"حدیث" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 150: سطر 150:
== اصحاب سنن ==  
== اصحاب سنن ==  
صحاح ستہ کی چار کتابوں کے مرتبین امام نسائی ، امام تر ندی، امام ابوداؤد، امام ابن ماجہ کو اصحاب سنن کہتے ہیں۔ ان حدیثوں کے مجموعوں میں صرف ان احادیث کو جمع کیا گیا ہے جن کا تعلق احکام سے ہے اس لئے ان کو سنن کا نام دیا گیا ہے۔
صحاح ستہ کی چار کتابوں کے مرتبین امام نسائی ، امام تر ندی، امام ابوداؤد، امام ابن ماجہ کو اصحاب سنن کہتے ہیں۔ ان حدیثوں کے مجموعوں میں صرف ان احادیث کو جمع کیا گیا ہے جن کا تعلق احکام سے ہے اس لئے ان کو سنن کا نام دیا گیا ہے۔
== صحاح ستہ اور ان کے مدونین ==
{{کالم کی فہرست|3}}
الجامع الصحیح البخاری: ابو عبد الله محمد بن اسماعیل بخاری (۱۹۴ تا ۲۵۶ھ)
الجامع الصحیح مسلم: مسلم بن حجاج بن مسلم قیشری(ف261ھ)
الجامع الترمذی:  ابوعیسی حمد بن عیسی اتر یزدی ( ف ۲۷۹ )
سنن ابی داؤد:  ابو داوو سلیمان بن اشعث (ف۲۷۵ھ)۔
سنن النسائی:  ابوعبد الرحمن حمد بن علی انسانی ( ۵۳۰۳)۔
سنن ابن ماجہ: ابو عبد الله حمد بن یزید ابن ماجد القروہی (ف۲۷۳)۔
{{اختتام}}
حدیث کی یہ چھ کتامیں مل کر صحاح ستہ کے نام سے مشہور ہوگئیں اسلام کے آغاز ہی سے نصف صدی کے اندر احادیث اور روایات بکثرت رائج ہوگئیں تھیں۔ لیکن دوسری صدی ہجری تک ان کی اشاعت زبانی ہوتی رہی تھیں ان حدیثوں میں اکثر ایک راوی کے مختلف مضمون کو ایک ہی جگہ نقل کیا گیا ہے۔ صحاح ستہ میں صحیح اور غیر صحیح ضعیف اور قومی احادیث کی تمیز و تفریق کا خاص خیال رکھا گیا ہے ۔ حضور کے زمانہ اور ان حدیث کی کتابوں کی ترتیب میں دوسو سال کا عرصہ ہے یعنی حضور کے دو سو سال بعد ان کتابوں کو ترتیب دیا گیا۔ اور بھی بہت کی حدیث کی کتابیں حدیث قدسی اور حدیث مرسل کے نام سے دوسری اور تیسری صدی ہجری میں لکھی گئیں ۔
== بخاری ==
بخاری کا نام محمد بن اسمعیل بخاری ہے 11 شوال ۱۹۴ہجری (۲۱) جولائی ۸۱۰ ) کو جمعہ کی نماز کے بعد پیدا ہوئے بچپن ہی میں والد کا انتقال ہو گیا تھا۔
چین کہا جاتا ہے دینی طالب علموں کے لئے ان کا پڑھنا لازمی ہے۔
== مسلم ==
مسلم نے صحیح مسلم کے علاوہ بھی کتاب العلم ، او ہام المحدثین من لیس له ، طبقات التابعین، المخضر مین، المسند الکبیر تصنیف کی ہیں۔ مسلم دنیا میں بخاری شریف کے بعد جس قدر قبول عام مسلم شریف کو حاصل ہوا ہے اور کسی کتاب کو نہیں مسلم کی بعض خصوصیات مثلاً اس کی ترتیب اور بیان کرنے کا ڈھنگ عمدہ ہے۔
== ترمذی ==
دریائے جیجول کے کنارے ایک قدیم شہر ہے جسے لوگ ترمذ کے نام سے پکارتے تھے اس شہر کے چھ فرلانگ پر ایک گاؤں تھا۔ جس میں سنن ترمذی کے مصنف ابو عیسی محمد بن عیسی ۲۰۹ ہجری میں پیدا ہوئے۔ اور ۲۷۹ ھ کو فوت ہوئے اور ترمذ میں ہی دفن کئے گئے امام بخاری کے شاگرد ہیں جامع ترندی کی چند خصوصیات مثلاً اس حدیث کے انواع صحیح، حسن، ضعیف  غریب معلل بعلل و غیرہ بیان کئے گئے ہیں۔ اس کی ترتیب عمدہ ہے اور تکرار نہیں دیگر تصنیف عارفته الاخودی ، فی شرح الوندی مصنفہ علامہ جلال الدین سیوطی ہیں۔
== ابوداؤد ==
سنن ابو داؤد کا اصل نام ابو داؤد سلیمان بن الاشعث الجستانی ہیں اور اس کنیت کی طرف کتاب منسوب ہو گئی ہے یہ سیستان کے رہنے والے تھے جو سندھ اور ہرات کے درمیان قندھار کے قریب آباد تھا اس کے قریب چشت کا علاقہ تھا جس کی طرف ہندوستان کا مشہور گروہ صوفیاء چشتی منسوب ہے۔ ابوداؤد ۲۰۲ ہجری میں پیدا ہوئے اور ۲۷۵ ہجری میں وفات پائی ۔ سنن ابوداؤد کی مشہور اور المنيل ابراہیم الخطابی اور کتابیں معالم معالم السفن . مصنفہ ابوسلیمان احمد بن ابراہیم الخطابی  اور المنیل العزب
المورود فی شرح سنن ابوداور مصنفہ شیخ محمود حمد الخطاب سبکی مصری ہیں۔
== نسائی ==
صحاح ستہ میں پانچویں کتاب نسائی شریف ہے اس حدیث کی کتاب کے مولف ابو عبد الرحمن بن شعیب ہیں جن کی کنیت ابو عبد الرحمن ہے یہ نساء کے رہنے والے تھے جو خراسان کا ایک مشہور شہر تھا۔ ۲۱۴ ہجری میں پیدا ہوئے ۳۰۳ میں فوت ہوئے۔ انہوں نے پہلے سنن صغری نام رکھا اور یہی وہ حدیث کی کتاب ہے جس کو نسائی شریف کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔ نسائی میں بخاری اور مسلم کے بعد سب سے کم ضعیف حدیثیں پائی جاتی ہیں نسائی کی مشہور کتا میں شرح ابن ملقن اور زہر الر بی مصنفہ علامہ جلال الدین سیوطی کی ہیں۔
== ابن ماجہ ==
صحاح ستہ کی چھٹی کتاب ابن ماجہ ہے اس کے مولف کا نام ابو عبد الله محمد بن یزید بن عبداللہ ابن ماجہ ہے ماں کا نام ماجہ تھا گویا وہ اپنی ماں کے نام سے مشہور ہوئے ۔ جب صحاح ستہ کا نام لیا جاتا ہے تو عام طور پر جن چھ کتابوں کا ذکر آتا ہے ۔ اُن میں ابن ماجہ بھی شامل ہے اس مسئلے پر اہل علم میں اختلاف ہے بعض علماء ان کو صحاح ستہ سے خارج سمجھتے ہیں۔ شاہ ولی اللہ دہلوی صحاح ستہ میں ۔ (1) موطا امام مالک (۲) بخاری شریف (۳) مسلم (۴) ترندی (۵) ابو داود (۶) نسائی کو شامل کرتے ہیں لیکن ابن ماجہ کو صحاح ستہ سے نکال دیتے ہیں دوسری جماعت ابن ماجہ کو صحاح ستہ میں شامل کرتی ہیں ہر عربی مدرسہ میں اس حدیث کا درس دیا جاتا ہے۔
== صحابہ ==
صحابہ کی تعریف جن لوگوں نے حضور کی خدمت میں رہ کر حضور کی باتیں سنیں حضور کو دیکھا۔ حضور کی خدمت کی ان سب نزد یک رہنے والے لوگوں کو صحابہ کہتے
ہیں محالی کی جمع صحابہ ہے۔
== تابعی ==
حضور کی وفات کے بعد جب یہ صحابہ زندہ تھے ان صحابہ کی خدمت کرنے والے لوگوں کو تابعی کہتے ہیں ان لوگوں نے صحابہ کو دیکھا، ان سے تعلیم پائی۔ جس طرح حضور کے دیکھنے والوں کو صحابہ کہتے ہیں اس طرح صحابہ کے دیکھنے والوں کو تابعی کہتے ہیں تابعی کی جمع تابعین ہے۔
== تبع تابعین ==
اور جنہوں نے تابعین کو دیکھا اور فیض اور تعلیم حاصل کی اُنہوں تبع تابعین کے نام سے پکارا جاتا ہے تو اس کی اس طرح ترتیب آئے گی۔
(۱) حضور کے دیکھنے والوں اور خدمت کرنے والوں کو صحا بہ کہتے ہیں ۔
(۲) صحابہ کے دیکھنے والوں اور خدمت کرنے والوں کو تابعی کہتے ہیں ۔
(۳) اور تابعین سے تعلیم حاصل کرنے والوں کو تبع تابعین کہتے ہیں تو جب بھی اسلامی کتب کو سٹڈی کرتے ہیں یہ الفاظ اکثر پڑھنے میں آتے ہیں راوی ، صحابہ ، تابعین، تبع تابعین لکھا ہوگا۔
== چہل حدیث ==
چالیس حدیثیں ، کسی ایک ایک م موضوع پر اکٹھی کر پر اکٹھی کر کے پیش کرنے کو چہل حدیث کہتے ہیں ۔
== اہل تشیع کی حدیثیں ==
اہل تشیع کی حدیثیں اہلِ سنت سے الگ ہیں اور اہلِ تشیع کے الگ ہر فرقے نے اپنے مسلک کی تعمیر اپنے حسب منشاء روایات سے کیں  ہیں وہ صرف اپنی ہی حدیثوں کو صیح سمجھتا ہے اور دوسروں کی نفی کرتا ہے۔ شیعوں نے احادیث میں ایک شرط کا اضافہ کیا ہے کہ صحیح حدیث وہ ہو گی جو ان کے کسی نہ کسی امام سے منقول ہو۔
== حضرت علی کی شان میں مشہور احادیث ==
{{کالم کی فہرست|3}}
* حدیث مدینہ
* حدیث سفینه
* حدیث نور
* حدیث منزلت
* حدیث خیبر
* حدیث خندق
* حدیث طیر
* حدیث ثقلین
* حدیث غدیر
* حضرت علی کے خطابات منہج البلاغہ <ref>نعیم اختر سندھو، مسلم فرقوں کا انسائیکلوپیڈيا، 2009ء، موسی کاظم ریٹی گن روڈ لاہور، ص80</ref>۔
{{اختتام}}