"حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 154: سطر 154:
یہودیوں کے ساتھ پہلی لڑائی بدر کی جنگ کے چند ہفتے بعد ہوئی۔ بنی قینوعہ کے یہودیوں کا مدینہ شہر کے باہر ایک قلعے میں گھر تھا اور وہ سنار اور لوہار کا کام کرتے تھے۔ لکھا ہے کہ ایک دن ایک عرب عورت بازار گئی اور بنی قینقاع کے بازار میں اپنا سامان بیچنے لگی اور ایک سنار کی دکان کے دروازے پر بیٹھ گئی۔
یہودیوں کے ساتھ پہلی لڑائی بدر کی جنگ کے چند ہفتے بعد ہوئی۔ بنی قینوعہ کے یہودیوں کا مدینہ شہر کے باہر ایک قلعے میں گھر تھا اور وہ سنار اور لوہار کا کام کرتے تھے۔ لکھا ہے کہ ایک دن ایک عرب عورت بازار گئی اور بنی قینقاع کے بازار میں اپنا سامان بیچنے لگی اور ایک سنار کی دکان کے دروازے پر بیٹھ گئی۔


ایک یہودی نے اس کے کپڑے اس کی پیٹھ پر باندھے، جب وہ عورت کھڑی ہوئی تو اس کے کپڑے ایک طرف چلے گئے اور یہودی اس پر ہنسنے لگے۔ عورت نے مسلمانوں کو مدد کے لیے بلایا۔ ایک مسلمان نے اس عورت کی مدد سے ایک یہودی کو قتل کر دیا۔ یہودیوں نے فساد کیا اور اس مسلمان کو قتل کر دیا۔
ایک [[یہودی]] نے اس کے کپڑے اس کی پیٹھ پر باندھے، جب وہ عورت کھڑی ہوئی تو اس کے کپڑے ایک طرف چلے گئے اور یہودی اس پر ہنسنے لگے۔ عورت نے مسلمانوں کو مدد کے لیے بلایا۔ ایک مسلمان نے اس عورت کی مدد سے ایک یہودی کو قتل کر دیا۔ یہودیوں نے فساد کیا اور اس مسلمان کو قتل کر دیا۔
 


اس واقعہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں سے فرمایا کہ اگر وہ یہاں رہنا چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں۔ بنی قینقاع نے کہا کہ اہل مکہ کی شکست آپ کو دھوکہ نہ دے، وہ جنگی آدمی نہیں تھے۔ اگر ہم آپ سے لڑیں گے تو ہم آپ کو دکھائیں گے کہ ہم کیا ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کا محاصرہ کیا اور ان کا محاصرہ 15 دن اور راتوں تک جاری رہا اور جب انہوں نے ہتھیار ڈال دیے تو عبداللہ بن ابی نے اصرار کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں قتل کرتے ہوئے وفات پائی اور انہیں شام کی طرف جلاوطن کردیا۔ یہودیوں کے اس گروہ کا محاصرہ ہجری کے دوسرے سال شوال کے مہینے میں ہوا۔
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]