"چکڑالوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14: سطر 14:
== مولوی عبد اللہ چکڑالوی ==
== مولوی عبد اللہ چکڑالوی ==
مولوی عبداللہ چکڑالوی ضلع میانوالی کے موضع چکڑالہ میں پیدا ہوئے اور اس نسبت سے چکڑالوی کہلاتے ہیں میانوالی تحصیل کے شہباز خیل اور یار وخیل دیہات میں ان کے کافی پیرو کار موجود ہیں ڈیرہ اسماعیل خان اور لاہور میں بھی چکڑالوی پائے جاتے ہیں لاہور میں اس مسلک کے ایک سرکردہ پیرو کار شیخ چتو اشاعت القرآن نامی ماہوار جریدہ شائع کرتا ہے۔ لاہور میں زیادہ پذیرائی نہ ملنے پر اس کا بانی اب ڈیرہ اسماعیل خان میں مقیم ہو گیا ہے۔ انکار حدیث کی بنا پر یہ مسلک بھی دوسرے منکرین حدیث کی طرح معجزات و شفاعت ، عذاب قبر ایصال ثواب اور تعداد ازدواج وغیرہ کے قائل نہیں۔ تعداد ازدواج کے سلسلے میں چکڑالوی ایسے تمام اُمت کے افراد و گناہ کا مرتکب قرار دے <ref>عبد الرحمن کیلانی، آئینہ پرویزیت، مکتبہ اسلام شریک نمبر ۲ دن پور لاہور</ref>۔
مولوی عبداللہ چکڑالوی ضلع میانوالی کے موضع چکڑالہ میں پیدا ہوئے اور اس نسبت سے چکڑالوی کہلاتے ہیں میانوالی تحصیل کے شہباز خیل اور یار وخیل دیہات میں ان کے کافی پیرو کار موجود ہیں ڈیرہ اسماعیل خان اور لاہور میں بھی چکڑالوی پائے جاتے ہیں لاہور میں اس مسلک کے ایک سرکردہ پیرو کار شیخ چتو اشاعت القرآن نامی ماہوار جریدہ شائع کرتا ہے۔ لاہور میں زیادہ پذیرائی نہ ملنے پر اس کا بانی اب ڈیرہ اسماعیل خان میں مقیم ہو گیا ہے۔ انکار حدیث کی بنا پر یہ مسلک بھی دوسرے منکرین حدیث کی طرح معجزات و شفاعت ، عذاب قبر ایصال ثواب اور تعداد ازدواج وغیرہ کے قائل نہیں۔ تعداد ازدواج کے سلسلے میں چکڑالوی ایسے تمام اُمت کے افراد و گناہ کا مرتکب قرار دے <ref>عبد الرحمن کیلانی، آئینہ پرویزیت، مکتبہ اسلام شریک نمبر ۲ دن پور لاہور</ref>۔
== منکر حدیث ==
* روایات (احادیثِ نبویہ ﷺ)محض تاریخ ہے <ref>طلوع اسلام ص49ماہِ جولائی، 1950ء</ref>۔
* حدیث کا پورا سلسلہ ایک عجمی سازش تھی اور جس کو شریعت کہا جاتا ہے وہ بادشاہوں کی پیدا کردہ ہے۔
* رسول اللہ ﷺکی سنّت اور احادیث مبارکہ دین میں حجت نہیں ۔رسول اللہ ﷺ کے اقوال کو رواج دیکر جو دین میں حجّت ٹہرایا گیا ہے یہ دراصل قرآن مجید کی خلاف عجمی سازش ہے <ref>چکڑالوی فرقہ (منکرین حدیث ) کے عقائد و نظریات، [https://urdumehfil.net/2019/01/25/%DA%86%DA%A9%DA%91%D8%A7%D9%84%D9%88%DB%8C-%D9%81%D8%B1%D9%82%DB%81-%D9%85%D9%86%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D8%AD%D8%AF%DB%8C%D8%AB-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D9%82%D8%A7%D8%A6%D8%AF-%D9%88-%D9%86%D8%B8/ hurdumehfil.net]</ref>۔
== طریقہ نماز ==  
== طریقہ نماز ==  
طریق نماز : چکڑالوی کہتے ہیں کہ عام مسلمان جو[[نماز]] پڑھتے ہیں یہ قرآن کے طابق نہیں اللہ تعالی نہیں بنائی بلکہ انہوں نے اصل نماز کو بدل ڈالا ہے قرآن ہی کی سیکھائی ہوئی نماز پڑھنی فرض ہے اور اس کے سوا اور کسی طرح کی نماز پڑھنا جائز نہیں۔ قرآن مجید سے یہ ہرگز ثابت نہیں ہوتا کہ کوئی شخص نمازیوں کے آگے اکیلا کھڑا ہو اور نہ ہی امام کا لفظ نماز کے متعلق کتاب اللہ میں کسی جگہ آیا ہے پس نماز پڑھانے والے کو بھی دوسرے نمازیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے آگے کھڑا ہونا ہرگز جائز نہیں اور نہ اذان کا قرآن مجید میں کوئی ذکر ہے اس لئے اذان کا کہنا نا جائز ہے۔ انبیاء کے نام کے ساتھ علیہ اسلام کی جگہ سلام علیہ کہتے ہیں اور اسلام علیک کی جگہ سلام علیک بولتے ہیں۔ اور جس ذبیحہ پر بسم اللہ اللہ ھوا کبر پڑھی جائے یا قرآن کی کوئی اور آیت پڑھی جائے چکڑالوی وہ ذبیحہ کھانا چھوڑ دیتے ہیں۔ نماز کی ادائیگی سے متعلق ان کا طریقہ کار یہ ہے کہ صرف قیام ہی کرتے ہیں اور چند قرآنی آیات پڑھ کر ختم  کر دیتے ہیں جیسا کہ نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے نماز سے متعلق رکوع اور سجدہ والی آیت پر عمل کی ضرورت ہی نہیں سمجھتے <ref>مولوی حجم الغنی خان رامپوری ، مذہب اسلام ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور</ref>۔
طریق نماز : چکڑالوی کہتے ہیں کہ عام مسلمان جو[[نماز]] پڑھتے ہیں یہ قرآن کے طابق نہیں اللہ تعالی نہیں بنائی بلکہ انہوں نے اصل نماز کو بدل ڈالا ہے قرآن ہی کی سیکھائی ہوئی نماز پڑھنی فرض ہے اور اس کے سوا اور کسی طرح کی نماز پڑھنا جائز نہیں۔ قرآن مجید سے یہ ہرگز ثابت نہیں ہوتا کہ کوئی شخص نمازیوں کے آگے اکیلا کھڑا ہو اور نہ ہی امام کا لفظ نماز کے متعلق کتاب اللہ میں کسی جگہ آیا ہے پس نماز پڑھانے والے کو بھی دوسرے نمازیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے آگے کھڑا ہونا ہرگز جائز نہیں اور نہ اذان کا قرآن مجید میں کوئی ذکر ہے اس لئے اذان کا کہنا نا جائز ہے۔ انبیاء کے نام کے ساتھ علیہ اسلام کی جگہ سلام علیہ کہتے ہیں اور اسلام علیک کی جگہ سلام علیک بولتے ہیں۔ اور جس ذبیحہ پر بسم اللہ اللہ ھوا کبر پڑھی جائے یا قرآن کی کوئی اور آیت پڑھی جائے چکڑالوی وہ ذبیحہ کھانا چھوڑ دیتے ہیں۔ نماز کی ادائیگی سے متعلق ان کا طریقہ کار یہ ہے کہ صرف قیام ہی کرتے ہیں اور چند قرآنی آیات پڑھ کر ختم  کر دیتے ہیں جیسا کہ نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے نماز سے متعلق رکوع اور سجدہ والی آیت پر عمل کی ضرورت ہی نہیں سمجھتے <ref>مولوی حجم الغنی خان رامپوری ، مذہب اسلام ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور</ref>۔