"حسن بن علی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 21: سطر 21:
امام حسن علیہ السلام مزاج، سلوک اور حاکمیت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہ تھے۔
امام حسن علیہ السلام مزاج، سلوک اور حاکمیت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ مشابہ تھے۔


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: اے حسن، تم خلقت (چہرے) اور اخلاق کے لحاظ سے مجھ سے  مشابہ ہو۔ اس کا قد اوسط اور بڑے فضائل تھے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: اے حسن، تم جسمانی ساخت  اورا خلاق کے لحاظ سے مجھ سے  مشابہ ہو۔ انس بن مالک امام حسن علیہ السلام کے بارے میں کہتے ہیں: "ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے ساتھ تھا، میں حسن بن علی ہوں؛ ان میں سے کوئی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مشابہ نہیں تھا۔


اور سیاہ ہو گیا۔ انس بن مالک امام حسن علیہ السلام کے بارے میں کہتے ہیں: "ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، میں حسن بن علی ہوں؛ ان میں سے کوئی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مشابہ نہیں تھا۔
احمد بن حنبل، علی ابن ابی طالب علیہ السلام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھتے ہیں: کان الحسن اشبہ  برسول اللہ ما بین الصدروالراس والحسین اشبہ برسول اللہ ما کان اسفل من ذلک؛ حسن رضی اللہ عنہ سینے سے سر تک پیغمبر اسلام سے سب سے زیادہ مشابہ تھے اور حسین رضی اللہ عنہ سینے سے نیچے تک ان سے سب سے زیادہ مشابہ تھے <ref>حنبلی، احمد بن محمد، مسند احمد، ج1، ص501</ref>۔
 
احمد بن حنبل، علی ابن ابی طالب علیہ السلام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھتے ہیں: کان الحسن اشبیح عن رسول اللہ الصدرالی الراس اور حسین اشبیح فیما کان اسفل من ذلک؛ حسن رضی اللہ عنہ سینے سے سر تک پیغمبر اسلام سے سب سے زیادہ مشابہ تھے اور حسین رضی اللہ عنہ سینے سے نیچے تک ان سے سب سے زیادہ مشابہ تھے <ref>حنبلی، احمد بن محمد، مسند احمد، ج1، ص501</ref>۔
== پیغمبر اسلام کا دور ==
== پیغمبر اسلام کا دور ==
امام حسن مجتبی علیہ السلام کی عمر 7 سال تھی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ سے بہت محبت کرتے تھے اور احادیث میں آتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنے کندھے پر بٹھاتے اور فرماتے: اے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں، آپ بھی اس سے محبت کریں <ref>حضرت امام حسن علیہ السلام کے دوسرے مرشد، قم انسٹی ٹیوٹ آف اصول دین کے ادارتی بورڈ</ref>۔
امام حسن مجتبی علیہ السلام کی عمر 7 سال تھی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم نے وفات پائی۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ سے بہت محبت کرتے تھے اور احادیث میں آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امام حسن علیہ السلام  کو اپنے کندھے پر بٹھاتے اور فرماتے: اے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں، تو بھی اس سے محبت کر <ref>حضرت امام حسن علیہ السلام کے دوسرے مرشد، قم انسٹی ٹیوٹ آف اصول دین کے ادارتی بورڈ</ref>۔


آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل، آپ کی اور امام حسین علیہ السلام کی امامت پر تاکید کی گئی ہے: حسن اور حسین امام ہیں، خواہ وہ اٹھیں یا نہ اٹھیں <ref>مناقب آل ابی طالب علیہ السلام، ابن شہر آشوب، ج 3، ص 394 - وہ لکھتے ہیں: اہل قبلہ اس بات پر متفق ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حسن و حسین۔ قم اور عقائد کے امام ہیں</ref>۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ و سلم کی ایک روایت میں آپ کی اور امام حسین علیہ السلام کی امامت پر تاکید کی گئی ہے: حسن اور حسین امام ہیں، خواہ وہ اٹھیں یا نہ اٹھیں <ref>مناقب آل ابی طالب علیہ السلام، ابن شہر آشوب، ج 3، ص 394 - وہ لکھتے ہیں: اہل قبلہ اس بات پر متفق ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حسن و حسین۔ قم اور عقائد کے امام ہیں</ref>۔


ایک اور حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حسن و حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں۔ یہ حدیث بہت سے شیعہ اور سنی منابع میں نقل ہوئی ہے<ref>مناقب آل ابی طالب علیہ السلام، ابن شہر آشوب، ج 3، ص 394</ref>۔
ایک اور حدیث میں حضور صلی اللہ علیہ وآؒلہ  و سلم نے فرمایا: حسن و حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں۔ یہ حدیث بہت سے شیعہ اور سنی منابع میں نقل ہوئی ہے<ref>مناقب آل ابی طالب علیہ السلام، ابن شہر آشوب، ج 3، ص 394</ref>۔


امام حسن علیہ السلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں درج ذیل اہم واقعات میں موجود تھے، یہ سب خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں آپ کے بلند مقام کو ظاہر کرتے ہیں۔ صلی اللہ علیہ وسلم):
امام حسن علیہ السلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے زمانہ میں درج ذیل اہم واقعات میں موجود تھے جس سے  خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی نظر میں آپ کے بلند مقام کا  اظہار ہوتا ہے:


1. [[امام حسین علیہ السلام]] کے ساتھ مباہلہ کے دوران نجران کے عیسائیوں کے ساتھ ان کی والدہ محترمہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کے ساتھ "ابنینہ" کے طور پر "نسینہ" اور امام علی علیہ السلام اسے) بطور "انفسانہ"
1.نجران کے عیسائیوں کے ساتھ مباہلہ میں [[امام حسین علیہ السلام]] کے ساتھ ”ابناءنا“ کا مصداق بن کر جانا


2. تزکیہ کی آیت کے نزول کے دوران اہل بیت کی مثال کے طور پر
2.آیت تطہیر کے نزول کے وقت اہلبیت ؑ کی ایک فرد کے طور پر


3. اہل بیت علیہم السلام کی شان میں سورۃ الانسان کے نزول کے دوران
3. اہل بیت علیہم السلام کی شان میں سورۂ دہر کے نزول کے دوران


اس امام کے کردار کی عظمت اور روح کی عظمت اتنی زیادہ تھی کہ پیغمبر اسلام (ص) نے اپنی حکمت اور کم عمری کے ساتھ بعض عہدوں میں اسے بطور گواہ استعمال کیا۔ ثقیف کے لیے خالد بن سعید نے لکھا اور امام حسن اور امام حسین نے اس کی گواہی دی <ref>حضرت امام حسن علیہ السلام کے دوسرے مرشد، قم انسٹی ٹیوٹ آف اصول دین کے ادارتی بورڈ</ref>۔
اس امام کے کردار کی عظمت اور روح کی عظمت اتنی زیادہ تھی کہ پیغمبر اسلام (ص) نے اپنی حکمت اور کم عمری کے ساتھ بعض عہدوں میں اسے بطور گواہ استعمال کیا۔ ثقیف کے لیے خالد بن سعید نے لکھا اور امام حسن اور امام حسین نے اس کی گواہی دی <ref>حضرت امام حسن علیہ السلام کے دوسرے مرشد، قم انسٹی ٹیوٹ آف اصول دین کے ادارتی بورڈ</ref>۔
confirmed
821

ترامیم