"نوربخشیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 34: سطر 34:
امیر کبیر سید علی معروف شاہ ہمدان آٹھویں صدی ہجری کے اولیاء اللہ اور مصلحین و مبلغین میں سے ہیں ۔ ہمدان ایران کا ایک مشہور شہر ہے۔ ہمدان شہر سے تعلق رکھنے کی وجہ سے امیر کبیر سید علی ہمدانی کہلاتے ہیں۔ میر سید محمد نور بخش فرماتے ہیں کہ حضرت امام حسین سلسلہ ذہب کی دوسری کڑی ہیں یہی سلسلہ ذہب جو مشرب ہمدانیہ سے معروف ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ نور بخشی ہوں یا ذہبیہ حضرت شاہ ہمدان ان سب سلسلوں کی ایک کڑی ہیں۔ شاہ ہمداں کے جمع کردہ مجموعہ احادیث السبعین فی فضائل امیر المؤمنين الاربعين في فضائل امیر المومنین اور کتاب مودۃ  القربیٰ مشہور ہے اس طرح وہ صاحب کثیر التصانیف بزرگ ہیں ۔
امیر کبیر سید علی معروف شاہ ہمدان آٹھویں صدی ہجری کے اولیاء اللہ اور مصلحین و مبلغین میں سے ہیں ۔ ہمدان ایران کا ایک مشہور شہر ہے۔ ہمدان شہر سے تعلق رکھنے کی وجہ سے امیر کبیر سید علی ہمدانی کہلاتے ہیں۔ میر سید محمد نور بخش فرماتے ہیں کہ حضرت امام حسین سلسلہ ذہب کی دوسری کڑی ہیں یہی سلسلہ ذہب جو مشرب ہمدانیہ سے معروف ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ نور بخشی ہوں یا ذہبیہ حضرت شاہ ہمدان ان سب سلسلوں کی ایک کڑی ہیں۔ شاہ ہمداں کے جمع کردہ مجموعہ احادیث السبعین فی فضائل امیر المؤمنين الاربعين في فضائل امیر المومنین اور کتاب مودۃ  القربیٰ مشہور ہے اس طرح وہ صاحب کثیر التصانیف بزرگ ہیں ۔
== سلسلہ عالیہ ذہبیہ ==
== سلسلہ عالیہ ذہبیہ ==
سلسلہ عالیہ ذہبیہ کے نام سے معروف ہے اور یہ سلسلہ تمام کتب تصوف میں کئی ناموں کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے معروفیہ ، سری سقطیه ، جنیدیہ ، ہمدانیہ، سہروردیہ،کبیرویہ، امیریہ، وغیرہ۔  
نور بخشی سلسلہ، سلسلہ عالیہ ذہبیہ کے نام سے معروف ہے اور یہ سلسلہ تمام کتب تصوف میں کئی ناموں کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے معروفیہ ، سری سقطیه ، جنیدیہ ، ہمدانیہ، سہروردیہ،کبیرویہ، امیریہ، وغیرہ۔  
سید محمد نور بخش نے تمام مسلمانوں کو یکسوئی کے ساتھ باہم مل بیٹھ کر زندگی گزارنے کے اصول بتاتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ایمان کے پانی ارکان ہیں۔ اسی طرح اسلام کے بھی پانچ رکن ہیں کلمہ شہادت، صلوۂ خمسہ صوم رمضان، زکوۃ المال، حج ، البعیت ان چیزوں کی وضاحت کے ساتھ ساتھ اصلاح نفس و روح کے طریقوں سے بھی پردہ کشائی کی اور روحانی تزکیہ وتحلیہ کے اصولوں کو متعین کرتے ہوئے ریاضت کو ہر فرد کے لئے ضروری قرار دیا اور عمل و عبادت کے ذریعے روحانی ارتقائی درجات طے کرنے کی بھی تلقین کی گئی ہے۔  
سید محمد نور بخش نے تمام مسلمانوں کو یکسوئی کے ساتھ باہم مل بیٹھ کر زندگی گزارنے کے اصول بتاتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ایمان کے پانچ ارکان ہیں۔ اسی طرح اسلام کے بھی پانچ ارکان ہیں؛ کلمہ شہادت، صلوۃ  خمسہ، صوم رمضان، زکوۃ المال، حج البیت ۔ ان چیزوں کی وضاحت کے ساتھ ساتھ اصلاح نفس و روح کے طریقوں سے بھی پردہ کشائی کی اور روحانی تزکیہ وتحلیہ کے اصولوں کو متعین کرتے ہوئے ریاضت کو ہر فرد کے لئے ضروری قرار دیا اور عمل و عبادت کے ذریعے روحانی ارتقائی درجات طے کرنے کی بھی تلقین کی گئی ہے۔  


نوربخشیہ کے ہاں حالت قیام میں اہل تشیع اور مالکیوں کی طرح ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے اور دیگر اہل سنت کی طرح ناف کے نیچے یا ناف کے اوپر اور چھاتی کے نیچے ہاتھوں کو باندھ کر رکھنا بھی روا ہے مگر شرط یہ ہے کہ رخ قبلہ کی طرف ہو گرمیوں میں ہاتھوں کو کھول کر رکھنا اور سردیوں میں ہاتھوں کو باندھ کر رکھنا بہتر ہے اس طرح وضو میں پاؤں کے صاف ہونے کی صورت میں اہل تشیع کی طرح صح کرنے کی اجازت اور ناپاک ہو جانے کی صورت میں اُن کا دھونا مناسب قرار دیا ہے ۔ وضو میں منہ کو اور کہنیوں سمیت ہاتھوں کو پانی سے دھو ڈالو اور اپنا سر او ٹخنوں سمیت پاؤں کا مسح کرنے کا حکم ہے۔ منہ کا دھونا، پیشانی سے ٹھوڑی تک جس طریقے سے چاہے روا ہے ہاتھوں کا دھونا جس طریقے- سے چاہے دھوئے۔ نوربخشیہ کے ہاں جہاں ان کا کوئی بڑا عالم دین موجود نہیں ہوتا وہاں دینی رہنمائی کے لئے اہل افراد موجود ہیں جنہیں '''اخوند''' کہتے ہیں۔ وہ اپنی تعلیمات کے معلم اور امامت و دینی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہیں <ref>مولانا شکور علی انور کوروی، آئینه اسلامی</ref>۔
نوربخشیہ کے ہاں حالت قیام میں اہل تشیع اور مالکیوں کی طرح ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے اور دیگر اہل سنت کی طرح ناف کے نیچے یا ناف کے اوپر اور چھاتی کے نیچے ہاتھوں کو باندھ کر رکھنا بھی روا ہے،  مگر شرط یہ ہے کہ رخ قبلہ کی طرف ہو ۔گرمیوں میں ہاتھوں کو کھول کر رکھنا اور سردیوں میں ہاتھوں کو باندھ کر رکھنا بہتر ہے۔  اس طرح وضو میں پاؤں کے صاف ہونے کی صورت میں اہل تشیع کی طرح مسح کرنے کی اجازت اور ناپاک ہو جانے کی صورت میں اُن کا دھونا مناسب قرار دیا ہے ۔ وضو میں منہ کو اور کہنیوں سمیت ہاتھوں کو پانی سے دھونے اور اپنا سر او ٹخنوں سمیت پاؤں کا مسح کرنے کا حکم ہے۔ منہ کا دھونا، پیشانی سے ٹھوڑی تک جس طریقے سے چاہے روا ہے ۔ ہاتھوں کا دھونا جس طریقے- سے چاہے دھوئے۔ نوربخشیہ کے ہاں جہاں ان کا کوئی بڑا عالم دین موجود نہیں ہوتا وہاں دینی رہنمائی کے لئے اہل افراد موجود ہیں جنہیں '''آخوند''' کہتے ہیں۔ وہ اپنی تعلیمات کے معلم ہوتے ہیں اور امامت و دینی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہیں۔ <ref>مولانا شکور علی انور کوروی، آئینه اسلامی</ref>۔


== نوربخشیوں کا مسکن ==  
== نوربخشیوں کا مسکن ==