"مباہلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 34: سطر 34:


قرآن نے نجران کے عیسائیوں کو '''مباہلہ''' کی دعوت یوں بیان کی ہے۔ '''فَمَنْ حَاجَّكَ فِيهِ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَكُمْ وَأَنْفُسَنَا وَأَنْفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ''' <ref>[آل‌عمران–61]</ref> اگر آپ کو (مسیح کے بارے میں) علم پہنچنے کے بعد لوگ آپ سے جھگڑنے لگیں تو ان سے کہو: آؤ ہم اپنے بچوں کو بلائیں، تم بھی اپنے بچوں کو بلاؤ اور ہم اپنی بیویوں کو بھی بلائیں، تم اپنی بیویوں کو بلاؤ، ہم دعوت دیتے ہیں۔ ہماری روحوں سے، اور تم اپنی جانوں سے۔ پھر ہم جھجکتے ہیں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت ڈالتے ہیں۔
قرآن نے نجران کے عیسائیوں کو '''مباہلہ''' کی دعوت یوں بیان کی ہے۔ '''فَمَنْ حَاجَّكَ فِيهِ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَكُمْ وَأَنْفُسَنَا وَأَنْفُسَكُمْ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَعْنَتَ اللَّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ''' <ref>[آل‌عمران–61]</ref> اگر آپ کو (مسیح کے بارے میں) علم پہنچنے کے بعد لوگ آپ سے جھگڑنے لگیں تو ان سے کہو: آؤ ہم اپنے بچوں کو بلائیں، تم بھی اپنے بچوں کو بلاؤ اور ہم اپنی بیویوں کو بھی بلائیں، تم اپنی بیویوں کو بلاؤ، ہم دعوت دیتے ہیں۔ ہماری روحوں سے، اور تم اپنی جانوں سے۔ پھر ہم جھجکتے ہیں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت ڈالتے ہیں۔
نجران کے عیسائیوں کے نمائندوں نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مباہلہ کی تجویز سنی تو ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور حیران رہ گئے۔ انہوں نے اس بارے میں سوچنے اور مشورہ کرنے کے لیے آخری تاریخ مانگی۔ جب عیسائی اپنے بزرگوں کے پاس گئے اور ان سے مشورہ طلب کیا تو ان کے بشپ نے کہا: کل دیکھو، اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اہل و عیال اور بچوں کے ساتھ آئیں تو مباہلہ سے بچیں، اور اگر وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ آئیں۔ ، پھر مباہلہ، تاکہ کچھ ہوجائے۔" یہ اس کی طرف سے نہیں بنایا گیا ہے  <ref>حاکم حسکانی، شواهد التنزیل لقواعد التفضیل؛ ج ۱، ص ۱۵۷</ref>۔


== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:مباهله]]
[[fa:مباهله]]