لیا ہے، جس میں اس نے انسانی تہذیب پر اسلام کے اثرات کو واضح کیا ہے، اور اس کے شواہد کی طرف اشارہ کیا ہے، اور اسلام کی کامیابیوں اور مختلف ممالک میں اس کے پھیلاؤ کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کے ثبوت پیش کیے ہیں۔ سائنس اور ایمان کے درمیان توازن پیدا کرنے میں اسلام نے جو کردار ادا کیا ہے اس کے حوالے سے یہ اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ اسلام پوری دنیا کے لیے ایک جامع اور تمام انسانوں کے لیے ہے، اور اس طرح یہ اشارہ کرتا ہے کہ یہ ایک ایسا مذہب ہے جو لوگوں کے درمیان تفریق نہیں ڈالتا بلکہ صلح اور آشتی کی طرف دعوت دیتا ہے <ref>عباس محمود العقاد، "الإسلام والحضارة الإنسانية"مؤسسۂ ھنداوی، 2017ءص12</ref>۔
[[اسلام]] اور انسانی تہذیب اس کتاب میں، العقاد نے مضامین کے ایک مجموع کے ذریعے اسلام کا جائزہ لیا ہے، جس میں اس نے انسانی تہذیب پر اسلام کے اثرات کو واضح کیا ہے، اور اس کے شواہد کی طرف اشارہ کیا ہے، اور اسلام کی کامیابیوں اور مختلف ممالک میں اس کے پھیلاؤ کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کے ثبوت پیش کیے ہیں۔ سائنس اور ایمان کے درمیان توازن پیدا کرنے میں اسلام نے جو کردار ادا کیا ہے اس کے حوالے سے یہ اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ اسلام پوری دنیا کے لیے ایک جامع اور تمام انسانوں کے لیے ہے، اور اس طرح یہ اشارہ کرتا ہے کہ یہ ایک ایسا مذہب ہے جو لوگوں کے درمیان تفریق نہیں ڈالتا بلکہ صلح اور آشتی کی طرف دعوت دیتا ہے <ref>عباس محمود العقاد، "الإسلام والحضارة الإنسانية"مؤسسۂ ھنداوی، 2017ءص12</ref>۔
== اسلام اور فکر ==
== اسلام اور فکر ==
انہوں نے التفكير فريضة إسلاميّة کے عنوان سے ایک کتاب لکھی ہے اس کتاب میں العقاد  نے دو اہم سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی ہے: کیا فکر اور مذہب متفق ہیں؟ کیا جدید انسان اپنے اسلامی عقیدے کو سوچ کی بنیاد پر قائم کر سکتا ہے؟ انہوں  نے ہاں میں جواب دیا۔ وہ قرآن کی ان آیات کا ذکر کرتا ہے جو انسان کو غور و فکر کا مطالبہ کرتی ہیں، جو عقل کی اہمیت (تفکر کے ذرائع اور وسا‏‏ئل) کو واضح کرتی ہیں۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ قرآن مجید صرف عقل کی عظمت کو بیان نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس کی طرف رجوع  کا مطالبہ کیا گیا ہے، بلکہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ سوچنا اور عقل کو بروئے کار لانا اور اس سے استفادہ کرنا ایک اسلامی اور دینی فریضہ ہے، اور یہ کیسے نہیں ہوسکتا جب یہ بندے اور اس کے رب کے درمیان ثالثی سے خالی مذہب ہے؟! جہاں قرآنی گفتگو آزاد، عقلی انسان کو مخاطب کرتی ہے، اسے کائنات اور خود میں خدا کی نشانیوں پر غور کرنے کی تاکید کرتی ہے۔ اپنے وجود کی حقیقت کا ادراک کرنے کے لیے<ref>[https://www.hindawi.org/books/93849638/فکر ایک اسلامی نظریہ](التفكير فريضة إسلامية) hindawi.org ،-شائع شدہ از:18 اپریل 2014ء-اخذ شده به تاریخ:31مارچ 2024ء</ref>۔
انہوں نے التفكير فريضة إسلاميّة کے عنوان سے ایک کتاب لکھی ہے اس کتاب میں العقاد  نے دو اہم سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی ہے: کیا فکر اور مذہب متفق ہیں؟ کیا جدید انسان اپنے اسلامی عقیدے کو سوچ کی بنیاد پر قائم کر سکتا ہے؟ انہوں  نے ہاں میں جواب دیا۔ وہ قرآن کی ان آیات کا ذکر کرتا ہے جو انسان کو غور و فکر کا مطالبہ کرتی ہیں، جو عقل کی اہمیت (تفکر کے ذرائع اور وسا‏‏ئل) کو واضح کرتی ہیں۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ قرآن مجید صرف عقل کی عظمت کو بیان نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس کی طرف رجوع  کا مطالبہ کیا گیا ہے، بلکہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ سوچنا اور عقل کو بروئے کار لانا اور اس سے استفادہ کرنا ایک اسلامی اور دینی فریضہ ہے، اور یہ کیسے نہیں ہوسکتا جب یہ بندے اور اس کے رب کے درمیان ثالثی سے خالی مذہب ہے؟! جہاں قرآنی گفتگو آزاد، عقلی انسان کو مخاطب کرتی ہے، اسے کائنات اور خود میں خدا کی نشانیوں پر غور کرنے کی تاکید کرتی ہے۔ اپنے وجود کی حقیقت کا ادراک کرنے کے لیے<ref>[https://www.hindawi.org/books/93849638/ فکر ایک اسلامی نظریہ](التفكير فريضة إسلامية) hindawi.org ،-شائع شدہ از:18 اپریل 2014ء-اخذ شده به تاریخ:31مارچ 2024ء</ref>۔
 
== تالیفات ==
== تالیفات ==
عقاد نے مختلف موضوعات پر مختلف کتابیں لکھی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں:
عقاد نے مختلف موضوعات پر مختلف کتابیں لکھی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں:
confirmed
2,694

ترامیم