"حسین بن علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 49: سطر 49:
صلح کے بعد امام حسین علیہ السلام اپنے بھائی کے ساتھ مدینہ واپس آئے اور وہیں سکونت اختیار کی۔ آپ نے اپنی باعزت زندگی کے دس سال امام حسن علیہ السلام کی امامت میں گزارے، آپ کھڑے ہوئے اور ہر حال میں آپ کی اطاعت و فرماں برداری کی، اور آپ کی شہادت کے بعد جب تک معاویہ زندہ رہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وفادار رہے۔
صلح کے بعد امام حسین علیہ السلام اپنے بھائی کے ساتھ مدینہ واپس آئے اور وہیں سکونت اختیار کی۔ آپ نے اپنی باعزت زندگی کے دس سال امام حسن علیہ السلام کی امامت میں گزارے، آپ کھڑے ہوئے اور ہر حال میں آپ کی اطاعت و فرماں برداری کی، اور آپ کی شہادت کے بعد جب تک معاویہ زندہ رہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وفادار رہے۔
== امامت کا دور ==
== امامت کا دور ==
حسین بن علی علیہ السلام کی امامت کا آغاز معاویہ کی حکومت کے دسویں سال کے ساتھ ہوا۔ معاویہ نے امام حسن سے صلح کرنے کے بعد 41 ہجری میں حکومت سنبھالی اور اموی خلافت کی بنیاد رکھی۔ سنی ذرائع نے انہیں ایک ہوشیار اور بردبار شخص قرار دیا ہے۔
'''حسین بن علی علیہ السلام''' کی امامت کا آغاز معاویہ کی حکومت کے دسویں سال کے ساتھ ہوا۔ معاویہ نے امام حسن سے صلح کرنے کے بعد 41 ہجری میں حکومت سنبھالی اور اموی خلافت کی بنیاد رکھی۔ سنی ذرائع نے انہیں ایک ہوشیار اور بردبار شخص قرار دیا ہے۔


اس نے اپنی خلافت قائم کرنے کے لیے مذہبی ظہور کا پابند رہا اور کچھ مذہبی اصولوں کو بھی استعمال کیا اور اس حقیقت کے باوجود کہ اس نے طاقت اور سیاسی چالوں سے اقتدار حاصل کیا۔
اس نے اپنی خلافت قائم کرنے کے لیے مذہبی ظہور کا پابند رہا اور کچھ مذہبی اصولوں کو بھی استعمال کیا اور اس حقیقت کے باوجود کہ اس نے طاقت اور سیاسی چالوں سے اقتدار حاصل کیا۔
سطر 56: سطر 56:
منابع میں ایک تاریخ ہے کہ معاویہ نے خلافت کو بادشاہت میں بدل دیا اور اس نے کھلے عام کہا کہ اس کا لوگوں کی مذہبیت سے کوئی تعلق نہیں۔
منابع میں ایک تاریخ ہے کہ معاویہ نے خلافت کو بادشاہت میں بدل دیا اور اس نے کھلے عام کہا کہ اس کا لوگوں کی مذہبیت سے کوئی تعلق نہیں۔


معاویہ کے دور حکومت میں ایک مسئلہ عوام کے ایک حصے میں خاص طور پر عراق میں شیعہ عقائد کا موجود ہونا تھا۔ شیعہ کے برعکس جو امام علی  اور اہل بیت کے اثر و رسوخ کے حامل تھے، ایک مقبول اڈہ کا بڑا حصہ تھا۔ اس لیے معاویہ اور اس کے ایجنٹوں نے شیعہ تحریک کے ساتھ یا تو سمجھوتہ کے طریقے سے یا انتہائی سختی سے نمٹا۔
معاویہ کے دور حکومت میں ایک مسئلہ عوام کے ایک حصے میں خاص طور پر [[عراق]] میں شیعہ عقائد کا موجود ہونا تھا۔ شیعہ کے برعکس جو امام علی  اور اہل بیت کے اثر و رسوخ کے حامل تھے، ایک مقبول اڈہ کا بڑا حصہ تھا۔ اس لیے معاویہ اور اس کے ایجنٹوں نے [[شیعہ]] تحریک کے ساتھ یا تو سمجھوتہ کے طریقے سے یا انتہائی سختی سے نمٹا۔


معاویہ کے اہم ترین طریقوں میں سے ایک، لوگوں میں امام علی علیہ السلام کے بارے میں اس حد تک ناپسندیدگی پیدا کرنا کہ معاویہ اور پھر بنی امیہ کے دور میں بھی علی علیہ السلام کو گالی دینا روایتی طریقے سے جاری رہا۔
معاویہ کے اہم ترین طریقوں میں سے ایک، لوگوں میں امام علی علیہ السلام کے بارے میں اس حد تک ناپسندیدگی پیدا کرنا کہ معاویہ اور پھر بنی امیہ کے دور میں بھی علی علیہ السلام کو گالی دینا روایتی طریقے سے جاری رہا۔